data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے ضلع پشین میں 15 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق محکمہ داخلہ بلوچستان نے ضلع پشین میں دفعہ 144 کے نفاذ کے لیے نوٹیفکیشن جاری کر دیا، نوٹیفیکشن کے مطابق اسلحہ کی نمائش، جلسے جلوس، دھرنوں یا 5 افراد سے زائد کے اکھٹے ہونے پر پابندی عائد ہوگی ۔

محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکشن کے مطابق ضلع پشین میں 20 نومبر تک دفعہ 144 نافذ رہے گی۔

واضح رہے کہ حکومت بلوچستان نے صوبے بھر میں امن و امان کے پیش نظر یکم تا 15 اگست تک دفعہ 144 کے نفاذ کا اعلان کیا تھا، جس میں بعد ازاں 15 اگست کو مزید 15 روز کی توسیع کی گئی۔

دفعہ 144 کے دوسری مدت ختم ہونے سے قبل 29 اگست کو ہی حکومت بلوچستان نے اس میں مزید 15 روز کی توسیع کر دی تھی، جو 15 ستمبر تک برقرار رہی۔

ویب ڈیسک عادل سلطان.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

نریندر مودی نے ووٹ چوری کرکے جنگل راج نافذ کردیا ہے، راہل گاندھی

رکن پارلیمنٹ نے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے "عظیم اتحاد" کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنانے کی اپیل کی اور وعدہ کیا کہ ریاست کی ترقی کیلئے ہر ضروری قدم اٹھایا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ مہاراشٹر، ہریانہ، چھتیس گڑھ کی حکومت چوری کرنے کے بعد اب بہار کی حکومت چوری کرنا چاہتے ہیں۔ بہار کے وزیر گنج اسمبلی حلقہ میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب میں راہل گاندھی نے نہ صرف بی جے پی کو بہار کے خراب حالات کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا، بلکہ ریاستی وزیراعلٰی نتیش کمار کا کنٹرول بھی بی جے پی کے ہاتھوں میں ہونے کا دعویٰ کیا۔ راہل گاندھی نے انتخابی جلسہ میں موجود لوگوں کے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے "عظیم اتحاد" کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنانے کی اپیل کی اور وعدہ کیا کہ ریاست کی ترقی کے لئے ہر ضروری قدم اٹھایا جائے گا۔ انہوں بہار اسمبلی انتخاب میں کامیابی کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بہار میں عظیم اتحاد کی حکومت بننے جا رہی ہے، عظیم اتحاد کی یہ حکومت ہر طبقہ، ہر ذات اور ہر مذہب کی حکومت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ وہ مزید کہتے ہیں کہ اس حکومت میں خاتون، کسان، مزدور، نوجوان سمیت پورے بہار کی آواز شامل ہوگی۔ ووٹ کی اہمیت ظاہر کرتے ہوئے راہل گاندھی لوگوں سے اپنے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کی گزارش کی۔ انہوں نے کہا کہ بھیم راؤ امبیڈکر نے ملک کو آئین دیا، جس میں ہر شخص کو ایک ووٹ کا حق دیا گیا لیکن نریندر مودی اور امت شاہ الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر "ووٹ چوری" کر رہے ہیں، جو کہ آئین پر حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہار میں بھی ووٹ چوری کرنے کی کوشش کریں گے، لیکن ہمیں انہیں ایسا کرنے سے روکنا ہے، ہمیں مضبوطی کے ساتھ ڈٹے رہنا ہے اور آئین کی حفاظت کرنی ہے۔

اس سے قبل راہل گاندھی نے کٹمبا اسمبلی حلقہ میں بھی انتخابی جلسہ کو خطاب کیا۔ کٹمبا میں راہل گاندھی نے کہا کہ بہار کے لوگ پورے ملک میں مزدوری کر رہے ہیں۔ ملک کے الگ الگ حصوں میں بہار کے لوگ بڑی بڑی عمارتیں، سڑکیں، ٹنل، فیکٹریاں بناتے ہیں۔ یعنی سچائی یہ ہے کہ نتیش کمار نے یہاں سے روزگار مٹا کر بہار کے لوگوں کو ملک کا مزدور بنا دیا ہے۔ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ نتیش کمار کا ریموٹ نریندر مودی اور امت شاہ کے پاس ہے، جس طرح ریموٹ سے ٹی وی کا چینل بدلا جاتا ہے، ویسے ہی نریندر مودی-امت شاہ نتیش جی کا چینل بدلتے ہیں۔

اس انتخابی جلسہ میں راہل گاندھی نے نچلی ذات کو منصوبہ بند طریقے سے پسماندہ بنانے کا الزام بھی برسر اقتدار طبقہ پر عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ ملک میں 500 سب سے بڑی کمپنیوں کی لسٹ نکالیں گے، تو آپ کو اس میں پسماندہ، انتہائی پسماندہ، دلت، مہادلت، قبائلی طبقہ کے لوگ نہیں ملیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کمپنیوں میں کام کرنے والے لوگ 10 فیصد کی آبادی میں سے آتے ہیں۔ عدلیہ ہو یا بیوروکریسی، ہر جگہ ان کو ہی جگہ ملتی ہے، اگر ہم ملک کے 90 فیصد لوگوں کو ملک کی ترقی میں شامل نہیں کریں گے تو ایک ایسا ہندوستان بنے گا جہاں پوری دولت 3-2 لوگوں کے ہاتھوں میں ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • 15 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ
  • نریندر مودی نے ووٹ چوری کرکے جنگل راج نافذ کردیا ہے، راہل گاندھی
  • مارکیٹوں کے اوقاتِ کار میں پابندی نافذ، پنجاب حکومت کی نئی ہدایات
  • بلوچستان حکومت کی بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست مسترد
  • کوئٹہ بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنیکی حکومت بلوچستان کی درخواست مسترد
  • بلوچستان: صوبائی حکومت کی درخواست مسترد، بلدیاتی انتخاب 28 دسمبر کو ہی ہونگے
  • بین الاقوامی میڈیا کیلئے مشرف زیدی وزیراعظم کے ترجمان مقرر،نوٹیفکیشن جاری
  • بلوچستان حکومت کا نوعمر قیدیوں کیلئے علیحدہ جیل بنانے کا فیصلہ
  • پنجاب دفعہ 144 نافذ، جلسے اور ریلیاں ممنوع، لاؤڈ اسپیکر صرف اذان و خطبے کے لیے محدود