غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی تفصیلات
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
غزہ : غزہ میں جنگ بندی کے ممکنہ معاہدے کی تفصیلات منظر عام پر آئی ہیں۔ یہ معاہدہ تین مراحل پر مشتمل ہوگا، اور پہلا مرحلہ چھ ہفتوں تک جاری رہے گا۔
پہلے مرحلے میں اسرائیلی فوج غزہ کی سرحد سے 700 میٹر کے اندر محدود ہو جائے گی۔ اس دوران اسرائیل 2000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا، جن میں 250 عمر قید کے قیدی بھی شامل ہیں۔ اس مرحلے میں غزہ میں موجود 33 اسرائیلی مغویوں کی بھی رہائی ہوگی۔
مزید برآں، اسرائیل زخمیوں کو علاج کے لیے غزہ سے باہر جانے کی اجازت دے گا، اور سات دن بعد مصر کے ساتھ رفح کراسنگ کھول دی جائے گی۔ اسرائیلی فوج فلاڈیلفی راہداری سے پیچھے ہٹ کر آئندہ مراحل میں اس علاقے سے مکمل طور پر انخلا کرے گی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، فلسطینی تنظیم حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق ہو چکا ہے، جس سے 15 ماہ سے جاری جنگ کے خاتمے کی امیدیں روشن ہو گئی ہیں۔ حماس کے رہنما خلیل الحیہ کی سربراہی میں وفد نے قطر اور مصر کے ذریعے اس معاہدے پر رضامندی کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل آمد کیلئے ترکیے میں اجلاس، اسحاق ڈار شرکت کریں گے
اسلام آباد:ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان کی دعوت پر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد اور امداد سمیت دیگر معاملات پر استنبول میں ہونے والے عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے ایک روزہ دورے پر کل استنبول جائیں گے۔
دفترخارجہ کے مطابق استنبول اجلاس کے دوران پاکستان اس بات پر زور دے گا کہ جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد، مقبوضہ فلسطینی علاقوں بالخصوص غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی اور غزہ کی تعمیر نو کو یقینی بنایا جائے۔
پاکستان اس موقع پر اس مؤقف کا اعادہ بھی کرے گا کہ عالمی برادری کو مشترکہ کوششوں کے ذریعے ایک آزاد، قابل بقا اور مسلسل ریاست فلسطین کے قیام کو یقینی بنانا چاہیے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو اور جو 1967 سے قبل کی سرحدوں اور متعلقہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے ساتھ ساتھ عرب امن منصوبے کے مطابق ہو۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اس امر پر پختہ یقین رکھتا ہے اور ہمیشہ سے اس کوشش میں مصروف رہا ہے کہ فلسطینی عوام کو انصاف، امن اور عزت کے ساتھ ان کے حق خودارادیت کی تکمیل کے لیے تمام ممکنہ سفارتی و انسانی اقدامات کیے جائیں۔
خیال رہے کہ پاکستان سات دیگر عرب اور اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر اس امن کوشش کا حصہ رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ امن معاہدہ شرم الشیخ میں طے پایا تھا۔