جموں و کشمیر میں سیاحت کے شعبے میں اضافہ ہوا ہے، نریندر مودی
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں جموں و کشمیر میں امن اور ترقی کا جو ماحول بنا ہے، اسکا فائدہ ہم پہلے ہی ٹورازم سیکٹر میں بھی دیکھ رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے وادی کشمیر میں "زیڈ-موڑ ٹنل" کا افتتاح کرنے کے بعد کہا کہ یہ مودی ہے کہ جو وعدہ کرتا ہے پھر نبھاتا بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر کام کا ایک وقت ہوتا ہے اور صحیح وقت پر صحیح کام بھی ہونے والے ہیں۔ اس سے پہلے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے آج پیر کو جموں و کشمیر کے سونہ مرگ میں 6.
نریندر مودی نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں جموں و کشمیر میں امن اور ترقی کا جو ماحول بنا ہے، اس کا فائدہ ہم پہلے ہی ٹورازم سیکٹر میں بھی دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اکیلے 2024ء میں 2 کروڑ سے زیادہ ٹورسٹ (سیاح) جموں و کشمیر آئے ہیں۔ یہاں سونہ مرگ میں بھی 10 سال میں 6 گنا زیادہ سیاح میں اضافہ ہوا ہے۔ جموں و کشمیر میں بدلے حالات سے متعلق وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ اب لوگ رات کے وقت بھی لال چوک پر آئس کریم کھانے جا رہے ہیں، رات کے وقت بھی وہاں بڑی رونق رہتی ہے۔ سونہ مرگ میں نریندر مودی نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لئے، جموں و کشمیر کی ترقی کے لئے کئی لوگوں نے بے حد مشکل حالات میں کام کیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
نومبر 1947: جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ باب، بھارت کے ظلم و بربریت کی لرزہ خیز داستان
اسلام آباد: نومبر 1947 جموں و کشمیر کی تاریخ کا وہ سیاہ باب ہے جب بھارتی ریاستی سرپرستی میں لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا۔
مہاراجہ ہری سنگھ اور آر ایس ایس کے مسلح جتھوں نے ریاستی اداروں کی مدد سے مسلمانوں کے خلاف منظم نسل کشی کی، جس کے نتیجے میں تقریباً ڈھائی لاکھ مسلمان شہید اور پانچ لاکھ سے زائد افراد ہجرت پر مجبور ہوئے۔
رپورٹس کے مطابق نومبر 1947 میں جموں کے ہزاروں دیہات بھارتی بربریت سے لہو میں نہا گئے۔ اس قتل عام کا مقصد جموں و کشمیر کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنا اور پاکستان کے ساتھ الحاق کی تحریک کو کچلنا تھا۔
کشمیر کے معروف اسکالر میاں کریم اللہ قریشی کے مطابق:
“جموں کے ایک باعزت شخص نے اپنی بیٹیوں کی عزت بچانے کے لیے انہیں خود قتل کر دیا، تاکہ وہ بھارتی درندوں کے ہاتھوں پامال نہ ہوں۔”
تاریخی شواہد کے مطابق مہاراجہ ہری سنگھ کے اہلکاروں، بھارتی فوج اور آر ایس ایس کے غنڈوں نے مل کر جموں کے مسلمانوں پر قیامت ڈھائی، گھروں کو جلا دیا گیا اور معصوم عورتوں اور بچوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ 1947 کا یہ قتل عام دراصل کشمیر کی مسلم شناخت ختم کرنے اور آزادی کی تحریک کو دبانے کی منظم سازش تھی۔ تاہم شہداء کے لہو نے کشمیری عوام میں آزادی اور خود ارادیت کی جدوجہد کو مزید طاقت بخشی۔
ہر سال 6 نومبر کو دنیا بھر میں کشمیری یومِ شہدائے جموں کے طور پر مناتے ہیں، تاکہ اس المیے کو یاد رکھا جا سکے اور شہداء کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا جا سکے۔
کشمیری عوام آج بھی پُرعزم ہیں کہ بھارتی جابرانہ تسلط کے خلاف ان کی تحریکِ آزادی ایک دن ضرور رنگ لائے گی۔