Express News:
2025-09-18@14:49:59 GMT

میرے خیال میں 20 جنوری کے بعد مذاکرات ہونگے، فیصل واوڈا

اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT

اسلام آ باد:

سابق وفاقی وزیر اور سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ سب سے پہلے تو یہ کہ آپریشن پاکستان کے دشمنوں کے خلاف ہو رہا ہے، وہ آپ ہیں، میں ہوں یا کوئی بھی ہو، کامیابیاں بھی ہو رہی ہیں، 2 دن سے آپ دیکھ رہے ہیں کہ ہم کامیاب ہو رہے ہیں۔

اگر آپ دہشت گردی کو ایڈریس کر رہے ہیں تو دہشت گردی کا پہلا سرا تو گنڈاپور خود موجود ہے جس نے ریاستی دہشت گردی کی ہے، انسانی دہشت گردی کی ہے، چڑھائی کی ہے تو دہشت گردی کو آپ نے کمپلیٹلی ایڈریس کرنا ہے۔

اب آپ یہ کہہ دیں کہ وہ سی ایم ہیں ، کوئی پی ایم تھا، کوئی پاپولر ہے، اس کا کیس معاف کر دیں ایگزیکٹو آرڈر کے تحت کوئی پی ایم رہ چکا ہے اس کومعاف کر دیں، کوئی سینیٹر ہے اس کو معاف کر دیں، کوئی بھاگ گیا ملک سے نقصان پہنچا کر اس کو دیکھ لیں، حسب حال اور حسب ضرورت آپ ڈرائی کلینگ نہیں کر سکتے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جب آپ نے احتساب کا ایک عمل شروع کیا ہے اور آپ نے دہشت گردی کو ایڈریس کیا ہے جینون طور پر تو دہشت گرد چاہے وہ کسی اور لبادے میں ہو چاہے وہ آپ کا اپنا وزیراعظم ہو نیا وزیراعظم ہو۔

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ جو 9 مئی کو ہوا ہے، 26 نومبر کو ہوا ہے کیا وہ پاکستان کے لیے پیس میکنگ تھی۔

ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ میں تو نہیں سمجھتا، آپ کو یاد ہوگا جب ہمارے ترانے کی بے حرمتی ہوئی، اس میں سی ایم کے پی خود موجود تھے، انھوں نے اجازت دی تو یہ سب چیزیں تو کیمرے کی آنکھ نے دیکھی ہوئی ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مذاکرات نہیں مذاق چل رہا ہے، میرے خیال میں 20جنوری کے بعد مذاکرات ہوں گے اور لیٹ کر ہوں گے تحریک انصاف کی طرف سے کیونکہ ٹرمپ کارڈ جو ہے وہ مجھے بہت موثر تاش کے پتوں میں نظر نہیں آ رہا۔

اگر ٹرمپ کارڈ تاش کے پتوں سے نکل کربیک ڈور ڈپلومیسی کی وجہ سے شہباز شریف کے کھیسے میں آگیا تو پھر کیا ہوگا؟ اور اس کی پاسیبلٹی بہت زیادہ ہے، مذاکرات کے لیے سیریس ہونا بہت ضروری ہے،پی ٹی آئی کی طرف سے جو کمپرومائزڈ لوگ ہیں جو چاہتے ہیں کہ خان صاحب جیل میں رہیں، خدانخواستہ خان صاحب کو نقصان ہو جانی طور پر بھی اور ان کو اس کا مفاد ملتا رہے، فائدہ ملتا رہے۔

ایک اور سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پہلے تو یہ فارم 47 کی حکومت تھی اب ان کے ساتھ بیٹھ گئے اب کہہ رہے ہیں کہ ان سے مذاکرات بھی کریں گے، یہی فوج جو بری تھی اس کو اچھا کہتے ہیں پھر اس کو برا کہتے ہیں، یہ عدلیہ بہت اچھی تھی اب یہ عدلیہ بہت بری ہوگئی، یہ ٹیک اون کی جو سیاست ہے وہ اب نہیں چلے گی۔فارن پالیسی اسٹیٹ ریلٹڈ پالیسی ہوتی ،آپریشن پاکستان کے دشمنوں کیخلاف ہو رہا ہے۔

رہنما تحریک انصاف علی محمد خان نے کہا کہ علی امین گنڈا پور ایک ذمے دار آدمی ہیں اور سیاست میں نووارد بھی نہیں ہیں ،پہلے 2013 سے2018 کے درمیان پختونخوا میں ایک وزارت بھی چلا چکے ہیں، پھر ایک انتہائی مشکل وزارت جس کا لوگوں کو شاید اندازہ نہیں ہے، کشمیر افیئرز آسان وزارت نہیں ہے اس کو کامیابی سے چلایا۔

اب بطور وزیراعلیٰ ان کو پتہ ہے کہ کہاں کون سی بات کرنی ہے۔

انھوں نے کہا کہ میرے خیال میں کل کو جو فورم تھا سیکیورٹی کے حوالے سے ایک میٹنگ تھی جس میں تمام سیاسی لیڈرشپ وہاں موجود تھی، شاید ان کو مناسب نہیں لگا ہو گا کہ خان صاحب کی بات وہاں پر کریں کیونکہ جو صوبہ خیبر پختونخوا میں جو لا اینڈ آرڈر سچویشن تھی اس میں تمام سیاسی قیادت اکٹھی تھی، جو فورم ہوتا ہے وہاں تو علی امین بات کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے کہا کہ انھوں نے رہے ہیں

پڑھیں:

بھارت مقوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے، حریت کانفرنس

ترجمان نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم نے جمہوریت کے لبھادے میں چھپا بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ قابض بھارتی فوجیوں نے ضلع بانڈی پورہ میں 3 بچوں کے باپ کو دوران حراست بہیمانہ تشدد کر کے شہید کر دیا۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فوج کی 13راشٹریہ رائلفز کے اہلکاروں نے بانڈی پورہ کے علاقے حاجن میر محلہ سے تعلق رکھنے والے مزدور پیشہ شخص فردوس احمد میر کو چند روز قبل گرفتار کر کے اپنے کیمپ میں منتقل کر یا تھا جہاں اس پر شدید تشدد کیا گیا۔ فردوس احمد کی لاش گزشتہ روز دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ فردوس احمد کے قتل کے خلاف حاجن میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے۔ مظاہرین نے انصاف کی فراہمی اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں دوران حراست شہری کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم نے جمہوریت کے لبھادے میں چھپا بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے کو مکمل طور پر ایک فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر کے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں۔دریں اثنا، حریت تنظیموں نے سیب سے لدے ٹرکوں کو سری نگر جموں شاہراہ پر دانستہ طور پر روکنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے باغبانی کے شعبے سے وابستہ ہزاروں کشمیری خاندانوں کی روزی روٹی پر سنگین حملہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پھلوں سے لدے سینکڑوں ٹرک کزشتہ تقریبا ڈھائی ہفتے سے شاہراہ پر پھنسے ہوئے ہیں، ان میں موجود سارا پھل خراب ہو چکا ہے جس کی وجہ سے کاشتکاروں اور تاجروں کا بڑے پیمانے پر نقصان ہواہے۔ حریت تنظیموں نے لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی میں قائم انتظامیہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ کاشتکاروں کو درپیش مسائل کے حوالے سے بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لئے بڑا خطرہ ہے. عاصم افتخار
  • افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے، عاصم افتخار
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے، حریت کانفرنس
  • بھارت مقوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے، حریت کانفرنس
  • پی ٹی آئی نے ہمیشہ دہشت گردوں کے موقف کی تائید کی، وزیرمملکت قانون
  • ریاست کے خلاف کوئی جہاد نہیں ہو سکتا، پیغام پاکستان اقلیتوں کے تحفظ کا ضامن ہے ،عطاء تارڑ
  • پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف جنگ اپنے لئے نہیں، دنیا کو محفوظ بنانے کیلئے ہے. عطا تارڑ
  • دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ دنیا کو محفوظ بنانے  کے لیے ہے، وفاقی وزیر اطلاعات
  • ’دہشت گردوں کو پناہ دینے والے ممالک کی کوئی خودمختاری نہیں‘ نیتن یاہو کی پاکستان اور افغانستان پر تنقید
  • خیبرپختونخوا، دہشتگردی سے متاثرہ علاقوں میں ایس ایچ اوز کو بلٹ پروف گاڑیاں دینے کا فیصلہ