منہدم عمارتوں کی ازسرنو تعمیر سے شدید خطرات لاحق
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
ضلع وسطی کے علاقے ناظم آباد میں گزشتہ دنوں منہدم کی جانے والی عمارتوں کی ازسرنو تعمیر کا عمل شروع کروا دیا گیا ہے، جس سے انسانی جانوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ اطلاعات کے مطابق گزشتہ کئی برسوں سے ناظم آباد میں تعینات بلڈنگ انسپکٹر اورنگزیب نے ذاتی مفادات کی خاطر قیمتی انسانی جانوں کو داؤ پر لگا دیا ہے۔ سب سے پہلے بغیر نقشے تعمیرات کی منظوری دے کر رقم بٹور لی جاتی ہے۔ اس کے بعد نمائشی انہدامی کارروائی کے نام پر پیسے اینٹھ لئے جاتے ہیں اور پھر ازسرنو تعمیر کی آزادی دے کر مزید رقم وصول کر لی جاتی
 ہے اور یہ سلسلہ گزشتہ کئی برسوں سے جاری ہے۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ تبادلے کا نوٹس جاری ہونے کے بعد بھی موصوف اپنے عہدے پر قابض رہتے ہیں ۔واضح رہے کہ اس وقت بھی ناظم آباد نمبر 2 بلاک E پلاٹ نمبر 7/11 اور 7/12 رہائشی پلاٹوں پر نمائشی انہدام کے بعد ازسرنو تعمیر ات شروع کروا دی گئی ہے۔
ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
ایف بی آرکاٹیکس وصولیوں میں شارٹ فال 274ارب روپے تک پہنچ گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا ٹیکس شارٹ فال رواں مالی سال کے ابتدائی چار مہینوں میں 274 ارب روپے تک پہنچ گیا، جس کی بڑی وجہ سیلز ٹیکس کی وصولی میں نمایاں کمی بتائی جا رہی ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے جولائی سے اکتوبر کے دوران 38 کھرب 35 ارب روپے اکٹھے کیے، جبکہ ہدف 41 کھرب 8 ارب روپے جمع کرنے کا تھا، تاہم ایف بی آر کا ریونیو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 12 فیصد بڑھا۔ریونیو میں یہ کمی بنیادی طور پر مقامی سیلز ٹیکس کلکشن کی سست روی کے باعث ہوئی، جو مختلف عوامل سے متاثر ہوئی، جس کی بڑی وجہ بجلی کی بندش اور بڑھتی سولرائزیشن شامل ہیں۔
اکتوبر میں ایف بی آر ریونیو ہدف سے 75 ارب روپے کم رہا، اس دوران 951 ارب روپے اکٹھے کیے گئے، جبکہ ہدف 10 کھرب 26 ارب روپے جمع کرنے کا تھا، تاہم گزشتہ سال اکتوبر کے مقابلے میں گزشتہ مہینے 8 فیصد کا اضافہ ہوا، جب 879 ارب روپے اکٹھے کیے گئے تھے۔
ایف بی آر نے مالی سال 2026 کے ابتدائی 4 ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران 206 ارب روپے کے ریفنڈز اور ریبیٹس جاری کیے، جو گزشتہ سال کے 170 ارب روپے کے مقابلے میں 21.17 فیصد زیادہ ہیں۔
زیر جائزہ مدت کے دوران ایف بی آر نے انکم ٹیکس کی مد میں 17 کھرب 96 ارب روپے جمع کیے، یہ رقم 18 کھرب 99 ارب روپے کے ہدف سے 103 ارب روپےکم ہے، تاہم یہ کلکشن گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 11 فیصد زائد ہے، جب 16 کھرب 11 ارب روپے اکٹھے ہوئے تھے۔