کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی پاکستان کے خلاف امریکی اسلحہ استعمال کر رہی ہے، یورو ایشیئن ٹائمز
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
پینٹاگون نے یہ تسلیم کیا ہے کہ امریکہ نے 2005 سے اگست 2021 کے درمیان افغان قومی دفاعی اور سکیورٹی فورسز کو 18.6 ارب ڈالر کا سامان فراہم کیا۔ امریکی انخلا کے بعد ان ہتھیاروں نے ٹی ٹی پی کو سرحد پار دہشت گرد حملوں میں مدد دی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان کی سرزمین پر افغانستان سے لائے جانے والے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کے ثبوت ایک بار پھر منظر عام پر آ گئے اور خود امریکہ بھی اعتراف کر رہا ہے کہ افغانستان کو لاکھوں کی تعداد میں اسلحہ فراہم کیا گیا ہے جو کہ کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی پاکستان کے خلاف استعمال کر رہی ہے۔ سکیورٹی ذرائع سے ملنے والی مصدقہ رپورٹ کے مطابق پاک فوج گزشتہ دو دہائیوں سے دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے جبکہ حال ہی میں پاکستان میں افغان سرزمین سے ہونے والے دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ افغانستان سے دہشتگرد پاک افغان سرحد کے ذریعے دراندازی کی کوشش کرتے ہیں اور سکیورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ معصوم شہریوں کو بھی نشانہ بناتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اب پوری دنیا پر یہ بات عیاں ہو چکی ہے کہ دہشت گردوں کو افغانستان میں امریکا کا چھوڑا ہوا اسلحہ دستیاب ہے اور دہشتگردوں کو ہتھیاروں کی فراہمی نے خطے کی سلامتی کو خاطر خواہ نقصان پہنچایا ہے۔
افغانستان سے جدید غیر ملکی اسلحے کی پاکستان اسمگلنگ اور ٹی ٹی پی کا سکیورٹی فورسز اور پاکستانی عوام کے خلاف غیر ملکی اسلحے کا استعمال افغان عبوری حکومت کا اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہونے کے دعووں پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔ ممتاز غیرملکی جریدے یورو ایشیئن ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ پاکستان میں ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کی کارروائیوں میں غیر ملکی ساخت کے اسلحے کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ پینٹاگون خود بھی یہ انکشاف کر چکا ہے کہ امریکہ نے افغان فوج کو کل 427,300 جنگی ہتھیار فراہم کیے، جس میں 300,000 انخلا کے وقت باقی رہ گئے تھے۔ پینٹاگون نے یہ تسلیم کیا ہے کہ امریکہ نے 2005 سے اگست 2021 کے درمیان افغان قومی دفاعی اور سکیورٹی فورسز کو 18.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سکیورٹی فورسز غیر ملکی ٹی ٹی پی کے خلاف
پڑھیں:
افغان وزیرخارجہ اگست کے پہلے ہفتے میں پاکستان کا دورہ کریگا
افغانستان وزیرخارجہ کا دورہ پاکستان طےپاگیا ،ملا امیر خان متقی اگست کے پہلے ہفتے میں اسلام آباد پہنچیں گے ۔یہ نومبر2021 کے بعد کسی افغان وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان ہوگا۔
نجی ٹی وی کے مطابق افغان وزیر خارجہ ملا امیر متقی اگست کے دورہ پاکستان میں اہم ملاقاتیں کریں گے۔دو طرفہ تعلقات، سیکیورٹی امور، تجارت اور زمینی رابطوں پر بات ہو گی، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اپریل اور جولائی میں کابل کا دورہ کرچکے ہیں۔
واضح رہے کہ اعلیٰ سطح کا افغان تجارتی وفد اس وقت بھی پاکستان میں موجود ہے۔افغان ڈپٹی وزیرتجارت کی قیادت میں افغان وفدگزشتہ رات اسلام آباد پہنچا تھامہمان وفد کی پاک افغان ترجیحی تجارتی معاہدے پر بات چیت جاری ہے۔