کوٹری کے رہائشیوں کا پولیس زیادتیوں کیخلاف احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) گلشن شہباز کالونی کوٹری کے رہائشیوں نے کوٹری پولیس کی زیادتیوں کے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے نو روز خان، اجمل خان اور دیگر کی قیادت میں احتجاج کیا اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس موقع پر انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ رات کوٹری پولیس اہلکاروں نے رات کی تاریکی میں چوروں کی طرح ہمارے گھروں میں داخل ہو کر گھروں میں موجود لاکھوں روپے نقدی، طلائی زیورات، موٹر سائیکل اور ہمارے گھروں کے اصل کاغذات سمیت دیگر قیمتی سامان لوٹنے کے بعد ایک شخص علی شیربوزدار کو بھی اپنے ساتھ لے جا کر غائب کردیا۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس نے بلا جواز ہمارے گھروں پر چڑھائی کر کے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا ہے اور اب ہمیں خاموش رہنے کے لیے دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے ڈی آئی جی حیدر آباد، ایس ایس پی جامشورو اور اربابِ اختیار سے اپیل کی کہ کوٹری پولیس اہلکاروں کے اس اقدام کا نوٹس لے کر واقعے کی انکوائری کروا کر گرفتار کیے گئے علی شیر بوزدار کو آزاد کیا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
خیبرپختونخوا کے سرکاری اداروں کی نجکاری اور پنشن اصلاحات کیخلاف ملازمین کا سڑکوں پر آنے کا عندیہ
خیبرپختونخوا کے سرکاری ملازمین نے سرکاری اداروں کی نجکاری اور پنشن اصلاحات کے خلاف احتجاج کا عندیہ دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سرکاری ملازمین نے کہا ہے کہ اداروں کی نجکاری ۔پینشن اصلاحات کے خلاف یکم اکتوبر سے احتجاجی شیڈول کا اعلان کریں گے۔
سرکاری ملازمین نے کہا کہ ہم کسی صورت اداروں کی نجکاری اور پنشن اصلاحات کو قبول نہیں کریں گے اور ایک بار پھر اپنی حقوق کیلئے میدان میں آئیں گے، صوبائی حکومت کو 30 ستمبر تک ڈیڈ لائن دیتے ہیں اگر 30 ستمبر تک ہمارے تحفظات کو دور نہیں کیا گیا تو ایک بار پھر یکم اکتوبر سے احتجاج کا شیڈول دیں گے جس کی ذمہ داری صوبائی حکومت پہ عائد ہوگی۔
گیگا کے چیئرمین نے کہا کہ اپنی آئینی حقوق سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، انہوں نے کہا کہ ہمارے تحفظات دور نہیں کیے گئے تو ایک بار پھر ہم مست قلندر کریں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ سرکاری اداروں کے اٹ اف سورس کرنے کا فیصلہ فوری طور پر واپس لیا جائے ڈی ار اے کے حوالے سے ہمارے مطالبات تسلیم کیا جائے کلاس فور ملازمین کو ڈیلی ویجز کرنے کی پالیسی کو مسترد کرتے ہیں، پینشن اصلاحات کسی صورت تسلیم نہیں کرتے جبکہ ریگوللائزیشن ہمارا حق ہے۔