کراچی: ڈمپر حادثےکے بعد لیاقت محسود کی آمد پر عوام کا احتجاج، گارڈ نے فائرنگ کردی
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی میں ڈمپر کی ٹکر سے ایک شہری کی ہلاکت کے بعد صورتحال انتہائی کشیدہ ہوگئی۔ واقعے کے بعد مشتعل افراد نے ڈمپر کو آگ لگا دی، جس کے کچھ دیر بعد ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود اپنے مسلح گارڈز کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔
عینی شاہدین کے مطابق لیاقت محسود کی آمد پر ہجوم مزید مشتعل ہوگیا اور ان کی گاڑی کے سامنے شدید احتجاج کیا گیا۔ اسی دوران لیاقت محسود کے گارڈ نے جاتے ہوئے فائرنگ کی، تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
موقع پر موجود شہریوں نے الزام عائد کیا کہ لیاقت محسود ہر حادثے کے بعد پہنچ تو جاتے ہیں مگر انہیں انسانی جانوں کے ضیاع سے زیادہ اپنے ڈمپرز کی فکر رہتی ہے۔
بعد ازاں لیاقت محسود نے میڈیا سے گفتگو میں مؤقف اختیار کیا کہ ان کے کارکنوں پر حملہ کیا گیا اور ان کی گاڑی جلائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایس پی اور ایس ایچ او کو واقعے سے آگاہ کیا گیا تھا، مگر پولیس نے مناسب اقدام نہیں کیا۔
لیاقت محسود نے اعلان کیا کہ وہ احتجاجاً نیشنل ہائی وے بند کریں گے۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ نشتر روڈ پر پیش آیا، جہاں ایک تیز رفتار ڈمپر کی ٹکر سے شہری شاہ زیب جاں بحق اور اس کی اہلیہ زخمی ہوگئیں۔ مشتعل افراد نے واقعے کے بعد ڈمپر کو آگ لگا دی۔ پولیس نے فرار ہونے والے ڈرائیور نیاز حسین کو گرفتار کرکے گارڈن تھانے منتقل کردیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: لیاقت محسود کے بعد
پڑھیں:
کراچی میں خونی ڈمپرز نے مزید 2جانیں لے لی، مقدمات درج،لیاقت محسود کی ہنگامہ آرائی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251105-01-18
کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں خونی ڈمپر مافیا نے مزید 2 جانیں لے لیں، رامسوامی میں تیز رفتار ڈمپر نے نوجوان کو کچل دیا،شاہ زیب کی4ماہ قبل شادی ہوئی تھی، مشتعل ہجوم نے ڈمپر کو آگ لگادی، واقعے کے بعد صدرڈمپر ایسوسی ایشن لیاقت محسود اپنے مسلح گارڈ کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے، عوام کی جانب سے احتجاج پرلیاقت محسود کے مسلح گارڈ نے فائرنگ کردی ، لانڈھی میں بھی ٹرالر کی 2 نوجوانوں کو روند ڈالا، واقعے میں 20 سالہ کاشان موقع پر جاں بحق ہوگیا، رواں سال کے دوران اب تک ٹریفک حادثات میں 731 شہری جاں بحق ہوچکے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گارڈن تھانے کی حدود رامسوامی نشتر روڈ گذدرآباد اسپتال کے قریب تیز رفتار ڈمپر کی ٹکر سے شہری شاہ زیب موقع پر جاں بحق اور اس کی اہلیہ زخمی ہوئی ،متوفی گارڈن حسن لشکری ولیج کا رہائشی تھا، 4 ماہ قبل شادی ہوئی تھی، شاہ زیب 6 بہن بھائیوں میں تیسرے نمبر پر تھا اور صدر بوہری بازار میں کپڑے کے دکان پر کام کرتا تھا۔ واقعے کے بعد علاقہ مکینوں میں شدید اشتعال پھیل گیا، مشتعل ہجوم نے ڈمپر کو گھیر کرآگ لگا دی اور سڑک پر دھرنا دے دیا۔اطلاع ملنے پر ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود اپنے مسلح گارڈ کے ہمراہ موقع پر پہنچے، تاہم عوام نے ان کی موجودگی پر شدید احتجاج کیا اور قاتل ڈمپر مافیا مردہ باد کے نعرے لگائے۔ موقع پر کشیدہ صورتحال اس وقت مزید بگڑ گئی جب لیاقت محسود کے گارڈ نے جاتے ہوئے فائرنگ کر دی۔ پولیس کے مطابق حادثے کے بعد فرار ہونے والے ڈرائیور نیاز حسین کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ پہلا مقدمہ متوفی شاہ زیب کے والد شاہد کی مدعیت میں ڈمپر ڈرائیور نیاز ولد افضل خان کے خلاف درج کیا گیا ہے جبکہ دوسرا مقدمہ سماجی کارکن عبدالقادر کی مدعیت میں ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود اور 20 سے 25 نامعلوم مسلح افراد کے خلاف فائرنگ کرنے پر درج ہوا ہے۔متوفی شاہ زیب کی نماز جنازہ ادا کردی گئی جس میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی ، علاقے میں سوگ کا سماں تھا۔متوفی کے والد نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ شہر میں ان ڈمپرز کا داخلہ بند کر دیا جائے ، ادھر لانڈھی اسپتال چورنگی کے قریب تیز رفتار ٹرالر نے موٹر سائیکل سوار دو نوجوانوں کو روند ڈالا، جس کے نتیجے میں ایک موقع پر ہی جاں بحق جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوگیا۔ جاں بحق نوجوان کی شناخت 20 سالہ کاشان ولد اکمل کے نام سے ہوئی ہے جبکہ زخمی ہونے والا19سالہ نوجوان جواد ولد محمد رفیق کو تشویشناک حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ پولیس نے ڈرائیور سلیمان خان کو گرفتار کرلیا گیا۔علاوہ ازیں علاوہ ازیں سی پی ایل سی، ایدھی، چھیپا اور سندھ گورنمنٹ ریسکیو 1122 کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال 2025 کے دوران 308 دنوں میں ٹریفک حادثات کے نتیجے میں 731 شہری جاں بحق اور 10,628 زخمی ہوئے ہیں۔یہ اعداد و شمار نہ صرف شہر میں بڑھتی ہوئی ٹریفک بدانتظامی کی نشاندہی کرتے ہیں بلکہ بھاری گاڑیوں کے بے قابو راج کو بھی بے نقاب کرتے ہیں۔