بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر فریقین کو نوٹسز جاری
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر فریقین کو نوٹسز جاری کردئیے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے عمران خان کی درخواستوں پر سماعت کی، بانی پی ٹی آئی نے جناح ہاؤس حملہ کیس دیگر مقدمات میں درخواست ضمانت دائر کی ہے۔درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا کہ نو مئی والے دن اسلام آباد میں نیب کی تحویل میں تھا، سیاسی انتقام کیلئے سازش کا الزام کا لگا کر مقدمات میں نامزد کیا گیا ہے، دو سال سے مقدمات کا سامنا کر رہا ہوں، انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے۔
پاکستان کا غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کا خیر مقدم
درخواست میں عمران خان کی جانب سے استدعا کی گئی کہ لاہور ہائیکورٹ 8 مقدمات میں ضمانت منظور کر کے رہائی کا حکم دے۔
بعدازاں عدالت عالیہ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے۔
خیال رہے کہ لاہور کی انسداد دہشتگردی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت کی 8 درخواستیں مسترد کردی تھیں ، بانی پی ٹی آئی پر لاہور میں 9 مئی کے کل 12 مقدمات درج ہیں ، عمران خان کی 4 مقدمات میں ضمانتیں منظور ہو چکی ہیں۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت کی مئی کے
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ: سرکاری خزانے سے ذاتی تشہیر کا معاملہ، چیف سیکریٹری پنجاب طلب
لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کی جانب سے سرکاری خزانے سے ذاتی تشہیر کے خلاف عالیہ حمزہ کی درخواست پر سماعت کے دوران عدالت نے چیف سیکرٹری پنجاب کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
جسٹس فاروق حیدر نے ریمارکس دیے کہ اگر چیف سیکرٹری پیش نہ ہوئے تو عدالت درخواستوں پر فیصلہ سنا دے گی۔ عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 3 سماعتوں سے حکومت کی جانب سے کوئی جواب جمع نہیں کرایا گیا، اور آج بھی یہی روش اپنائی جا رہی ہے۔
سرکاری وکیل نے مؤقف اپنایا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سپریم کورٹ میں مصروفیت کے باعث پیش نہیں ہوسکے۔ عدالت نے سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کردی۔
مزید پڑھیں: ایکس کی بندش، چیئرمین پی ٹی اے لاہور ہائیکورٹ کو جواب سے مطمئن نہ کرسکے
جسٹس فاروق حیدر نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے اسے 5 جون تک ملتوی کردیا اور وفاقی و صوبائی لا افسروں کو جواب جمع کرانے کی ہدایت دی۔ عدالت نے واضح کیا کہ اگر آئندہ سماعت پر بھی جواب جمع نہ کرایا گیا تو سرکاری وکلا کا جواب جمع کرانے کا حق ختم کر دیا جائے گا اور درخواستوں پر فیصلہ سنا دیا جائے گا۔
لاہور ہائیکورٹ: ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست، ایف آئی اے سے جواب طلبلاہور ہائیکورٹ میں شہری صارم جاوید اور محمد رضوان کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے ایف آئی اے سے تحریری جواب طلب کرلیا۔
درخواست گزاروں نے مؤقف اپنایا کہ وہ پاکستانی شہری ہیں، ان پر ملک بھر میں کوئی مقدمہ درج نہیں اور نہ ہی وہ کسی غیر قانونی یا ریاست مخالف سرگرمی میں ملوث رہے ہیں۔ وہ دبئی میں ایک سال تک ملازمت کرتے رہے، جہاں قیام کی مدت زیادہ ہونے پر انہیں ملک بدر کیا گیا۔
مزید پڑھیں: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی حلف برداری تقریب، مریم نواز کی شرکت
درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ وہ دوبارہ روزگار کے لیے بیرون ملک جانا چاہتے ہیں لیکن ایف آئی اے نے ان کے نام ای سی ایل میں شامل کر دیے ہیں۔ اس فیصلے کے خلاف انہوں نے ڈی جی امیگریشن کو بھی درخواست دی ہے۔
عدالت سے استدعا کی گئی کہ ڈی جی امیگریشن کو درخواست پر فیصلہ کرنے اور نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب حکومت سرکاری خزانے سے ذاتی تشہیر لاہور ہائیکورٹ