برازیل: طوفانی بارشوں سے لینڈ سلائیڈنگ، 10 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 13th, January 2025 GMT
جنوب مشرقی برازیل میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی جس کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
ریاست میناس جیرائس کی ریسکیو سروسز کے مطابق ہفتے کی رات بارش کا سلسلہ شروع ہوا اور ایپاٹینگا شہر میں محض ایک گھنٹے میں تقریباً 80 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق لینڈ سلائیڈنگ کے باعث مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے۔ ایپاٹینگا میں لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں ایک گھر مکمل طور پر تباہ ہو گیا، لینڈسلائڈنگ سے 9 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے جن میں ایک 8 سالہ بچہ بھی شامل ہے۔
مزید برآں، بیٹھانیا کے علاقے میں ایک بڑی لینڈ سلائیڈنگ نے ایک پہاڑی کے نیچے واقع گلی کو مکمل طور پر اپنی لپیٹ میں لے لیا جہاں راستے میں آنے والی ہر شے بہہ گئی۔ ریسکیو ٹیموں نے ایک خاندان کے چار افراد کو بچا لیا لیکن ایک شخص تاحال لاپتہ ہے۔
ریاست میناس جیرائس کے گورنر رومیو زیما نے سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے متاثرین کے خاندانوں کے ساتھ گہری ہمدردی کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لینڈ سلائیڈنگ
پڑھیں:
اٹلی: برفانی تودے کی زد میں آکر جرمن کوہ پیماؤں سمیت پانچ افراد ہلاک، دو زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
روم: اٹلی کے شمالی صوبے کے پہاڑی سلسلے میں جرمن کوہ پیماؤں کے دو مختلف گروپ برفانی تودے کی زد میں آگئے، جس کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق حادثہ تقریباً 3,200 سے 3,500 میٹر کی بلندی پر اُس وقت پیش آیا جب جرمن کوہ پیما ایک مشکل اور برف سے ڈھکے راستے پر چوٹی کی جانب بڑھ رہے تھے، اچانک گرنے والے برفانی تودے نے پہلے گروپ کے تین کوہ پیماؤں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، جو گہری کھائی میں گرنے سے موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔
بعد ازاں دوسرے گروپ کے دو افراد، جن میں ایک والد اور اُس کی 17 سالہ بیٹی شامل تھے، تقریباً 200 میٹر نیچے پھسلنے یا بہہ جانے کے بعد مردہ حالت میں پائے گئے۔
ریسکیو ٹیموں، کیمپ اسٹاف اور ہیلی کاپٹر کے عملے نے فوری امدادی کارروائی شروع کی، تاہم خراب موسم، برف باری اور دشوار گزار بلندی کے باعث کارروائی میں کافی تاخیر ہوئی، اس دوران دو کوہ پیماؤں کو زندہ نکال لیا گیا، جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے اور ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔
ماہرین کے مطابق حادثہ ایسے وقت میں پیش آیا جب علاقے میں تازہ برف باری کے باعث زمین ناہموار اور غیر مستحکم ہوچکی تھی۔ ممکنہ طور پر درجہ حرارت میں اچانک تبدیلی اور موسمی عدم توازن نے برفانی تودہ گرنے میں کردار ادا کیا۔
اعداد و شمار کے مطابق اٹلی سمیت یورپ کے دیگر پہاڑی ممالک میں ہر سال اوسطاً 20 سے 22 افراد برفانی تودوں یا اسکی ماؤنٹیننگ حادثات میں جان کی بازی ہار جاتے ہیں، اٹلی میں آف پِسٹ (off-piste) یا خطرناک ڈھلوانی راستوں پر ہونے والی اموات کی اوسط 21.6 فی سال ریکارڈ کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ 2025 کی گرمیوں میں اٹلی کے پہاڑی علاقوں میں ہائیکرز اور سیاحوں کی اموات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جس پر ماہرین نے موسم کی غیر متوقع تبدیلیوں اور گلوبل وارمنگ کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔