فخر فٹنس اور کارکردگی میں مزید بہتری کیلیے کوشاں
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
قومی ٹیم کے اوپنر فخر زمان اپنی فٹنس اور کارکردگی دونوں میں مزید بہتری کیلئے کوشاں ہیں، وہ کہتے ہیں کہ میں اپنی فٹنس اور کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کیلئے بھرپور محنت کر رہا ہوں۔
دبئی میں کرکٹ پاکستان کے سلیم خالق کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں فخر زمان کا کہنا تھا کہ کسی بھی پلیئر کو ہر وقت امپرومنٹ کی ضرورت ہوتی ہے اور میں بھی اپنی جانب سے فٹنس کو بہتر سے بہتر بنانے کی پوری کوشش کررہا ہوں۔
فخر زمان نے کہا کہ کرکٹ تو چلتی رہتی ہے اور ہمارا کام کھیلنا اور خود کو چیلنجز کیلیے تیار کرنا ہے، اس وقت بھی میں آئی ایل ٹی کی صورت میں ایک اعلیٰ معیار کی لیگ میں حصہ لے رہا ہوں، جس میں دنیا کے معروف کھلاڑی بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: میچ جیتنے کیلیے بڑے نام نہیں بلکہ لڑنے والے کرکٹر کی ضرورت ہوتی ہے، بابر اعظم
انھوں نے تسلیم کیا کہ پاکستان سے باہر ہونے کی وجہ سے کنڈیشنز مختلف ہیں لیکن اس لیگ سے بہت زیادہ فائدہ ہوگا۔ اپنی کارکردگی سے متعلق بات کرتے ہوئے فخر زمان نے کہا کہ میری ہمیشہ یہی کوشش ہوتی ہے کہ ہر میچ میں زیادہ سے زیادہ رنز بناؤں۔
انھوں نے کہا کہ جب کھیل کے دوران آپ کا دن ہوتا ہے، تو آپ بڑی اننگز کھیل سکتے اور سنچری بھی بناسکتے ہیں۔
کیریئر میں پہلی مرتبہ اپنے ملک میں آئی سی سی ایونٹ کھیلنے کو ملے گا
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کی میزبانی کے حوالے سے فخر زمان نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں بےحد خوشی ہے کہ پاکستان آئی سی سی کے میگا ایونٹ کی میزبانی کررہا ہے، جب سے انہوں نے پاکستان کے لیے کھیلنا شروع کیا ہے، یہ پہلی بار ہے کہ انہیں اپنے ملک میں آئی سی سی کے کسی ایونٹ میں کھیلنے کا موقع ملے گا، ملک میں میگا ایونٹ کی میزبانی پر کھلاڑیوں کی طرح لوگ بھی بے حد پرجوش ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
پاکستانی معیشت کیلئے ایک اور خوشخبری، عالمی ریٹنگ ایجنسی نے ایک درجہ بہتر کردیا
اسلام آباد:بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی اسٹینڈرڈ اینڈ پورز نے پاکستان کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگ کو ایک درجہ بہتر کرتے ہوئے ٹرپل سی پلس سے بڑھا کر بی مائنس کر دی جو معیشت کی بہتری کا اعتراف ہے۔
اسٹینڈرڈ اینڈ پورز نے ملکی معیشت کی بہتری کو مدنظر رکھتے ہوئے آؤٹ لک کو مستحکم قرار دیا ہے اور یہ پیش رفت تین سال بعد دیکھنے میں آئی ہے۔
کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری مالیاتی شعبے میں بہتری اور پالیسیوں کے تسلسل کی عکاسی کرتی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کو آخری مرتبہ جولائی 2022 میں بی مائنس کی درجہ بندی دی گئی تھ، تاہم اُس وقت آؤٹ لک منفی تھا۔
اس سے قبل فروری 2019 میں پاکستان کو بی مائنس کے ساتھ مستحکم آؤٹ لک حاصل ہوا تھا اور اب آوٹ لک دوبارہ بحال ہوگیا ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان کی درجہ بندی میں یہ بہتری بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔