بلاول بھٹو کو امریکی صدر ٹرمپ کی حلف برداری میں شرکت کی دعوت
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے دعوت نامہ موصول ہوگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری آئندہ چند دنوں میں امریکا روانہ ہوں گے جہاں وہ واشنگٹن میں ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب کے علاوہ دیگر اہم تقاریب میں بھی شرکت کریں گے۔ بلاول بھٹو کو یہ دعوت ذاتی حیثیت میں دی گئی ہے، اور وہ ری پبلیکن پارٹی کے دیگر رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔
یاد رہے کہ امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی حلف برداری 20 جنوری 2024 کو متوقع ہے، جس میں دنیا بھر سے سربراہان مملکت اور اہم شخصیات شرکت کریں گی۔ اس موقع پر عالمی سطح پر اہم سیاسی تقاریر، ملاقاتیں اور مذاکرات بھی متوقع ہیں، جو عالمی سیاست میں اہم تبدیلیوں کا باعث بن سکتے ہیں۔
بلاول بھٹو کی اس تقریب میں شرکت پاکستان کے امریکا کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے اہمیت رکھتی ہے، کیونکہ اس سے پاکستان اور امریکا کے درمیان روابط کی نوعیت اور مستقبل کے سیاسی معاملات میں مزید وضاحت ملے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو حلف برداری امریکا کے ٹرمپ کی
پڑھیں:
وینیزویلا پر حملہ کر کے مجھے اقتدار دیں، نوبل امن انعام یافتہ خاتون کی امریکہ کو دعوت
امریکی چینل بلومبرگ سے گفتگو میں نوبل انعام یافتہ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ مادورو پر دباؤ بڑھانا اور عسکری راستہ ہی اس کو اقتدار چھوڑنے پر مجبور کر سکتا ہے۔ یہ بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں جب امریکی بحری افواج وینیزویلا کے قریب سرگرم ہیں اسلام ٹائمز۔ عالمی نوبل امن انعام یافتہ وینیزویلائی اپوزیشن رہنما ماریا کورینا ماچادو نے انعام حاصل کرنے کے کچھ ہی ہفتوں بعد اپنے ملک کے صدر نیکولاس مادورو کے خلاف فوجی حملے کی کھلی وکالت کی ہے۔ انہوں نے امریکی چینل بلومبرگ سے گفتگو میں کہا کہ مادورو پر دباؤ بڑھانا اور عسکری راستہ ہی اس کو اقتدار چھوڑنے پر مجبور کر سکتا ہے۔ یہ بیانات اس وقت سامنے آئے ہیں جب امریکی بحری افواج وینیزویلا کے قریب سرگرم ہیں اور میڈیا نے ممکنہ امریکی ہوائی حملوں کی خبریں دی ہیں۔ اگرچہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ایسی خبروں کو جعلی قرار دیا۔ تاہم منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کے بہانے امریکی فوجی تحرکات میں اضافہ جاری ہے۔
ماچادو ڈونلڈ ٹرمپ اور بنیامین نتن یاہو سے قریبی تعلقات رکھتی ہیں۔ انہوں نے نوبل انعام ملنے کے بعد دونوں رہنماؤں سے بات کی اور حتیٰ کہ ٹرمپ کو انعام پیش کرنے کی پیشکش بھی کی۔ انہوں نے ایک انٹرویو میں بالواسطہ طور پر واشنگٹن کو پیغام دیا کہ اگر مادورو کے خاتمے میں مدد کی جائے تو امریکہ کو وینیزویلا کے قدرتی وسائل تک رسائی دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مادورو حکومت کے "خاتمے کے بعد ابتدائی 100 گھنٹوں" کے لیے ان کے پاس مکمل منصوبہ موجود ہے، اور عوام مناسب موقع پر سڑکوں پر نکلیں گے۔ اس طرح، ماچادو نے خود کو مادورو کے بعد وینیزویلا کی ممکنہ سیاسی جانشین کے طور پر پیش کیا ہے۔