جسارت نے اپنے کارکنان کیلیے ہیلتھ کارڈ کا اجرا کردیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر)جسارت کے کارکن اور ان کی اہلیہ کیلیے ہیلتھ کارڈ کا اجرا کردیا ۔ جسارت کے چیف ایڈیٹر شاہنواز فاروقی نے کارکنان میں کارڈ تقسیم کیے، اس موقع پر چیف آپریٹنگ آفیسر سید طاہر اکبر بھی موجود تھے۔ کارکنان اس سہولت سے فائدہ حاصل کرسکیں گے۔ کارڈ کی مدد سے فی کس 2 لاکھ 50 ہزار روپے کی حد مقرر ہے۔یہ کارڈ قطر تکافل کے مقرر کر دہ پاکستان کے تمام اسپتالوں میں استعمال ہوسکے گا۔جسارت اپنے کارکنوں کے لیے ہر سال ہیلتھ کارڈ کا اجرا کرتا ہے اس کارڈ کی تمام تر ادائیگی ادارہ ادا کرتا ہے۔چیف ایڈیٹر شاہنواز فاروقی اور چیف آپریٹنگ آفیسر سید طاہر اکبر نے کارکنوں کو سہولیات فراہم کرنے اور ان کے مسائل حل کرنے میں اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔اس کارڈ کی مدت ایک سال ہو گی اور کارڈ کی سہولت کارکنان کو27دسمبر 2025ء تک حاصل رہے گی۔یہ کارڈ کن اسپتالوں کے لیے استعمال کیا جاسکے گا اس کی تفصیل قطر تکافل ہیلتھ کارڈ کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ہیلتھ کارڈ کارڈ کی
پڑھیں:
بھارتی حکومت نے اپنے شہریوں کو پاکستان کے حوالے سے ایڈوائزری جاری کردی
نئی دہلی بھارتی وزارتِ خارجہ نے پہلگام دہشت گرد حملے کے بعد کشیدہ حالات کے پیشِ نظر اپنے شہریوں کو پاکستان کے سفر سے گریز کی ہدایت جاری کردی جب کہ وہاں موجود بھارتیوں کو فوری وطن واپسی کی تلقین کی گئی ہے۔ بھارتی حکومت نے کہا ہے کہ بھارتی شہری پاکستان کا سفر نہ کریں اور جو پہلے سے وہاں موجود ہیں وہ جلد از جلد واپس آ جائیں۔
بھارتی حکومت نے پاکستانی شہریوں کے تمام جاری کردہ ویزے بھی فوری طور پر منسوخ کر دیے ہیں۔ وزارتِ خارجہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق میڈیکل ویزے 29 اپریل تک مؤثر رہیں گے جبکہ باقی تمام ویزے 27 اپریل سے منسوخ سمجھے جائیں گے۔ بھارت میں موجود پاکستانی شہریوں کو کہا گیا ہے کہ وہ ویزے کی مدت ختم ہونے سے پہلے ملک چھوڑ دیں۔
خیال رہے کہ پہلگام میں منگل کے روز ایک حملے میں انڈیا کے 26 شہری ہلاک ہوئے تھے۔ بھارت نے اپنی سابقہ روش کو برقرار رکھتے ہوئے بنا ثبوت اس کا الزام پاکستان پر دھرنا شروع کردیا۔ بھارتی حکومت نے کوئی ثبوت فراہم کیے بغیر ہی پاکستان کے ساتھ یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا۔اٹاری واہگہ بارڈر بند کردیا اور پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا۔ جواب میں پاکستان نے بھی بھارتی شہریوں کو پاکستان چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ پاکستان کی طرف سے کہا گیا ہے کہ سندھ طاس آبی معاہدہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے جس کو بھارت یکطرفہ طور پر ختم نہیں کرسکتا۔