4 ہزار کا پانی کا ٹینکر 12 سے 18 ہزار روپے کا دیا جا رہا ہے: منعم ظفر
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر — فائل فوٹو
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر کا کہنا ہے کہ شہر میں غیر قانونی ہائیڈرنٹس ہیں، 4 ہزار کا ٹینکر 12 سے 18 ہزار روپے کا دیا جا رہا ہے۔
منعم ظفر نے اپنے بیان میں کہا کہ سال نو میں ایک اُمید پیدا ہوئی تھی کہ حالات بہتر ہوں لیکن ایک مسئلہ نہیں بلکہ اس شہر کے کئی مسائل ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ گیارہویں جماعت کے نتائج کی اسکروٹنی کا عمل شفاف بنانا چاہیے، اسکروٹنی کی فیس معاف ہونی چاہیے اور کاپیاں طالب علموں کو دکھانی چاہئیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ 2 ہفتے گزر گئے، کمیٹی بن گئی مگر کچھ عملی کام نہیں ہوا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کل کی ہڑتال اسرائیل‘ بھارت‘ امریکہ پر مشتمل شیطانی ٹرائی اینگل کیخلاف: حافظ نعیم
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کل 26 اپریل (ہفتہ) کی ہڑتال اسرائیل، بھارت اور امریکا پر مشتمل مثلث کے خلاف ہے، قوم متحد ہو کر پیغام دے کہ وہ ان تینوں سے نفرت کرتی ہے‘ شیطانی ٹرائی اینگل پوری دنیا میں بدامنی کا سبب ہے۔ پشاور میں آل تاجران غزہ یکجہتی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر کے آبی جارحیت کی، پاکستان عالمی عدالت سے رجوع کرے، عالمی برادری مودی حکومت کے یکطرفہ اقدام کا نوٹس لے، ہندوتوا سرکار مسلمانوں، دلتوں، عیسائیوں سمیت بھارت میں بسنے والی تمام اقلیتوں کے خلاف ہے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ بھارت کے خلاف پوری قوم کو متحد کرے۔ امیر جماعت اسلامی کے پی عبدالواسع، امیر پشاور بحراللہ خان، صدر پاکستان بزنس فورم کاشف چودھری، صدر سرحد چیمبر آف کامرس فضل مقیم اور تاجروں کی بڑی تعداد بھی اس موقع پر موجود تھی۔ امیر جماعت نے کہا کہ 26اپریل کو پہیہ جام کے لیے ٹرانسپورٹر سے بھی رابطے کررہے ہیں، ملک بھر میں شٹرڈائون کے ساتھ پہیہ جام بھی ہو گیا تو دنیا کو مزید واضح پیغام جائے گا۔ تاجروں سے اپیل کرتا ہوں کہ مکمل یکسوئی سے ہڑتال کریں، اسرائیل گزشتہ ڈیڑھ برس سے فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، ہماری بدقسمتی کہ 57اسلامی ممالک کا حکمران طبقہ اس ظلم پر خاموش ہے، مسلم حکمران امریکا کی جانب للچائی نظروں سے دیکھ رہے ہیں، انھیں صرف اپنا اقتدار عزیز ہے۔ انھوں نے کہا کہ حماس نے پوری انسانیت کو مزاحمت کا درس دیا، اسرائیل کو فائدہ کو پہنچانے والی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے، حکمرانوں پر پریشر بڑھایا جائے، انھوں نے کہا کہ حکومت بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام اپوزیشن پارٹیوں سے رابطے کرے، سیاسی ورکرز اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر بھارت کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن جائیں۔