شمالی وزیرستان:ڈی پی او کی گاڑی پر حملہ،5اہلکارلہولہان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور:شمالی وزیرستان میں دہشت گردی کی واردات میں ڈی پی او وقار خان کی گاڑی پر مسلح شدت پسندوں نے حملہ کیا جس میں وہ محفوظ رہے تاہم5پولیس اہلکار فائرنگ سے زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس کے ایک ترجمان نے اس واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی پی او شمالی وزیرستان وقار خان اپنے سکواڈ کے ساتھ شمالی وزیرستان سے بنوں آ رہے تھے کہ میران شاہ روڈ نزد فلور ملز میں گھات لگا کر مسلح شدت پسندوں نے ان پر فائرنگ کی۔
بی بی سی کے مطابق شدت پسندو نے خودکار اور بھاری اسلحے کا استعمال کیا، تاہم ڈی پی او اور ان کے سکواڈ نے دلیری اور پیشہ ورانہ مہارت سے بھرپور جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں متعدد شدت پسند ہلاک ہوئے جبکہ باقی فرار ہوگئے۔
واقعے میں پولیس کے 5اہلکار زخمی ہوئے جنھیں فوری طور پر ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر کے طبی امداد فراہم کی گئی۔
پولیس ترجمان کے مطابق ڈی پی او وقار خان اور ان کا سکواڈ سنگین نقصان سے محفوظ رہے کیونکہ ڈی پی او وقار خان کی گاڑی بلٹ پروف تھی اور باقی گاڑیوں پر بلٹ پروف حفاظتی شیٹس لگی ہوئی تھیں۔
ترجمان کے مطابق بنوں پولیس نے فوری طور پر علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا۔
بعد ازاں ڈی آئی جی بنوں ریجن سجاد خان اور ڈی پی او شمالی وزیرستان وقار خان نے زخمی اہلکاروں سے عیادت کی اور ڈاکٹروں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات دیں۔
ڈی آئی جی بنوں ریجن سجاد خان اور ڈی پی او وقار خان نے کہا کہ شدت پسندوں کے بزدلانہ حملے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔
انھوں نے کہا کہ پولیس فورس عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ہر وقت پرعزم ہے اور ایسے ہر حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
ترجمان ریجنل پولیس آفیسر بنوں نے کہا ہے کہ علاقے میں امن و امان کے قیام کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈی پی او وقار خان شمالی وزیرستان
پڑھیں:
برطانیہ کی ٹرین میں چاقو حملہ، 10 افراد زخمی، 9 کی حالت تشویشناک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: برطانیہ کے علاقے کیمرج شائر میں خوفناک واقعہ اُس وقت پیش آیا جب ایک تیز دھار آلے سے حملے کے نتیجے میں ٹرین میں سوار 10 مسافر زخمی ہو گئے، جن میں سے 9 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ ڈانکاسٹر سے لندن کنگز کراس جانے والی ٹرین میں پیش آیا جو مقامی وقت کے مطابق شام 6 بج کر 25 منٹ پر روانہ ہوئی تھی، واقعے کے فوراً بعد ہنٹنگڈن اسٹیشن پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے 2 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔
پولیس اور ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا، واقعے کے باعث ٹرین میں سوار متعدد مسافروں کو لندن جانے والی بسوں میں منتقل کر دیا گیا۔
کیمرج شائر پولیس نے اس واقعے کو بڑا حادثہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انسدادِ دہشت گردی کے ماہر افسران اس حملے کی تحقیقات میں معاونت کر رہے ہیں،حملے کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آئیں اور تحقیقات جاری ہیں، اس نے ایک شخص کو خون آلود بازو کے ساتھ بوگی میں دوڑتے دیکھا جو چیخ رہا تھا کہ ان کے پاس چاقو ہے، بھاگو اور اس کے فوراً بعد ایک اور شخص زمین پر گرا ہوا نظر آیا۔
دوسری جانب برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی پریشان کن ہے، انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ مقامی حکام کی ہدایات پر عمل کریں اور افواہوں سے گریز کریں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے محرکات اور مشتبہ حملہ آوروں کے عزائم کے بارے میں تفصیلات جلد منظرِ عام پر لائی جائیں گی۔