آسٹریلیا: آسٹریلوی عدالت نے ایک خاتون کو اپنے ساس سسر سمیت تین افراد کو زہریلے مشروم کھلا کر قتل کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنادی۔

خاتون ایرن پیٹرسن پر الزام تھا کہ انہوں نے 2023 میں اپنے سابق شوہر کے رشتہ داروں کو ایک دعوت پر بلایا اور انہیں زہریلے مشروم والا کھانا کھلایا، جس سے تین افراد ہلاک ہوگئے۔ ہلاک ہونے والوں میں ان کے ساس اور سسر بھی شامل تھے۔

یہ واقعہ "مشروم مرڈر" کے نام سے پوری دنیا میں مشہور ہوا اور آسٹریلیا بھر میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔ طویل عدالتی کارروائی کے بعد جولائی 2025 میں ایرن پیٹرسن کو قصور وار قرار دیا گیا اور آج عدالت نے انہیں عمر قید کی سزا سنائی۔

جیوری کے فیصلے کے مطابق، 50 سالہ ایرن پیٹرسن کو کم از کم 33 سال قید کاٹنی ہوگی اور اس مدت کے بعد ہی وہ رہائی کے لیے درخواست دے سکیں گی۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

بادشاہ چارلس نے شہزادہ اینڈریو سے شاہی خطاب واپس، ونڈسر محل خالی کروا لیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن:۔ برطانوی بادشاہ چارلس نے اپنے چھوٹے بھائی شہزادہ اینڈریو سے شاہی خطابات واپس لے لیے ہیں اور انہیں ونڈسر کے محل سے بھی نکلنے کا حکم دے دیا ہے۔

بکنگھم پیلس کے مطابق یہ اقدام اینڈریو کے امریکی مجرم جیفری ایپسٹین سے تعلقات کے باعث اٹھایا گیا ہے، تاکہ شاہی خاندان کو اسکینڈل سے دور رکھا جا سکے۔ 65 سالہ شہزادہ اینڈریو، جو مرحوم ملکہ الزبتھ دوم کے دوسرے بیٹے ہیں، حالیہ برسوں میں ایپسٹین سے تعلقات اور اپنے رویے پر شدید دباﺅ میں رہے ہیں۔ رواں ماہ کے آغاز میں ان سے ڈیوک آف یارک کا خطاب بھی واپس لے لیا گیا تھا۔

پیلس کے مطابق بادشاہ کے تازہ فیصلے کے بعد اب انہیں اینڈریو ماﺅنٹ بیٹن ونڈسر کے نام سے جانا جائے گا۔ انہیں ونڈسر اسٹیٹ کے رائل لاج محل کا لیز ختم کرنے کا نوٹس دیا گیا ہے، اور اب وہ مشرقی انگلینڈ کے سینڈر یگھم اسٹیٹ میں نجی رہائش اختیار کریں گے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ کارروائی اس کے باوجود کی جارہی ہے کہ شہزادہ اینڈریو الزامات کی تردید کرتے ہیں۔ بادشاہ اور ملکہ نے کہا کہ ان کے ہمدردی کے جذبات تمام متاثرین اور بچ جانے والے افراد کے ساتھ ہیں۔

شہزادہ اینڈریو ماضی میں برطانوی بحریہ کے افسر رہ چکے ہیں اور فاک لینڈز جنگ میں بھی حصہ لیا تھا۔ تاہم 2011ءمیں انہیں برطانیہ کے تجارتی سفیر کے عہدے سے ہٹایا گیا، 2019ءمیں وہ تمام شاہی فرائض سے علیحدہ ہوگئے، اور 2022ءمیں ان کے فوجی و اعزازی عہدے بھی ختم کر دیے گئے۔

بکنگھم پیلس کے ایک ذریعے کے مطابق بادشاہ چارلس نے یہ فیصلہ شاہی خاندان کے مفاد میں کیا، جس کی مکمل حمایت ولی عہد شہزادہ ولیم اور دیگر شاہی اراکین نے بھی کی۔ یہ اقدام جدید برطانوی تاریخ میں شاہی خاندان کے کسی فرد کے خلاف سب سے سخت کارروائی قرار دی جا رہی ہے۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • زہریلا کھانسی سیرپ
  • گورنر کے امیدوار کیلئے 8 ،10 نام؛ پارٹی فیصلہ کرے گی : گورنر کے پی کے فیصل کریم کنڈی
  • ’بابر اعظم کی نصف سنچری کے ساتھ فارم میں واپسی، شکرگزاری کا پیغام وائرل‘
  • وینیزویلا پر حملہ کر کے مجھے اقتدار دیں، نوبل امن انعام یافتہ خاتون کی امریکہ کو دعوت
  • مبلغ کو علم کے میدان میں مضبوط ہونا چاہیے، ڈاکٹر حسین محی الدین قادری
  • جاپان: بے روزگار شخص نے فوڈ ڈیلیوری ایپ سے 1000 سے زائد کھانے مفت حاصل کرلیے
  • پاکستانی کسانوں کا جرمن کمپنیوں کیخلاف مقدمے کا اعلان
  • پی ٹی آئی کے ایک اور رہنما میاں محمود الرشید بھی طبیعت بگڑنے پر اسپتال منتقل
  • ای چالان ظلم، تھپٹر مارنے کی سزا موت نہیں ہوسکتی، اپوزیشن لیڈر بلدیہ کراچی
  • بادشاہ چارلس نے شہزادہ اینڈریو سے شاہی خطاب واپس، ونڈسر محل خالی کروا لیا