Islam Times:
2025-06-09@16:46:30 GMT

خیرپور سے دریافت تیل و گیس کے ذخائر سے پیداواری عمل شروع

اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT

خیرپور سے دریافت تیل و گیس کے ذخائر سے پیداواری عمل شروع

کھارو ون کنویں سے یومیہ 20 بیرل خام تیل اور 50 لاکھ مکعب فٹ یومیہ گیس کی پیداوار کی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی نے تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت کرکے پیداواری عمل کا آغاز کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی انتظامیہ کی جانب سے خیرپور میں قائم کھارو فیلڈ سے تیل و گیس کے ذخائر کی تفصیلات سے متعلق پاکستان اسٹاک ایکس چینج کو بذریعہ خط آگاہ کر دیا۔ خط کے مطابق کھارو ون کنویں سے یومیہ 20 بیرل خام تیل اور 50 لاکھ مکعب فٹ یومیہ گیس کی پیداوار کی جا رہی ہے، کھارو ون کنویں کو او جی ڈی سی ایل پراسیسنگ پلانٹ سے جوڑ دیا گیا ہے، جبکہ گیس کی ترسیل کیلئے 6 سے 12.

5 کلومیٹر طویل پائپ لائن کا استعمال کیا گیا ہے۔ خط میں مزید کہا گیا کہ خیرپور کھارو فیلڈ میں او جی ڈی سی ایل کے 95 فیصد اور گورنمنٹ ہولڈنگ کمپنی پرائیویٹ کے 5 فیصد شئیر ہیں۔ تیل و گیس ذخائر کی پیداوار سے ملکی توانائی کی ضروریات کو پورا کیا جائے گا۔

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

حکومتی پالیسیوں کے زراعت کے شعبہ پر بھیانک اثرات

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 جون2025ء) حکومتی پالیسیوں کے زراعت کے شعبہ پر بھیانک اثرات، کسانوں کو صرف گندم کی فصل کی مد میں 2 ہزار 200 ارب روپے کا نقصان ہونے کا انکشاف۔ اس حوالے سے پاکستان کسان اتحاد کے مرکزی صدر خالد محمودکھوکھرنے کہا ہے کہ زراعت حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے، حکومت نے کسان کا بیڑہ غرق کردیا ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد محمود کھوکھر نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کا انحصار زراعت پر ہے، افسوس زراعت ہماری ترجیحات میں شامل نہیں، زراعت بہتر ہوگی تو معیشت بہتر ہوگی، زراعت دشمنی پالیسیوں کی وجہ سے گروتھ 0.56 ہے۔

خالد محمود کھوکھرنے کہا کہ اس بار گندم کی پیداوار میں 29 لاکھ ٹن کمی آئی ہے، 34فیصد کپاس کی پیداوار میں کمی آئی ہے، ہمارے پاس سب کچھ ہے،بس زراعت حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے، حکومت نے کسان کا بیڑہ غرق کردیا ہے۔

(جاری ہے)

صدر کسان اتحاد نے کہا کہ کاشت کاروں کے ساتھ انصاف نہیں کیاگیا، یوریا مہنگا مل رہا ہے،کاشت کار کو بے رحمی کے ساتھ لوٹا گیا ہے،کسان کوبس نام کی سبسڈی مل رہی ہے،گندم کے بعد اب مکئی کا کاشت کار رو رہا ہے،کسان کے بجلی کے بل پر ٹیکس ہے، سبزی کا کاشت کار مر چکا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں فوڈ سکیورٹی دوسرے نمبر پر ہے،2سال پہلے ہمیں گندم کا اچھا ریٹ ملا تھا،آم کی پیداوار اس سال صرف25فیصدہے،کسان کو اس کی پیداواری لاگت تک نہیں ملی ہے، زراعی ایمرجنسی لگائی جائے۔
                                                            

متعلقہ مضامین

  • دنیا میں گروتھ نیچے گئی پاکستان میں بڑھی ہے، خرم شہزاد
  • حکومتی پالیسیوں کے زراعت کے شعبہ پر بھیانک اثرات
  • زرعی شعبہ بحران کا شکار، ترقی کی شرح 6.4 سے گر کر 0.56 فیصد پر آ گئی
  • ایک سال میں گندم کی پیداوار میں 29 لاکھ ٹن کی کمی
  • پاکستان میں قابل استعمال پانی کے ذخائر نیچے جانے لگے، 3 لاکھ 62 ہزار ایکڑ فٹ کی کمی ریکارڈ
  • ملک میں بڑے آبی ذخائر کی تعمیرمیں تیزی لانے پر غور
  • پاکستان میں بڑے آبی ذخائر کی تعمیر کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاس
  • پاکستان میں پانی کے ذخائر میں مزید کمی، تربیلا ڈیم کی سطح 9 فٹ کم
  • پاکستان میں بڑے آبی ذخائر کی تعمیر کے لیے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس
  • بیروزگار نوجوان جعلی نوکری کے لیے کمپنیوں کو یومیہ فیس کیوں دیتے ہیں؟