کراچی: کراچی کے علاقے کورنگی ویٹا چورنگی کے قریب گیس کی لائن میں آگ لگ گئی، جس پر فائر بریگیڈ نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے قابو پا لیا۔ فائر بریگیڈ حکام کے مطابق، آگ بجھانے کے لیے 4 فائر ٹرکوں نے حصہ لیا، اور خوش قسمتی سے اس حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

 

فائر آفیسر عبدالرحمٰن کا کہنا تھا کہ آگ لگنے کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی، جبکہ سوئی گیس کے حکام نے احتیاطی تدابیر کے طور پر گیس کی سپلائی بند کر دی ہے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

پڑھیں:

کراچی میں 3 دنوں میں 18 زلزلے ، نیا ریکارڈ قائم

گزشتہ اتوار سے منگل تک 3 دنوں کے دورانکراچی کے جنوب مشرقی علاقوں میں مختلف اوقات میں زلزلے کے مجموعی طور پر 18 مرتبہ جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کی ماہرین ارضیات کے مطابق کوئی نظیر نہیں ملتی۔

ارلی سونامی وارننگ سیل کراچی کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ شدت کا زلزلہ ریکٹر اسکیل پر 3.6 کی شدت کے ساتھ ریکارڈ کیا گیا جبکہ سب سے کم شدت کا زلزلہ 2.1 ریکارڈ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں زلزلے کے دوران ملیر جیل میں ہنگامہ، 200 سے زائد قیدی فرار، ایک ہلاک

ماہرین کے مطابق زلزلے کے 11 جھٹکے ضلع ملیر میں ریکارڈ ہوئے، جبکہ زلزلے کے دیگر جھٹکے کورنگی کے جنوب مغربی  حصے اور ڈیفینس ہاؤسنگ اتھارٹی کے شمال مشرقی حصے میں محسوس کیے گئے، تاہم ان زلزلوں سے بعض علاقوں میں دیواروں میں دراڑیں پڑنے کے علاوہ کسی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

کراچی میں زلزلے کے ان جھٹکوں کی ریکارڈ تعداد اپنی جگہ تاہم ماہرین کے نزدیک ان کی نوعیت غیر معمولی نہیں، چیف میٹرولوجسٹ امیر حیدر لغاری نے وی نیوز کو بتایا کہ کوئی بھی فالٹ لائن جب فعال ہوتی ہے تو وہاں جھٹکے محسوس کیے جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے، زلزلہ پیما مرکز

’لیکن اس میں گھبرانے کی بات نہیں کیوں کہ اسکی شدت میں اضافہ نہیں ہو رہا بلکہ کمی آرہی ہے، گزشتہ 100 برس سے سعودآباد کی یہ فالٹ لائن متحرک ہے، کراچی خطرے میں نہیں اب تک کے جھٹکوں میں کوئی نقصان نہیں ہوا۔‘

چیف میٹرولوجسٹ امیر حیدرلغاری کے مطابق جاپانی ماہرین 1992 سے پاکستان کی اس فالٹ لائن پر کام کر رہے ہیں، یہ فالٹ بھی پاکستانی اور جاپانی ماہرین نے مل کر تلاش کی ہے، مزید زلزلے کی جھٹکوں کے حوالے سے کوئی اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔

مزید پڑھیں:چند گھنٹوں کے دوران 5 جھٹکے، کراچی میں زلزلے کیوں آرہے ہیں؟

امیر حیدر لغاری کے مطابق کراچی میں فالٹ لائن کی بات کی جائے تو یہ موسمیات والے روڈ سے ہوتی ہوئی ملیر کی طرف جاتی ہے جو کہ ایکٹو فالٹ لائن ہے، اس وقت یہ زیادہ ایکٹو ہو گئی ہے جس کی وجہ سے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، اس فالٹ لائن پر پاکستانی اور جاپانیز ماہرین عرصہ دراز سے کام کر رہے ہیں جو بلوچستان تک جاتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ارلی سونامی وارننگ امیر حیدر لغاری جاپانی ماہرین جھٹکے چیف میٹرولوجسٹ ڈیفینس زلزلے فالٹ لائن کراچی کورنگی لانڈھی ملیر

متعلقہ مضامین

  • شملہ معاہدہ منسوخی کی خبروں پر وزارت خارجہ کی وضاحت آگئی
  • لائن آف کنٹرول نہیں سیز فائر لائن، شملہ معاہدہ ردی کی ٹوکری میں!
  • شملہ معاہدہ ابھی تک منسوخ نہیں کیا گیا: ذرائع وزارتِ خارجہ
  • پاکستان کی جانب سے شملہ معاہدہ ختم ہو چکا، ایل او سی پر 1948 والی پوزیشن پر آ گئے، وزیر دفاع
  • شملہ معاہدہ ختم ہوگیا، کنٹرول لائن اب سیز فائر لائن ہے: خواجہ آصف
  • بھارت سے شملہ معاہدہ ختم ہوگیا، کنٹرول لائن اب سیز فائر لائن ہے، خواجہ آصف
  • شملہ معاہدہ ختم، سیز فائر لائن اور ایل او سی کی حیثیت پر بات کرنا ہوگی، 1948 والی پوزیشن پر آگئے، وزیردفاع
  • شملہ معاہدہ فارغ ہوگیا، اب لائن آف کنٹرول کو سیز فائر لائن سمجھا جائے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • کراچی پھر لرز اٹھا ،تین روز میں زلزلوں کی تعداد 19 ہوگئی
  • کراچی میں 3 دنوں میں 18 زلزلے ، نیا ریکارڈ قائم