پی ٹی آئی احتجاج کیس:بیرسٹر گوہر، شبلی فراز و دیگر رہنمائوں کی ضمانتوں میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
پی ٹی آئی احتجاج کے کیس میں بیرسٹر گوہر، شبلی فراز و دیگر رہنمائوں کی ضمانتوں میں توسیع ہوگئی۔انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر پی ٹی آئی احتجاج سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پی ٹی آئی رہنمائوں اور وکلا کی عبوری ضمانتوں میں 25 جنوری تک توسیع کردی۔کیس کی سماعت انسداد دہشتگری عدالت کے ڈیوٹی جج طاہر عباس سپرا نے کی۔ دورانِ سماعت ملزمان شبلی فراز،بیرسٹر گوہر،سردار مصروف،سلمان اکرم راجہ ،نیازی اللہ نیازی و دیگر پیش ہوئے ۔بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 25 جنوری تک ملتوی کر دی ۔واضح رہے کہ ملزمان کے خلاف تھانہ سیکرٹریٹ میں 4 مقدمات درج ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
بتایا جائے اس ایوان کی کیا عزت رہ گئی ہے؟ شبلی فراز کا سوال
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے پروڈکشن آرڈر پر عمل نہیں ہوتا، سینیٹ الیکشن پر الیکشن کمیشن جواب نہیں دیتا، بتایا جائے کہ اس ایوان کی کیا عزت رہ گئی ہے؟
سینیٹ اجلاس کے دوران شبلی فراز نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین سینیٹ پروڈکشن آرڈر جاری کرتے ہیں مگر اس پر کوئی عمل نہیں کرتا۔
شبلی فراز نے مزید کہا کہ چیئرمین سینیٹ نے الیکشن کمیشن کو سینیٹ الیکشن کروانے کا کہا تو اس کا جواب بھی نہیں آیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ دلیل دی گئی کہ تاج حیدر کا انتقال ہوا ہے، اس لیے ان کی نشست پر الیکشن ہوگا جبکہ ثانیہ نشتر نے استعفیٰ دیا ہے، اس لیے وہاں الیکشن نہیں ہوسکتا۔
پارلیمان کے ایوان بالا سینیٹ کے اجلاس میں اپوزیشن کے بعد حکمران اتحادی پیپلز پارٹی نے بھی احتجاج کیا ۔
قائد حزب اختلاف سینیٹ نے یہ بھی کہا کہ یہاں یہ تماشا بھی ہوا کہ تحریک پر گنتی کا نتیجہ اس لیے جاری نہیں ہوا کہ حکومت ہار گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام سراپا احتجاج اور سخت نالاں ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کا موقف کینالز کے معاملے پر منافقانہ ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ پی پی چیئرمین نے نہروں پر اعتراض اور صدر نے جولائی میں حمایت کی تھی، ہمیں سندھ کے عوام کی پرواہ ہے، یہ مسئلہ صرف سندھ کا نہیں۔
اس دوران کورم پورا نہ ہونے پر سینیٹ اجلاس میں 5 منٹ کا وقفہ بھی کیا گیا۔