بلوچستان میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران جبری گمشدگیوں کا عمل تیز ہو گیا: کامران مرتضیٰ
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران جبری گمشدگیوں کا عمل تیز ہو گیا ہے۔
سینیٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کامران مرتضیٰ نے کہا کہ بلوچستان دن بدن حکومت سے دور ہوتا جا رہا ہے، جہاں احتجاج کے دوران بلوچستان کی شاہراہوں کو بند کیا جا رہا ہے۔
نئے چیف جسٹس کی تقرری کے حوالے سے کامران مرتضیٰ کو پارلیمانی کمیٹی کا رکن نامزد کیا گیا۔
کامران مرتضیٰ نے کہا کہ مچھ میں کئی دن تک حکومت کی رٹ کا فقدان رہا، جس کی وجہ سے عوام مشکلات کا شکار رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ اپنے بچوں کے معاملات میں بے راہ روی دیکھیں، لیکن انسانیت کے تقاضوں کے مطابق آپ انہیں قتل نہیں کرتے۔
کامران مرتضیٰ نے یہ بھی کہا کہ بلوچستان میں حالات اب اس قدر خراب ہو چکے ہیں کہ رات کے وقت ژوب اور لورالائی جیسے علاقوں سے گزرنا بھی ممکن نہیں رہا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کامران مرتضی کہا کہ
پڑھیں:
سپریم کورٹ کا 24سال بعد فیصلہ، ہائیکورٹ کا حکم برقرار،پنشن کے خلاف اپیل مسترد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا 24 سال بعد فیصلہ کرتے ہوئے ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھاہے اور پنشن کے خلاف اپیل مسترد کردی۔
دوران سماعت وکیل نے کہاکہ ڈاکٹر نے میڈیکل مسائل کی بنیاد پر استعفیٰ دیا تھا، عدالت نے کہاکہ ایک شخص نے 18 سال سروس دی، بیمار ہوگیا تو آپ چاہتے ہیں بھوکا مر جائے؟
جسٹس حسن اظہر نے کہاکہ ڈاکٹر کی عمر 73 برس ہو گئی، 18برس کام کیا، پنشن بھی نہیں دے رہے، جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ اب اس عمر میں زبردستی نوکری کروائیں گےَ؟
جسٹس شاہد وحید نے کہاکہ میڈیکل گراﺅنڈ پر استعفیٰ جبری ریٹائرمنٹ نہیں ہوتا، جبری ریٹائرمنٹ سزا ہوتی ہے، عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ کیا چاہتے ہیں کہ ایک روپیہ بھی نہ ملے؟ عدالت نے ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھتے ہوئے پنشن کے خلاف اپیل مسترد کردی۔