امریکا میں آتشزدگی سے ہلاکتیں 24 ہوگئیں ،نقصان 250 ارب ڈالر سے متجاوز
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
واشنگٹن(صباح نیوز)امریکی ریاست کیلیفورنیا میں لاس اینجلس اور اس کے مضافاتی علاقوں کے جنگل اور بستیوں میں لگنے والی آگ سے ہلاکتوں کی تعداد 24تک پہنچ گئی ہے۔6 روز بعد بھی آگ پرصرف 11 فیصد تک قابو پایا جاسکا ہے اور ماہرین کا اندازہ ہے کہ آگ پر مکمل قابو پانے میں کئی ہفتوں لگ
سکتے ہیں۔40 ہزار ایکڑ رقبے پر موجود سب کچھ جل کر خاکستر ہوگیا ہے، ڈیڑھ لاکھ افراد شہر چھوڑ گئے اور مزید ایک لاکھ 60 ہزار کو انخلا کی وارننگ دی گئی ہے۔آگ بجھانے میں مصروف فائر فائٹرز اپنی تمام تر کوششوں کے باوجود آگ پر مکمل طور پر قابو پانے اور اسے پھیلنے سے روکنے میں ناکام رہے ہیں جس کی ایک وجہ تیز ہواؤں کا چلنا بھی ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق کیلیفورنیا فائر ڈیپارٹمنٹ کے نائب سربراہ نے کہا ہے ’ہمیں قدرت کے رحم کی ضرورت ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ’ہمارے پاس فائر فائٹر ہیں، پانی ہے، ہمیں بس وقت چاہیے‘۔ آتشزدگی کے باعث افراتفری میں لوٹ مار کے الزامات پر20سے زیادہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ زیادہ متاثرہ علاقوں میں حکام نے شام 6سے صبح6 بجے تک کے لیے کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔50 ہزار گھروں اور کاروباروں کی بجلی منقطع ہے۔ لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی آگ 80کلومیٹر کی رفتار سے چلنے والی ہوائوں کے باعث مزید علاقوں میں پھیل گئی ہے اورہوائوں کی رفتار 112 کلو میٹر تک پہنچنے کی پیش گوئی کے ساتھ آگ کے مزید علاقوں تک پھلنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔فرانسیسی خبرا ایجنسی نے امریکا کی نیشنل ویدر سروس کے ماہر موسمیات روز شوئن فیلڈ کے حوالہ سے بتایا کہ انتہائی تیز ہوائوں کی وجہ سے حالات ڈرامائی طور پر خراب ہونے والے ہیں ۔ پالیسڈس نامی مقام پر 20 ہزار سے زیادہ ایکڑ کا رقبہ آگ کی زد میں ہے۔آگ پر قابو پانے میں فائر فائٹرز کو کچھ پیشرفت حاصل ہوئی ہے۔یہ آگ مشرقی حصے میں پھیل رہی ہے جس کے پیش نظر برینٹ ووڈ نامی علاقے کو خالی کرا لیا گیا ہے۔ لاس اینجلس کائونٹی میں ایک لاکھ 53 ہزار لوگوں کو گھروں سے نکلنے کا کہا گیا جب کہ ایک لاکھ 66ہزار لوگوں کو انخلا کے لیے تیار رہنے کا کہا گیا۔12 ہزار سے زیادہ اسٹرکچر منہدم ہوئے جن میں گھر، دفاتر کی عمارتیں، موبائل ہوم اور گاڑیاں شامل ہیں۔۔لاس اینجلس میں لگی آگ جسے بجھانے میں طیارے، ہیلی کاپٹرز اور غیرملکی فائر فائٹرز سمیت قیدی بھی مصروف ہیں۔نیشنل گارڈ کے400اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے جو سڑکوں کی بندش اور حساس عمارتوں کے تحفظ میں مدد فراہم کر رہے ہیں۔یہ امریکی تاریخ کی سب سے مہنگی آتشزدگی ہے جس میں ابتدائی اندازوں کے مطابق 150 ارب ڈالر تک کا نقصان ہوا ہے۔ اتوار کو موسم کی نگرانی کرنے والی ایک نجی کمپنی نے آگ لگنے سے ہونے والے معاشی نقصان کا تخمینہ تقریباً 250ارب امریکی ڈالر لگایا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ اس وجہ سے آگ کے پھیلائو سے متعلق ‘ریڈ فلیگ وارننگ’ بدھ تک نافذ رہے گی۔اس وقت لاس اینجلس میں تین مقامات پر آگ لگی ہوئی ہے جن میں سب سے بڑی پیلیسیڈز فائر پر13فیصد تک ہی قابو پایا جاسکا ہے۔لاس اینجلس کانٹی کے ڈپٹی شیرف نے کہا ہے کہ جنوبی کیلیفورنیا میں جنگل کی آگ نے شہر کے کچھ محلوں کو ایسا کر دیا ہے جیسے وہاں کوئی بڑی جنگ ہوئی ہو۔این بی سی نیوز کے مطابق رابرٹ لونا نے تباہ شدہ محلوں میں واپس جانے کے منتظر لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایسا کرنے سے گریز کریں، خاص طور پر جب زمین پر اب بھی بجلی کے کھمبے اور تار گرے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ محفوظ نہیں ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: لاس اینجلس گیا ہے
پڑھیں:
فضائی حدود بند کرنے سے بھارت کو کیا نقصان ہوگا؟
پاکستان نے بھارتی طیاروں کے لیے فضائی حدود بند کرنے کا اعلان کردیا ہے جس سے بھارت کو خاصا مالی نقصان
بھی ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: پانی روکنے کا فیصلہ اعلان جنگ تصور کیا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ جاری
یہ فیصلہ بھارت کے لیے بہت اہمیت کا حامل اس لیے ہے کہ پاکستان کی فضائی حدود بھارت کے لیے مختصر ترین فضائی راستہ ہے چاہے بھارت سے پرواز روس جائے یا یورپ، کنیڈا یا امریکا کا رخ کرے۔
ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان نے وی نیوز کو بتایا کہ یہ فیصلہ بھارت کے لیے بہت اہم ہے کیوں کہ بھارت کا فضائی راستہ پاکستان سے ہو کر جاتا ہے اور یہ مختصر ترین راستہ ہے چاہے روس جانا ہو یا امریکا، یورپ یا کنیڈا جانا ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب پاکستان کی جانب سے حدود بند کرنے کا اثر یہ ہوگا کہ بھارت کو گھوم کر جانا ہوگا جس سے اس کو نہ صرف مالی نقصان ہوگا بلکہ اس کے وقت کا بھی خاصا ضیاع ہوگا۔
عبداللہ خان کے مطابق بھارت کی زیادہ تر پروازیں پاکستانی حدود استعمال کرتی ہیں اور اب نئی صورت حال کے پیش نظر اس کی پروازوں کے اوقات میں ایک گھنٹہ تاخیر ہوگی اور ایک گھنٹہ تاخیر کا مطلب ہے کہ اتنا ہی ان کا فیول
ضائع ہوگا۔
مزید پڑھیے: بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کیا تو پاکستان شملہ معاہدہ توڑ سکتا ہے، وزیرخارجہ
انہوں نے بتایا کہ ایک اضافی ایک گھںٹے میں 2200 گیلن فیول اضافی لگ جاتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اگر 4 یا 5 ڈالر کا ایک گیلن ایندھن ہے تو اس کا مطلب ہے کہ فی فلائٹ 7 یا 8 ہزار ڈالر خرچ بڑھ جائے گا۔
ڈائریکٹر سول ایوی ایشن اتھارٹی عبدالقادر کے مطابق بھارت کے فضائی اخراجات میں اضافہ ہوگا کیوں کہ بھارت کا فضائی راستہ پاکستان سے ہو کر جاتا ہے اور بندش کی صورت میں انہیں گھوم کر جانا پڑے گا جو کہ اخراجات میں اضافے کا باعث ہے۔
عبدالقادر نے کہا کہ دہلی اور ممبئی سے یورپ جانے والی پروازیں شدید متاثر ہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے ساتھ وسطی ایشیا، شمالی امریکا کی پروازیں متاثر بھی ہوں گی جبکہ ایئر انڈیا، وسٹارا ایئرلائن اور انڈیا کا بین
الاقوامی آپریشن متاثر ہوگا۔
مزید پڑھیں: نریندر مودی کا طیارہ پاکستان میں، غیر ملکی طیارے پاکستانی فضائی حدود میں آتے وقت کیا کرتے ہیں؟
ڈائریکٹر سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا تھا کہ ان پروازوں کو اپنا روٹ تبدیل کرکے بحیرہ عرب، ایران اور چین کی طرف منتقل کرنا ہوگا جس سے وقت کے ساتھ ساتھ ایندھن زیادہ لگے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت کو نقصان فضائی حدود فضائی حدود کی بندش