آئی ایل ٹی 20 خطے میں کرکٹ کا تصور بدل رہا ہے، اینڈریورسل
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
دبئی : آئی ایل ٹی 20 ڈیولپمنٹ ٹورنامنٹ کے ڈائریکٹر اینڈریورسل نے آئی ایل ٹی 20 کے اہم اثرات پر روشنی ڈالی ہے جس کا مقصد نوجوان کرکٹ ٹیلنٹ کو پروان چڑھانا اور متحدہ عرب امارات میں کھیل کا فروغ ہے۔بچوں کو دبئی، ابوظہبی اور شارجہ کے مشہور اسٹیڈیمز میں سافٹ بال کرکٹ کھیلنے کا نادر موقع فراہم کرنے سے لے کر ترقیاتی پروگراموں میں اضافے تک، رسل نے خطے میں کرکٹ کی کامیابی اور مستقبل کی صلاحیتوں پر بات کی۔ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 سیزن 3 کی جانب سے تمام شراکت داروں کے کئے ایک جامع اور پرکشش تجربہ پیدا کرنے کی غرض ہونے والے مختلف اقدامات میں روزانہ پری میچ سرگرمیاں بھی شامل ہے جو بچوں کو دبئی، ابوظبی اور شارجہ کے مشہور کرکٹ میدانوں میں سافٹ بال کرکٹ کھیلنے کا نادر موقع فراہم کررہی ہیں۔آئی ایل ٹی 20 ڈیولپمنٹ ٹورنامنٹ کے ڈائریکٹر اینڈریو رسل کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس سیزن 2 کے دوران تقریبا 2500 بچوں نے اسٹیڈیم میں کرکٹ کھیلی تھی جس کے بعد انہیں دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کی طرح میدان شیئر کرنے کا موقع ملا تھا۔ رواں سال ہم منی گیمز فارمیٹ کو جاری رکھتے ہوئے اس پر تعمیر کر رہے ہیں۔ اب فرق یہ ہے کہ ہمارے پاس حصہ لینے کے خواہشمند بچوں کی ایک لمبی انتظار کی فہرست ہے۔رسل نے مزید کہا کہ آئی ایل ٹی 20 خطے میں کرکٹ اور متعلقہ مواقع سے متعلق تاثر کو بدل رہا ہے یہ ٹورنامنٹ نوجوان کھلاڑیوں کی ذہنیت کو تشکیل دینے کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ گزشتہ چند برسوں میں ایک نمایاں تبدیلی آئی ہے جس میں زیادہ سے زیادہ کھلاڑی مقامی کرکٹ میں حصہ لے رہے ہیں اب انہیں بڑے مرحلے تک پہنچنے کا ایک واضح راستہ اور موقع نظر آتا ہے جو اس طرح کے ٹورنامنٹ فراہم کرتے ہیں۔متحدہ عرب امارات سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ یہاں ایک بڑا فائدہ جنوبی ایشیائی آبادی کو ہے جو پہلے ہی بڑی تعداد میں کھلاڑی فراہم کررہے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ا ئی ایل ٹی 20 میں کرکٹ
پڑھیں:
اے سی سی نے مینز اور ویمنز کرکٹ کی ایشین گیمز میں شمولیت کی تصدیق کر دی
ڈھاکا:ایشین کرکٹ کونسل نے مینز اور ویمنز کرکٹ کی جاپان میں اگلے سال شیڈول ایشین گیمز میں شمولیت کی تصدیق کر دی۔
ایشین گیمز میں کرکٹ پہلے بھی شامل رہی ہے لیکن اس بار پہلی مرتبہ اے سی سی کے پلیٹ فارم سے باقاعدہ طور پر اس کا اعلان کیا گیا ہے۔
ڈھاکا میں محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ ایشین گیمز میں 10 مردوں کے ساتھ 8 ویمنز کرکٹ ٹیموں کو صلاحیتوں کے اظہار کا موقع ملے گا، ان ٹیموں کا انتخاب رینکنگ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔
اجلاس میں منگولیا، ازبکستان اور فلپائن کو نیا اے سی سی ممبر بنانے کی بھی منظوری دی گئی۔
یاد رہے کہ آئی سی سی کی منظوری کے بعد 2028 کے لاس اینجلس اولمپکس میں بھی ویمنز کرکٹ کو شامل کیا گیا ہے۔