ٹنڈو محمد خان (نمائندہ جسارت) سرکاری ملازمین اور پنشنرز کی شکایات کے ازالے کے لیے صوبائی محتسب اعلیٰ سندھ کے ریجنل ڈائریکٹر بدین، سید محمد سجاد حیدر کی جانب سے ٹریژری آفس میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا۔ ریجنل ڈائریکٹر نے موقع پر شکایات کا جائزہ لیا اور متعلقہ حکام کو فوری کارروائی کے احکامات جاری کیے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ سرکاری ملازمین اور پنشنرز کے تمام جائز مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کھلی کچہری منعقد کرنے کا مقصد لوگوں کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کرنا ہے۔ ٹریژری آفس سے تنخواہ وصول کرنے والے ملازمین کو اگر کسی بھی قسم کی ناانصافی کا سامنا ہو تو وہ اپنی شکایات جمع کرائیں، ان کے مسائل کو قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے میرٹ پر حل کیے جائیں گے اور کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کی جائے گی۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ اکاؤنٹنٹ افسر ذکیہ پروین نے بتایا کہ ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ حاضر سروس اور ریٹائرڈ ملازمین کے مسائل بروقت حل کیے جائیں تاکہ انہیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اکاؤنٹنٹ افسر عبدالقادر میمن نے وضاحت کی کہ گریجوئٹی کے 10 کیسز زیر التوا ہیں، جبکہ پنشن کے تمام کیسز نمٹائے جا چکے ہیں، کچہری کے دوران مختلف محکموں کے ملازمین نے اپنی شکایات درج کرائیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے مسائل

پڑھیں:

نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے نام سے خود مختار ادارہ قائم

اسلام آباد:

سائبر کرائم کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر حکومتِ پاکستان نے ایف آئی اے کے سابقہ سائبر کرائم ونگ کو ایک خود مختار ادارے کی حیثیت دے دی۔

ترجمان ایف آئی اے کے مطابق نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے نام سے نیا ادارہ قائم کیا گیا ہے، ادارے کو ملک بھر میں سائبر کرائم کی روک تھام، تحقیقات اور کارروائیوں کے لیے مکمل اختیار حاصل ہے، آن لائن دھوکا دہی، ہراسانی، ڈیجیٹل بلیک میلنگ، جعلی ویب سائٹس، شناخت کی چوری، سوشل میڈیا کرائم اور دیگر سائبر سرگرمیوں کے خلاف ادارہ مؤثر اقدامات کرے گا۔

ترجمان ایف آئی اے کے مطابق سائبر کرائمز کی تحقیقات اور شکایات کے لیے ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ ختم کردیا گیا ہے، سائبر کرائمز سے متعلق تمام معاملات کے لیے نیشنل سائبر کرائم انوiسٹی گیشن ایجنسی کو ذمہ داری سونپی گئی ہے، اب سائبر کرائمز کی تحقیقات اور شکایات کے لیے ایف آئی اے کے بجائے، عوام کو 'نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی' سے رابطہ کرنا ہوگا۔

ترجمان کے مطابق عوام الناس سے گزارش ہے کہ اگر آپ کو کسی بھی قسم کے سائبر کرائم یا مشکوک آن لائن سرگرمی کی شکایت یا معلومات ہوں تو فوری طور پر نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی کی ہیلپ لائن نمبرز یا ای میل پر رابطہ کریں.

یاد رہے کہ اب سائبر کرائم کے حوالے سے تحقیقات و شکایات کا ایف آئی اے سے کوئی تعلق نہیں ہے، سائبر کرائم کی شکایات سے متعلق رہنمائی اور تعاون کے لیے قریبی این سی سی آئی اے سرکل وزٹ کریں۔

متعلقہ مضامین

  • یکم مئی سے ای او بی آئی پنشن میں اضافہ، 5131 جعلی پنشنرز میں 2.79 ارب روپے تقسیم کرنے کا انکشاف
  • 10سال میں 23 سرکاری اداروں سے قومی خزانے کو 55 کھرب کے نقصان کا انکشاف
  • بیک وقت پنشن اور تنخواہ لینے والے سرکاری ملازمین کو بڑا جھٹکا 
  • 10سال میں 23 سرکاری اداروں سے قومی خزانے کو 55 کھرب روپے کے نقصان کا انکشاف
  • پی اے سی کا اجلاس: ای او بی آئی نے 2 ارب 79 کروڑ روپے جعلی پنشنرز کو دیدیئے
  • وفاقی وزیر قانون کا اسلام آباد کی ضلع کچہری کا دورہ 
  • قانون سازی اسمبلیوں کا اختیار، کمیٹیوں میں عوام کے مسائل حل ہوتے ہیں، محمد احمد خان
  • کراچی میں ہیٹ ویو کی صورتحال ختم، آئندہ 3روز موسم کیسا رہے گا؟
  • نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے نام سے خود مختار ادارہ قائم
  • سرکاری ملازمین کے لئے اہم خبرآ گئی