چیمپیئنز ٹرافی 2025: جنوبی افریقہ اسکواڈ کا اعلان، کون سے اہم کھلاڑی شامل؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
جنوبی افریقہ کے وائٹ بال ہیڈ کوچ راب والٹر نے آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے لیے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا ہے، جو 19 فروری سے 9 مارچ 2025 تک پاکستان میں کھیلی جائے گی۔
جنوبی افریقہ کرکٹ بورڈ کے مطابق ون ڈے انٹرنیشنل کے کپتان ٹیمبا باووما مکمل اعتماد کے ساتھ ٹیم کی قیادت کریں گے۔ ٹیم میں 10 ایسے کھلاڑی شامل ہیں جنہوں نے بھارت میں آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈکپ 2023 میں شرکت کی تھی، جہاں جنوبی افریقہ سیمی فائنل تک پہنچا تھا۔
بلے باز ٹونی ڈی زورزی، ریان رکلٹن، اور ٹرسٹن اسٹبز، کے ساتھ آل راؤنڈر ویان ملڈر کو ان کے پہلے 50 اوورز کے آئی سی سی ٹورنامنٹ کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ٹیمبا باووما نے بطور کپتان 2023 سے لے کر اب تک 9 ٹیسٹ میچز میں سے ٹیم کو 8 میچز میں فتوحات دلائی ہیں جبکہ ایک میچ ڈرا رہا۔ باووما نے پروٹیز کی قیادت کرتے ہوئے انفرادی طور پر بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، بطور کپتان انہوں نے 57.
ٹیمبا باووما کو فروری 2023 میں ڈین ایلگر کی جگہ جنوبی افریقا کا ٹیسٹ کپتان مقرر کیا گیا تھا۔ انہوں نے اپنے مجموعی ٹیسٹ کیریئر میں 63 میچز میں حصہ لیا، انہوں نے 108 اننگز کھیل کر 3606 رنز بنائے، ان کے ٹیسٹ کیریئر میں 4 سینچریاں اور 24 نصف سینچریاں شامل ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جنوبی افریقہ
پڑھیں:
لی جائے میونگ: فیکٹری ورکر سے جنوبی کوریا کے صدر تک کا سفر
سیئول: جنوبی کوریا میں عوام نے ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار لی جائے میونگ کو نیا صدر منتخب کر لیا ہے۔ 61 سالہ لی نے 49 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کیے اور ملک کے 14ویں صدر بن گئے ہیں۔
یہ انتخاب اس وقت ہوا جب سابق صدر یون سک یول نے دسمبر 2024 میں مارشل لا نافذ کرنے کی ناکام کوشش کی، جس کے بعد ان کا مواخذہ ہوا اور عدالتی حکم سے وہ عہدے سے ہٹا دیے گئے۔
لی جائے میونگ نے رولنگ پارٹی کے امیدوار کم مون سو کو شکست دی۔ ووٹنگ کا ٹرن آؤٹ 79.4 فیصد رہا، جو گزشتہ 28 سالوں کا سب سے زیادہ تھا۔
لی کو اب بھی قانونی چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں کرپشن، اختیارات کے غلط استعمال اور جھوٹے بیانات دینے کے الزامات شامل ہیں۔ ایک کیس میں انہیں عدالت نے بری کیا تھا، مگر سپریم کورٹ نے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر دوبارہ ٹرائل کا حکم دیا ہے۔
لی جائے میونگ 1963 میں اندونگ کے ایک پہاڑی گاؤں میں پیدا ہوئے۔ بچپن میں غربت کے باعث انہیں تعلیم کے ساتھ ساتھ فیکٹری میں کام کرنا پڑا۔ 13 سال کی عمر میں ایک مشین کے حادثے میں ان کا بازو زخمی ہوا۔
انہوں نے اسکالرشپ پر قانون کی تعلیم حاصل کی اور 1986 میں وکالت کا امتحان پاس کیا۔ لی نے دو دہائیوں تک انسانی حقوق کے وکیل کے طور پر خدمات انجام دیں، پھر 2005 میں سیاست میں قدم رکھا۔
وہ 2010 سے 2018 تک سیونگنام کے میئر اور پھر 2021 تک گیونگی صوبے کے گورنر رہے۔ 2022 میں وہ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔
انہوں نے 2022 میں صدارتی انتخاب لڑا لیکن معمولی فرق سے ہار گئے۔ 2024 میں ان پر قاتلانہ حملہ بھی ہوا، مگر وہ بچ گئے۔
غریب پس منظر اور سخت مؤقف رکھنے والے لی کو متوسط اور محنت کش طبقے میں خاصی مقبولیت حاصل ہے۔
ان کی پارٹی کو پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل ہے، جو انہیں اپنے ایجنڈے پر عمل درآمد کے لیے سہولت فراہم کرے گی۔