عمران خان اور بشریٰ بی بی کا خوابوں کا پروجیکٹ القادر یونیورسٹی، 4 سال میں کتنے طلبا نے داخلہ لیا؟
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
عمران خان اور بشریٰ بی بی کا خوابوں کا پروجیکٹ القادر یونیورسٹی، 4 سال میں کتنے طلبا نے داخلہ لیا؟ WhatsAppFacebookTwitter 0 15 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: عمران خان اور بشریٰ بی بی کا خوابوں کا پروجیکٹ القادر یونیورسٹی، 4 سال میں صرف 200 طلبا نے داخلہ لیا۔
سیاسی پشت پناہی اور زبردست تشہیر کے باوجود سابق وزیر اعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خوابوں کا منصوبہ سمجھی جانے والی القادر یونیورسٹی میں 4 سال کے دوران صرف 200 اسٹوڈنٹس نے داخلہ لیا۔
اس پروجیکٹ کی وجہ سے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو قانونی مشکلات کا سامنا رہا ہے اور شاید آنے والے دنوں میں اس پروجیکٹ کی وجہ سے انہیں جیل بھی جانا پڑے۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 190 ملین پاؤنڈز کیس میں نیب کیسز کا سامنا ہے کیونکہ اس کیس میں اختیارات کے غلط استعمال اور مالی بے ضابطگیوں کے الزامات ہیں۔
القادر یونیورسٹی سے جڑے 190 ملین پاؤنڈ کے کیس کا فیصلہ 3 بار مؤخر ہو چکا ہے اور احتساب عدالت کے جج نے کیس کا فیصلہ سنانے کے لیے 17 جنوری کی تاریخ دی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عمران خان اور بشری القادر یونیورسٹی نے داخلہ لیا خوابوں کا
پڑھیں:
بشریٰ انصاری کا مدارس کی نگرانی کا مطالبہ؛ والدین بھی بچوں پر رحم کریں
سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے سوات میں مدرسے کے استاد کے مبینہ تشدد سے بچے کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
اداکارہ بشریٰ انصاری سماج کے حساس موضوعات پر کھل کر اظہار کرتی آئی ہیں اور معاشرے میں تبدیلی کی خواہاں نظر آتی ہیں۔
بشریٰ انصاری نے مدارس کی رجسٹریشن اور سخت مانیٹرنگ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وقت آگیا ہے، ان معاملات پر ریاست اپنا کردار ادا کرے۔
اداکارہ نے کہا کہ دیکھنے میں آیا ہے، کئی مدارس میں کچھ ناتجربہ کار اساتذہ بچوں کو خوف زدہ کرکے تعلیم دینا چاہتے ہیں جو اسلام کی تعلیمات کے بالکل برخلاف ہے۔
https://www.instagram.com/reel/DMhqUuuoLad/بشریٰ انصاری نے کہا کہ مدارس کے اساتذہ توازن نہیں رکھ پا رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے، ایسے واقعات عام ہوتے جا رہے ہیں۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ اس میں جہاں مدارس کے اساتذہ، انتظامیہ اور حکام ذمہ دار ہیں، اُتنے ہی والدین قصور وار ہیں۔ وہ بھی اپنی ذمہ داری نہیں نبھا رہے ہیں۔
بشریٰ انصاری نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں پر رحم کریں اور اُن کی بات سنیں۔ اگر وہ کہیں جانے سے منع کرتے ہیں تو اس کی وجہ جانیں۔ بہانہ نہ سمجھیں۔ ان سے بات کریں۔