سعودی عرب میں جعلی سونا بیچنے والا 10 رکنی پاکستانی گروہ گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
مکہ مکرمہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 جنوری 2025ء ) سعودی عرب میں جعلی سونا بیچ کر 28 لاکھ ریال کا فراڈ کرنے والا 10 رکنی پاکستانی گروہ پکڑا گیا۔ سعودی گزٹ کے مطابق مکہ ریجن کی پولیس نے 10 پاکستانی باشندوں کو مالی فراڈ کے تقریباً 31 جرائم میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا، اس گینگ نے جعلی سونے کی اینٹیں فروخت کرنے کی دھوکہ دہی کے ذریعے 28 لاکھ سعودی ریال ( تقریباً 20 کروڑ 78 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) کی رقم ہتھیائی۔
اس حوالے سے مکہ پولیس نے ایک بیان میں بتایا کہ دھوکہ بازوں نے سونے کی اینٹوں کی نمائش کرکے مجرمانہ رویہ اپنایا اور اپنے متاثرین کو غیر قانونی طریقے سے یہ سونا خریدنے کا لالچ دیا، تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ گروہ کا جعل سازی کا طریقہ کار یہ تھا کہ یہ لوگ اپنے متاثرین کو ان کے ساتھ مذاکرات کے ابتدائی مرحلے میں سونے کی اصلی اینٹیں دے کر ان کا اعتماد حاصل کرکے منافع بخش کاروبار کے بارے میں قائل کرتے، تاہم بعد میں آخر کار وہ سونے سے مشابہ دھات کے ٹکڑے ان کے حوالے کر دیتے اور پھر وہاں سے کسی اور مقام کی جانب فرار ہوجاتے، پبلک سکیورٹی میں مالی فراڈ سے نمٹنے کے یونٹ نے گروہ کے ارکان کو گرفتار کیا اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کے بعد پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا۔(جاری ہے)
دوسری طرف پاکستان سے گداگری کیلئے سعودی عرب جانے والی 2 ہندو خواتین ایئرپورٹ پر پکڑی گئیں، اس حوالے سے ایف آئی اے امیگریشن نے کراچی ایئرپورٹ پر کارروائی کی، اس دوران گرفتار کی جانے والی خواتین کی شناخت عیشادیوی اور نیشو کماری کے نام سے ہوئی، دونوں خواتین وزٹ ویزے پر سعودی عرب جا رہی تھیں، ان میں سے ملزمہ عیشادیوی کا نام سٹاپ لسٹ میں شامل تھا۔ ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ ملزمہ عیشادیوی اس سے قبل بھی سعودی عرب میں بھیک مانگنے میں ملوث رہی، جس کی وجہ سے ملزمہ کو سعودی عرب پولیس نے گرفتار بھی کیا، ملزمہ کو گرفتار کرنے کے بعد پاکستان ڈی پورٹ کیا گیا تھا جب کہ دوسری ملزمہ نیشو کماری سعودی عرب جانے کے حوالے سے حکام کی جانب سے کیے گئے سوالات کا اطمینان بخش جواب نہ دے سکی جس پر اسے بھی گرفتار کیا گیا اور دونوں کو اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کراچی منتقل کرکے مزید تفتیش شروع کردی گئی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے گرفتار کی
پڑھیں:
بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں نو رکنی اعلی سطحی وفد لندن پہنچ گیا.
سابق وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں نو رکنی اعلی سطحی وفد واشنگٹن اور نیویارک کے کامیاب دورے مکمل کرنے کے بعد لندن پہنچ گیا ہے۔ وفد کو وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارت کے ساتھ حالیہ گشیدگی پر پاکستان کا موقف پیش کرنے اور جموں و کشمیر کے تنازع کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت کو اجاگر کرنے کے لیے مقرر کیا ہے۔ وفد کے دیگر ارکان میں وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق مسعود ملک؛ چیئرپرسن، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی اور سابق وزیر برائے اطلاعات و موسمیاتی تبدیلی، سینیٹر شیری رحمان؛ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کی چیئرپرسن اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر۔ سابق وزیر تجارت، دفاع اور خارجہ امور، انجینئر خرم دستگیر خان؛ سینیٹ میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر و سابق وزیر برائے سمندری امور، سینیٹر سید فیصل علی سبزواری؛ اور سینیٹر بشری انجم بٹ شامل ہیں۔وفدمیں دو سابق سیکرٹری خارجہ، سفیر جلیل عباس جیلانی، جو نگراں وزیر خارجہ کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں، اور سفیر تہمینہ جنجوعہ بھی شامل ہیں۔ لندن میں وفد برطانیہ کی پارلیمنٹ کی سینئر قیادت سے ملاقاتیں کرے گا جس میں پاکستان اور جموں و کشمیر پر آل پارٹیز پارلیمانی گروپ کے ساتھ ملاقاتیں بھی شامل ہیں۔ وفد فارن، کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس (FCDO) کی لیڈرشپ و سینئر حکام سے بھی ملاقات کریں گے۔ وفد کے ارکان علاقائی امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو اجاگر کرنے کے لیے سرکردہ تھنک ٹینکس اور بین الاقوامی میڈیا کے ساتھ بھی وسیع پیمانے پر بات کریں گے۔ اپنے دورے کے دوران، وفد بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت کے جارحانہ اقدامات کے پیش نظر پاکستان کے ذمہ دارانہ طرز عمل کو اجاگر کرے گا وفد باور کرائے گا کے پاکستان امن کا خواہاں ہے۔ وہ اس بات پر بھی روشنی ڈالیں گے کہ مذاکرات اور سفارت کاری کو تنازعات اور تصادم پر ترجیح دی جانی چاہیے۔ وفد جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے فروغ کے لیے بین الاقوامی برادری پر اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دے گا۔ سندھ طاس معاہدے کی معمول کے مطابق کارروائی کو بحال کرنے کی ضرورت بھی وفد کے مہم کا ایک اہم موضوع ہوگا۔