مظفرآباد میں سائیں سہیلی سرکار کے عرس میں رونقیں کم ہونے کی وجوہات کیا ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
شہر مظفرآباد میں سائیں سہیلی سرکار کا عرس شروع ہوچکا ہے۔ یہ عرس ہر سال 13 جنوری کو شروع ہوتا ہے اور 21 جنوری تک جاری رہتا ہے۔ اس بار زائرین پہلے کے نسبت کم ہیں اور عرس کے دوران پاکستان کے شہروں سے آنے والے وہ لوگ جو وقتی طور پر کاروبار کرتے تھے وہ بھی نظر نہیں آ رہے ۔ ان کاروباری افراد کی وجہ سے لوگوں کو نہ صرف سستی چیزیں دستیاب ہوتی تھیں بلکہ بچوں کو سرکس کے ذریعے تفریح کی سہولت میسر آتی تھی۔ لیکن بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے جگہ کم ہوگئی ہے جس کے باعث کئی سالوں سے بچوں کو یہ سہولت دربار کے قریب میسر نہیں ۔ عرس میں زائرین کی تعداد میں کئی سالوں سے بتدریج کمی آرہی ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ کاروبار تقریباً ختم ہوچکا ہے۔اس کی کیا وجوہات ہیں جانیے شاہ زیب افضل کی اس رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آزاد کشمیر سائیں سہیلی سرکار مظفر آباد.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
مودی سرکار نے مذموم سیاسی ایجنڈے کیلیے اپنی فوج کو پروپیگنڈے کا ہتھیار بنا دیا
مودی سرکار کی سفاکی نے اپنے مذموم سیاسی ایجنڈے کے لیے فوج کو سیاسی پروپیگنڈے کا ہتھیار بنا دیا جبکہ ملکی سالمیت کے نام پر نفرت، تشدد اور ریاستی جبر کو جواز فراہم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
کشمیر کے بعد اب دیگر ریاستیں بھی آبادیاتی تبدیلی کی زد میں آگئیں جس سے مودی سرکار کا فاشسٹ ایجنڈا بے نقاب ہوگیا۔ مذموم سیاسی مقاصد کے لیے نفرت، تشدد، انتہا پسندی اور زہر آلود بیانیہ مودی کی نفرت انگیز تقریر کا ایجنڈا ہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ آج ہماری فوج آپریشن سندور کرتی ہے اور پاکستان کے کونے کونے میں دہشت گردوں کے لیڈروں کو تباہ کرتی ہے۔
نریندر مودی نے کہا کہ کانگریس ہندوستانی فوج کے بجائے پاکستانی فوج کے ساتھ کھڑی ہو جاتی ہے، پاکستان کا جھوٹ کانگریس کا ایجنڈا بن جاتا ہے، اسی لیے آپ کو ہمیشہ کانگریس سے ہوشیار رہنا ہوگا۔
مودی آپریشن سندور کی ناکامی پر کانگریس کے کڑے سوالات اور حقائق کو تسلیم کرنے کے بجائے جھوٹ پھیلا رہا ہے۔
نریندر مودی نے اپنے جھوٹے بیانیہ میں مزید کہا کہ سرحدی علاقوں میں ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کی سازشیں چل رہی ہیں اور یہ قومی سلامتی کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے، اسی لیے اب ملک میں ڈیمو گرافی کا مشن شروع کیا جا رہا ہے۔
جھوٹے دعوے، اقلیتوں کے خلاف نفرت و انتہا پسندی مودی کی دوغلی سیاست کا وتیرہ بن چکا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے بعد دیگر ریاستوں میں بھی آبادیاتی تسلط مودی کا نیا مذموم منصوبہ ہے۔
ڈیموگرافی مشن کے ذریعے بھارت میں اقلیتوں کی شناخت مٹانے کی گھناؤنی کوشش ہے۔