نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی سے واک آ ئو ٹ
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی سے واک آ ئو ٹ WhatsAppFacebookTwitter 0 15 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )قومی اسمبلی کے اجلاس میں نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ایوان سے احتجاجا واک آٹ کردیا، اسپیکر ایازصادق کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سیاست کررہی ہے، عوامی مسائل پرتوجہ نہیں دے رہی۔قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا تو آغاز کے موقع پر ہی پاکستان تحریک انصاف کے رہنماں نے احتجاج کرنا شروع کر دیا اور ایوان میں نعرے بازی شروع کر دی۔
پی ٹی آئی کے رکن یوسف خان نے کورم کی نشاندہی کی جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے ممبران کی گنتی کرائی۔اس دوران پی ٹی آئی ارکان نے نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاج کیا اور وقفہ سوالات کے دوران شدید نعرے بازی کی۔اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے تحریک انصاف کو نکتہ اعتراض کی اجازت دینے سے انکار کردیا، جس پر پی ٹی آئی ارکان نے وقفہ سوالات کے دوران شدید نعرے بازی کی۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ احتجاج غیر مناسب ہے، اسپیکر کو ان کو روکے رکھنا چاہیئے، یہ لوگ فوٹو گرافی اور ویڈیو گرافی میں دخل اندازی کر رہے ہیں۔اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ جناب اسپیکر ان کو روکیں، یہ غیر مناسب احتجاج ہے، فوٹو گرافی کا شعبہ انہوں نے سنبھال لیا ہے، کم از کم ان کو ویڈیو گرافی سے روکیں۔جس پر پی ٹی آئی ارکان کا کہنا تھا کہ ان کو اپنے مسائل پر اظہارِ خیال کا موقع نہیں دیا جا رہا۔
بعدازاں پاکستان تحریک انصاف کے اراکین نے ایوان میں بولنے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاج واک آ ئو ٹ کر دیا۔اسپیکر ایاز صادق کا کہنا تھا کہ کسی کے دبا میں آکر ایوان کی کارروائی نہیں چلاں گا، ایوان کی کارروائی اسمبلی کے قواعد کے مطابق چلاں گا، ایوان کی کارروائی بہت اہمیت کی حامل ہے ایوان میں عوامی مسائل کو زیر بحث لانا چاہیئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ طے ہوا تھا کہ اپوزیشن کے ممبران کورم کی نشاندہی نہیں کریں گے، یہ بھی طے ہوا تھا کہ وقفہ سوالات کے دوران نقط اعتراض نہیں لیا جائے گا اور نہ ہی کورم کی نشاندہی کی جائے گی، وقفہ سوالات کا دورانیہ کا تعلق براہ راست عوام کے مسائل سے ہوتا ہے، ہمیں عوام نے منتخب کرکے اپنیمسائل کے حل کے لیے پارلیمان میں بھیجا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی پر پی ٹی آئی
پڑھیں:
ایک رات میں سب کچھ تبدیل نہیں کیا جاسکتا، وفاقی وزیر خزانہ
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ایک رات میں سب کچھ تبدیل نہیں کیا جاسکتا، کچھ وقت درکار ہے۔ آنے والے بجٹ میں ایسی اصلاحات لا رہے ہیں جن سے ملک آگے بڑھ سکے گا۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کمالیہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک سال میں وزیراعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں معاشی بہتری آئی ہے۔ اب ہر کوئی مان رہا ہے کہ ملکی معیشت میں بہتری آچکی ہے۔ آنے والے بجٹ میں ایسی اصلاحات لا رہے ہیں جن سے ملک آگے بڑھ سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایک رات میں سب کچھ تبدیل نہیں کیا جاسکتا، کچھ وقت درکار ہے۔ انہوں نے پاک بھارت جنگ کے دوران میڈیا کے کردار کو سراہا۔
یہ بھی پڑھیے قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس کب اور اس میں کیا کچھ ہوگا، شیڈول کی منظوری دیدی
انہوں نے کہا کہ کل رواں مالی سال کا اقتصادی سروے پیش کیا جائے گا جبکہ بجٹ دس جون کو پیش کیا جائے گا۔
قبل ازیں قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے شیڈول کی منظوری دیدی۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے وفاقی بجٹ 2025-26 کے اجلاس کے شیڈول کی منظوری دیدی۔ وفاقی بجٹ 2025-26 دس جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ 11اور 12 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔ 13جون کو قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ پر بحث کا آغاز ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے اکنامک سروے کو حتمی شکل دیدی گئی، اہداف اور کارکردگی کیا رہی؟
اسپیکر قومی اسمبلی کے مطابق قومی اسمبلی میں موجود پارلیمانی جماعتوں کو قواعدو ضوابط کے مطابق وقت دیا جائے گا۔ وفاقی بجٹ 2025-26 پر بحث 21جون کو سمیٹی جائے گی۔ 22جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔
24اور 25جون کو ڈیمانڈز، گرانٹس اور کٹوتی کی تحاریک پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔ 26جون کو فنانس بل کی قومی اسمبلی سے منظوری ہوگی۔ 27جون کو ضمنی گرانٹس سمیت دیگر امور پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بجٹ پاکستان معیشت وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب