تعلیمی اداروں کو منشیات سے پاک کرنے کیلئے جامع اقدامات کیے ہیں: سیدسجیل حیدر
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
سینئر ڈائریکٹر اینٹی نارکوٹکس فورس سید سجیل حیدر---فائل فوٹو
سینئر ڈائریکٹر اینٹی نارکوٹکس فورس سید سجیل حیدر نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں کو منشیات سے پاک کرنے کے لیے جامع اقدامات کیے ہیں، اے این ایف منشیات اسمگلنگ کے خلاف ملکی اور بین الاقوامی سطح پر سرگرم ہے۔
انہوں نے میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ تعلیمی اداروں کو منشیات سے پاک کرنے کی مہم کو سراہا گیا ہے، انسدادِ منشیات کے لیے طبقات کا کردار ادا کرنا ضروری ہے۔
سید سجیل حیدر نے کہا ہے کہ ملک بھر کی 77 جامعات سے منشیات فروشوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ڈائریکٹر اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) سید سجیل حیدر نے منشیات کو پاکستانی معاشرے کے لیے بہت بڑا چیلنج قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال ڈائریکٹر اینٹی نارکوٹکس فورس سید سجیل حیدر نے منشیات کو پاکستانی معاشرے کے لیے بہت بڑا چیلنج قرار دیا تھا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران سید سجیل حیدر نے کہا تھا کہ ہمسایہ ملک میں سینتھیٹک ڈرگ کی پیداوار بڑھی ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ خواتین، بچوں کا ڈرگ اسمگلنگ میں بطور آلۂ کار استعمال خطرناک ہے، ہمسایہ ملک میں پوست کی کاشت میں کمی آئی ہے۔
ڈائریکٹر اے این ایف کا یہ بھی کہنا تھا کہ منشیات ہمارے معاشرے کے لیے بہت بڑا چیلنج ہے، ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں منشیات فراہمی کے خلاف مہم کا آغاز کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سید سجیل حیدر نے تعلیمی اداروں کے لیے
پڑھیں:
امریکا غزہ میں عالمی فوج کی تعیناتی کیلئے سرگرم (اقوام متحدہ سے منظوری مانگ لی)
فورس غزہ بورڈ آف پیس کے مشورے سے تشکیل دی جائے گی، صدارت ٹرمپ کریں گے
امریکا نے یو این ایس سی کے رکن ممالک کو ڈرافٹ قرارداد ارسال کردیا،امریکی ویب سائٹ
امریکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے درخواست کی ہے کہ غزہ میں ایک بین الاقوامی سیکیورٹی فورس (ISF) قائم کرنے کی منظوری دی جائے، جو کم از کم دو سال کے لیے تعینات رہے گی۔امریکی ویب سائٹ ایکسِیوس کے مطابق امریکا نے یو این ایس سی کے رکن ممالک کو ایک ڈرافٹ قرارداد ارسال کی ہے، جس میں فورس کے اختیارات، ذمہ داریاں اور قیام کی تفصیلات شامل ہیں، یہ فورس غزہ بورڈ آف پیس کے مشورے سے تشکیل دی جائے گی، جس کی صدارت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کریں گے۔ڈرافٹ کے مطابق فورس کو غزہ کی سرحدی سیکیورٹی، عام شہریوں اور امدادی راہداریوں کے تحفظ، فلسطینی پولیس کی تربیت، اور علاقے کو غیر عسکری بنانے کی ذمہ داری سونپی جائے گی، فورس کو اختیار ہوگا کہ وہ اپنے مینڈیٹ کی تکمیل کے لیے بین الاقوامی قوانین کے مطابق تمام ضروری اقدامات کرے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ISF ایک نفاذی فورس ہوگی، امن مشن نہیں۔ اس کا مقصد غزہ میں عبوری سیکیورٹی فراہم کرنا ہے تاکہ اسرائیل بتدریج علاقے سے انخلا کرے اور فلسطینی اتھارٹی اصلاحات کے بعد انتظام سنبھال سکے۔قرارداد میں یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ غزہ کی سول انتظامیہ ایک غیر سیاسی تکنوکریٹ کمیٹی کے ذریعے چلائی جائے گی، جب کہ انسانی امداد اقوام متحدہ، ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔