رجب بٹ نے نئی کار خرید لی، قیمت آپ کے ہوش اڑا دے گی
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستانی یوٹیوبر رجب بٹ اپنی شادی پر دولت کی نمود و نمائش کے بعد مہنگی ترین کار خریدنے کے بعد ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گئے ہیں۔یوٹیوبر نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر نئی کار کی خریداری کی ویڈیو شیئر کی ہے، لیکن اس کار کی خاص بات اس کی قیمت ہے جس نے مداحوں کو حیران کردیا ہے۔رجب بٹ کی جانب سے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر شیئر کی جانے والی ویڈیو میں انھوں ایک گاڑی کے شورم میں داخل ہوتے دیکھا جاسکتا ہے، جہاں وہ کار کی خریداری کی دستاویزات پر دستخط کرکے اس کی رونمائی کرتے ہیں۔رجب بٹ نے سوشل میڈیا پر اپنی نئی گاڑی کے ساتھ ویڈیوز اور وی لاگ بھی شیئر کیا ہے۔ اس کار کی قیمت کے علاوہ یہ بھی دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ کار پاکستان میں ابھی تک صرف رجب بٹ کو دی گئی ہے۔وی لاگ میں کار کمپنی کا عملہ یہ باتیں کرتے سنا گیا کہ اس گاڑی کو پاکستان میں سب سے پہلے رجب بٹ کو ڈیلیور کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا اور یہ گاڑی سب سے پہلے انھیں ہی دی جارہی ہے۔ویڈیو سامنے آنے کے بعد اس قیمتی اور مہنگی ترین گاڑی کی قیمت نے بھی سب کو حیران کردیا ہے۔رجب بٹ کی اس نئی گاڑی کی قیمت سے متعلق سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اس کی قیمت 10.
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
شمالی وزیرستان میں ڈی پی او کی گاڑی پر فائرنگ، 6 پولیس اہلکار زخمی
خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں کے قریب مامش خیل کے علاقے میں نامعلوم مسلح افراد نے شمالی وزیرستان کے ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) کی گاڑی پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں 6 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ریجنل پولیس افسر (آر پی او) بنوں سجاد خان نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ واقعہ میرانشاہ روڈ پر پیش آیا جو بنوں اور شمالی وزیرستان کو ملاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلح افراد نے شمالی وزیرستان کے ڈی پی او کی گاڑی پر فائرنگ کی تاہم ڈی پی او محفوظ رہے۔زخمی اہلکاروں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال بنوں منتقل کر دیا گیا ہے۔ آر پی او کے مطابق نامعلوم حملہ آور فائرنگ کے بعد قریبی علاقوں میں چھپ گئے جن کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان، خصوصاً خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جب نومبر 2022 میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کر دی تھی۔
گزشتہ چند ماہ کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں تیزی آئی ہے، خاص طور پر خیبر پختونخوا پولیس کو بار بار نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
گزشتہ روز ہنگو میں ایک بم دھماکے میں ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی ہوئے، جبکہ گزشتہ ہفتے بنوں کے ہوائی اڈہ ایریا سے ایک پولیس اہلکار کو دہشت گردوں نے اغوا کر لیا تھا۔ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے پیش نظر سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کی ایک رپورٹ کے مطابق، اکتوبر کے مہینے میں عسکریت پسندوں کو گزشتہ 10 سال کے دوران سب سے زیادہ جانی نقصان اٹھانا پڑا تھا۔