میں نے کہا تھا جب میرے وکلا آئیں تو میں آجا ئو ں گا: عمران خان کا 190 ملین پا ئو نڈ کی سماعت پر ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
میں نے کہا تھا جب میرے وکلا آئیں تو میں آجا ئو ں گا: عمران خان کا 190 ملین پا ئو نڈ کی سماعت پر ردعمل WhatsAppFacebookTwitter 0 14 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری کہا ہے کہ بانی نے گزشتہ روز جج احتساب عدالت کی کہی گئی باتوں کا جواب دیا ہے۔ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں فیصل چوہدری کا کہنا تھاکہ توشہ خانہ کیس ٹو میں جرم کا عنصر نہیں، ٹرائل فوری روکا جائے، بانی پی ٹی آئی اوربشری بی بی کیخلاف جھوٹے کیسزکی سیریزچلی آرہی ہے، بانی پی ٹی آئی نے گزشتہ روز جج احتساب عدالت کی کہی گئی باتوں کا جواب دیا۔
وکیل فیصل چوہدری کا کہنا تھاکہ بانی نیکہا یہ کہنا کہ فلاں پیش نہیں ہوا، ڈھائی گھنٹے انتظارکیا، یہ بات درست نہیں، جیل میں کبھی بھی ساڑھے11 بجے سے پہلے ٹرائل شروع نہیں ہوتا، صبح 9 بجے میسج آیا کہ جج آئے ہوئیہیں تو میں نے پوچھا کہ کیا میرے وکیل آئے ہیں؟ جواب ملا نہیں تو میں نے کہا کہ جب میرے وکلا آئیں تو مجھے پیغام دیجیے گا میں آجاں گا لیکن مجھے اچانک پتہ چلا کہ جج اٹھ کرچلے گئے۔
وکیل نے مزید کہا کہ ملک میں صدائیاحتجاج بلند کرنا دہشتگردی بنادیا گیا، مذاکراتی کمیٹی کے سامنے ہمارے سیدھے مطالبات ہیں، سویلین کے ملٹری ٹرائل کی اجازت دے کر زیادتی کی گئی، پشاور اے پی ایس اٹیک کے بعد آئینی ترمیم کی گئی، یہاں سیاسی کارکنوں کو نشانہ بنایا گیا،جس نے پی ٹی آئی چھوڑ دی کیسز ختم کردیے، بانی نے فیصلہ کیا ہے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ عالمی سطح پراٹھائیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ کچھ سہولیات بانی کو جیل میں نہیں دی جارہیں، بانی پی ٹی آئی کی ٹی وی کی سہولت بند کردی گئی، تین مہینے میں صرف ایک جمعرات کو ہماری ملاقات کرائی گئی، بانی کی بچوں سے بات کل پانچ مہینے بعد بات کرائی گئی، انہیں تین ہفتوں تک قید تنہائی میں رکھ کر ذہنی تشدد کیا گیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز عمران خان اور بشری بی بی کے نہ آنے پر 190 ملین پانڈ ریفرنس کا فیصلہ تیسری بار مخر ہوا، احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید فیصلہ سنانے کیلئے ساڑھے 8 بجے اور نیب کی پانچ رکنی پراسیکیوشن ٹیم ساڑھے 9 بجے اڈیالہ جیل پہنچی۔
احتساب عدالت کے جج نے کہاکہ آج نہ بانی پی ٹی آئی عدالت آئے، نہ بشری بی بی اور نہ ہی ان کے وکلا یا فیملی ممبر، فیصلہ تیار تھا، دستخط ہوچکے تھے دو گھنٹے انتظار کیا، بانی پی ٹی آئی کو کمرہ عدالت لانے کے دو پیغامات بھیجے وہ نہ آئے، بشری بی بی کو پتا تھا،، آج فیصلہ سنانا ہے، وہ بھی نہ آئیں۔ عدالت نے کہا کہ ایک اور موقع دے رہے ہیں، فیصلہ اب اگلے جمعے 17 جنوری کو سنایا جائے گا۔عدالت اس سے پہلے فیصلہ سنانے کے لیے 23 دسمبر پھر 6 جنوری اور پھر 13 جنوری کی تاریخ مقرر کرچکی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
عمران خان کے پولی گراف اور فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ سے متعلق فیصلہ محفوظ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (نمائندہ جسارت) لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں 9 مئی کو جلائو گھیرائو کے مقدمات میں عمران خان کا پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کروانے سے متعلق پولیس نے رپورٹ پیش کردی۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نے پولیس کی درخواست پر سماعت کی۔ لاہور پولیس نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ عمران خان نے دوبارہ ٹیسٹ کروانے سے انکار کردیا ہے لہٰذا عدالت درخواست پر مناسب حکم جاری کرے۔ عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد پراسکیوشن کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ علاوہ ازیں لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9مئی جلا ئوگھیرائو سے متعلق 6 مختلف مقدمات میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کی ضمانت کی درخواستوں پر محکمہ پراسیکیوشن کے سرکاری وکیل کو حتمی دلائل کیلیے طلب کر لیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے کیس کی سماعت کی۔ پراسیکیوشن نے موقف اپنایا کہ ایک وقت میں 6 مقدمات پر دلائل دینا ممکن نہیں، اس لیے درخواستوں پر الگ الگ سماعت کی جائے۔ عدالت نے پراسیکیوشن کی استدعا منظور کرتے ہوئے 2 درخواستوں پر دلائل کیلیے13 جون، مزید 2 کی 17 جون اور بقیہ 2 پر 20 جون کی تاریخ مقرر کردی۔