پرائس کنٹرول کمیٹیاں عوام کو ریلیف دینے میں ناکام
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
کراچی: کمشنر کراچی سید حسن نقوی کی زیر صدارت غذائی اشیا کی قیمتوں سے متعلق اجلاس منعقد ہوا۔
اس حوالے سے ترجمان نے کہا کہ کمشنر کراچی نے پرائس کنٹرول کمیٹیوں کی کارکردگی پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا پرائس کنٹرول کمیٹیاں عوام کو ریلیف دینے میں ناکام ہیں۔ مہنگائی کنٹرول نہ ہونے پر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔
کمشنر کراچی نے کہا کہ شہر میں فوری پرائس کنٹرول یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے پرائس کنٹرول میں ناکامی پر تمام ایڈیشنل ڈائریکٹرز سے رپورٹ طلب کر لی۔
سید حسن نقوی نے پرائس کنٹرول کمیٹیوں کی ناقص کارکردگی پر انکوائری کمیٹی بنانے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ ڈپٹی کمشنرز پرائس کنٹرول رپورٹ روزانہ فراہم کریں۔
انھوں نے کہا عوام کو فوری ریلیف دینے کےلیے پرائس کنٹرول کےلیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پرائس کنٹرول
پڑھیں:
بھارت کے ایک دن میں ایف بی آر پر 1684 سائبر حملے ناکام کر دیئے گئے
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیرِ صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا، جس میں ممبر ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے بتایا بھارت نے ایک دن میں ایف بی آر پر 1684 سائبر حملے کیے، بھارت کی پوری کوشش کے باوجود ایف بی آر کا نہ سسٹم بیٹھا اور نہ ہی کوئی ڈیٹا لیک ہوا۔
دوران اجلاس صدر کراچی چیمبر جاوید بلوانی نے کہا کہ ڈیجیٹل انوائسنگ سے ہمارے بزنس سیکریٹ لیک ہونے کا خدشہ ہے۔جس پر ممبر ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق سرورنے جواب دیا کہ یہ سارا ڈیٹا سیلز ٹیکس کے الیکٹرانک طریقہ کار کے تحت فائل کیا جاتا ہے، یہ ڈیٹا کبھی لیک نہیں ہوا تو پرال سے کس طرح لیک ہو سکتا ہے، ٹیکس دہندہ کا ڈیٹا ایف بی آر کے پاس مکمل محفوظ ہے۔
نور مقدم قتل کیس کے مجرم ظاہر جعفر کو نفسیاتی طور پر صحت مند قرار دے دیا گیا
صدر کراچی چیمبر جاوید بلوانی نے مزید سوال کیا کہ ایف بی آر بتائے فلائنگ انوائسنگ کا حجم کیا ہے؟
ممبر ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے جواب دیا کہ گزشتہ مالی سال 857 ارب روپے کی فلائنگ انوائسنگ پکڑی گئیں جبکہ 24-2023ء میں 1 ہزار 313 ارب روپے کی فلائنگ انوائسنگ پکڑی گئیں، ٹیکس فراڈ کی ایف آئی آر درج ہوئیں، گرفتاریاں ہوئیں اور لوگ جیل گئے۔
صدر فیصل آباد چیمبر نے کہا کہ آپ کو معلوم ہے کہ ٹیکس افسران نوٹس کیوں دیتے ہیں اور معاملہ کس طرح حل ہوتا ہے؟
ممبر ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے جواب دیا کہ ایف بی آر کے گزشتہ 20 دنوں میں بہت زیادہ افسران کو معطل کیا گیا ہے، ملک میں 2 لاکھ سیلز ٹیکس دہندہ ہیں جن میں سے 60 ہزار ٹیکس ادا کرتے ہیں، 3 لاکھ صنعتی اور 50 لاکھ کمرشل کنکشنز ہیں، صرف 5 فیصد اصل مالکان کے نام پر ہیں۔
پاکستان میں ہر سال 11 ہزار خواتین بوجہ حمل و زچگی موت کا شکار ہو جاتی ہیں، پاپولیشن کونسل
انہوں نے کہا کہ صنعتی پیداوار جانچنے کے لیے 400 فیکٹریوں پر 900 افراد کو تعینات کیا ہے، 484 گھی اور خوردنی تیل کی فیکٹریاں ہیں، ٹاپ 20 پر عملہ تعینات کیا گیا ہے، ایف بی آر کے عملے کی سخت نگرانی کی جاتی ہے، 10 دن بعد تبدیل کر دیے جاتے ہیں، ایف بی آر صرف صنعتی پیداوار کا اندازہ کرنا چاہتا ہے تاکہ ٹیکس چوری کو روکا جا سکے۔
مزید :