data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: پنجاب کے دارالحکومت  میں بڑھتی ہوئی اسموگ کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ نے ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق مارکیٹوں اور کاروباری مراکز کے اوقات کار میں نئی پابندیاں نافذ کر دی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق ڈپٹی کمشنر سید موسیٰ رضا کی ہدایت پر تمام اسسٹنٹ کمشنرز کو 2023 کے نوٹیفکیشن پر فوری عمل درآمد کا حکم دیا گیا ہے، نئی ہدایات کے تحت پیر سے ہفتہ تک تمام تجارتی مراکز رات 10 بجے تک بند کرنا لازم ہوگا جبکہ ریسٹورنٹس اور کیفے رات 11 بجے تک کھلے رہ سکیں گے۔

انتظامیہ کے مطابق اتوار کے روز کاروباری سرگرمیاں دوپہر 2 بجے سے رات 10 بجے تک محدود رہیں گی، البتہ ہوم ڈیلیوری سروسز رات 2 بجے تک جاری رکھنے کی اجازت ہوگی،  میڈیکل اسٹورز، اسپتال، بیکریز، دودھ کی دکانیں، لیبارٹریز، پٹرول پمپ، تندور اور پنکچر شاپس کو اوقات کار کی پابندی سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر لاہور نے واضح کیا کہ نئے اوقات کار پر عمل درآمد لازمی ہے، خلاف ورزی کی صورت میں دکانیں اور ریسٹورنٹس سیل کیے جائیں گے اور بھاری جرمانے بھی عائد ہوں گے، اس اقدام کا مقصد توانائی کی بچت کے ساتھ ساتھ اسموگ میں کمی لانا ہے تاکہ شہریوں کی صحت کو درپیش خطرات کم کیے جا سکیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بجے تک

پڑھیں:

واہگہ بارڈر خودکش حملے کے مقدمے میں پھانسی کی سزا پانے والے 3 مجرمان بری

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے واہگہ بارڈر پر خودکش حملہ کے مقدمے میں پھانسی کی سزا پانے والے تین مجرمان کو بری کردیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے مجرم حسین اللہ، حبیب اللہ، سید جان عرف گجنی کی اپیلوں پر سماعت کی،اپیل کنندگان کے وکلا نے دلائل دئیے کہ دہشت گردی کا واقعہ دوہزار چودہ میں پیش آیا مگر مقدمے میں نوماہ کے بعد نامزد کیا۔

اپیل کنندگان پر خودکش حملہ آوروں کی سہولت کاری کا الزام تھا، پراسیکیوشن سہولت کاری کا کوئی بھی گواہ اور ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی،ٹرائل عدالت نے اپیل کنندگان کودوہزار بیس میں بلاجواز سزائے موت کا حکم سنایا، عدالت سزائے موت کالعدم قرار دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دے۔

سرکاری وکیل نے بتایا کہ واہگہ بارڈر پر دہشت گردی کے واقعہ میں پچپن شہری شہید ہوئے،وقوعہ میں ایک سو دس شہری زخمی ہوئے،ملزم کسی کے رعائت کےمستحق نہیں سزائے موت برقرار رکھی جائے۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد ناکافی گواہوں اور ثبوتوں کی بناء پر مجرم حسین اللہ، حبیب اللہ، سید جان عرف گجنی کی اپیلیں منظور کرتے ہوئے سزائے موت کالعدم قرار دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دے دیا،مجرمان کے خلاف واہگہ بارڈر خود کش حملہ کا مقدمہ تھانہ باٹا پور میں درج کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • واہگہ بارڈر خودکش حملے کے مقدمے میں پھانسی کی سزا پانے والے 3 مجرمان بری
  • لاہور، انسداد اسموگ کے لیے ضلعی انتظامیہ کی کارروائی، ہوٹلز اور کمرشل مارکیٹس بند کر دی گئیں
  • لاہور، اسموگ کے تدارک کیلئے مارکیٹوں کے اوقات کار تبدیل
  • لاہور میں اسموگ کی وجہ سے مارکیٹوں کے اوقات کار تبدیل، انتظامیہ عمل درآمد میں ناکام
  • مارکیٹوں کے اوقاتِ کار میں پابندی نافذ، پنجاب حکومت کی نئی ہدایات
  • پنجاب حکومت کا اسموگ سے نمٹنے کے لیے بڑا فیصلہ، مارکیٹوں کے اوقات کار تبدیل
  • اسموگ تدارک کیس؛ لاہور کی فضا صاف رکھنے کیلیے سخت اقدامات کی تجویز
  • کراچی: پولیس اہلکار کے قتل پر سزائے موت پانے وا لا ملزم بری
  • سموگ کے باعث پنجاب بھر کے سکولوں کے اوقات کار تبدیل