پی ٹی آئی سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کوٹ لکھپت جیل میں 18 ماہ سے قید پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر اعجاز احمد چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری کردیے۔
میڈیاذرائع کے مطابق چیئرمین سینیٹ نے قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز کی درخواست پر سینیٹ کے قواعد و ضوابط 2012 کے رول 84 کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے پروڈکشن آرڈر جاری کیے۔
آرڈر میں لکھا گیا کہ ’چیئرمین سینیٹ ضروری سمجھتے ہیں کہ سینیٹر اعجاز چوہدری کی سینیٹ کے 345ویں اجلاس میں شرکت کو یقینی بنایا جائے۔سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر کی کاپیاں سیکریٹری داخلہ، چیف سیکریٹری پنجاب اور متعلقہ حکام کو جاری کردی گئیں، جس میں کہا گیا ہے کہ اجلاس کے ختم ہونے کے بعد سینیٹر کو دوبارہ حکام کے حوالے کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی اعجاز چوہدری کے لیے پروڈکشن آرڈر جاری کیے گئے تھے، گزشتہ سال مارچ میں بھی ان کی اسمبلی اجلاس میں شرکت کو یقینی بنانے کا حکم دیا گیا تھا، تاہم وہ سینیٹ اجلاس میں شرکت نہیں کرسکے تھے۔
گزشتہ سال نومبر میں لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے 9 مئی کے واقعات پر اعجاز چوہدری سمیت 21 دیگر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنماؤں پر باضابطہ فردجرم عائد کی تھی۔
اعجاز چوہدری کا کہنا تھا کہ ’سینیٹ ممبر ہونے کے باوجود انہیں پارلیمانی اجلاس میں شرکت کی اجازت نہیں، ہمیں کسی قسم کی بھی سختی جھکا نہیں سکتی، ریاستی جبر کا ایک دن خاتمہ ہوگا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پروڈکشن ا رڈر جاری اجلاس میں شرکت اعجاز چوہدری سینیٹر اعجاز چوہدری کے
پڑھیں:
بجٹ 2025-26 کی تجاویز کی منظوری کےلیے کابینہ کا خصوصی اجلاس جاری
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی بجٹ 2025-26 کی تجاویز کی منظوری کےلیے کابینہ کا خصوصی اجلاس جاری ہے۔
نجی ٹی وی سما نیوز کےمطابق وزیراعظم کی زیرصدارت نئے مالی سال کے بجٹ کی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس جاری ہے۔ اجلاس میں بجٹ تجاویز کی منظوری دی جائے گی۔
دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال کا بجٹ حجم 17 ہزار 600 ارب روپے رکھے جانے کا امکان ہے، بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 5 فیصد رہنے کا تخمینہ جبکہ دفاع کے لیے 2550 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال مجموعی اخراجات 17 ہزار 573 ارب روپے رہنے کا تخمینہ ہے، مجموعی وفاقی ریونیو کا ہدف 19298 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
کیا تنخواہوں میں اضافہ ہوگا؟ صحافی کے سوال اسحاق ڈار نے دوٹوک جواب دیدیا
ایف بی آر ٹیکس وصولی کا ہدف 14131 ارب رکھنے جبکہ نان ٹیکس ریونیو کا ہدف 5167 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے، صوبوں کو محاصل کی منتقلی کا تخمینہ 8206 ارب روپے ہوگا۔
خالص وفاقی آمدن 11072 ارب روپے رہنے کا تخمینہ ہے، قرضوں پر سود کی ادائیگی کیلئے 8207 ارب روپے مختص کرنے جبکہ دفاع کیلئے 2550 ارب روپے مختص کرنے کی کی تجویز ہے۔
حکومتی نظام چلانے کے کیلئے 971 ارب روپے، پینشنز کی ادائیگی کیلئے 1055 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، سبسڈیز کی مد میں 1186ارب روپے، گرانٹس کی مد میں 1928 ارب روپے، ترقیاتی بجٹ کیلئے ایک ہزار ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
فلسطینی صدر محمود عباس کا حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ
آئندہ سال جاری اخراجات 16 ہزار 286 ارب روپے رہنے کا تخمینہ، آئندہ مالی سال بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 5 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔ بجٹ خسارہ 6501 ارب روہے رہنے کا تخمینہ ہے۔
مزید :