Express News:
2025-09-18@22:59:03 GMT

آنکھوں کے گرد حلقوں سے نمٹنے کے لیے دو آسان طریقے

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقے آپ کے چہرے کو بوڑھا اور تھکا ہوا ظاہر کر سکتا ہے۔ اس کی عمومی وجہ تھکان کو خیال کیا جاتا ہے۔ تاہم، بڑھتی عمر، جینیات، آنکھوں کی تھکان، اینیمیا، پانی کی کمی، سورج میں زیادہ وقت گزارنا اور طرزِ زندگی کے دیگر عوامل بھی اس کا سبب ہوسکتے ہیں۔

مارکیٹ میں ان سیاہ حلقوں سے نمٹنے کے لیے کئی کریمز موجود ہیں لیکن ان سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہو پاتے۔ اور ایسا کیوں نہیں ہو پاتا، بھارت کی ایک ماہرِ جِلدی امراض ڈاکٹر جوشیا بھاٹیا سارِن نے اپنی ویڈیو میں اس متعلق تفصیلاً بتایا ہے۔

ویڈیو میں ان کا کہنا تھا کہ کیا کریم کے استعمال سے آنکھوں کے نیچے حلقے ختم نہیں ہو رہے؟ وقت آگیا ہے کہ آپ اپنی طرزِ زندگی میں یہ دو تبدیلیاں لے آئیے۔

1: اندھیرے میں فون اسکرین پر دیکھنے سے گریز کریں کیوں کہ موبائل سے نکلنے والی بھاری توانائی کی حامل نیلی روشنی آپ کی آنکھ کے نیچے کے حصے میں کولیجن اور اِلاسٹن کو ختم کرتی ہے۔

2: آئرن کی کمی کو پورا کیجئے۔ جسم میں آئرن یا ہیموگلوبن کی کمی جِلد کے خلیوں کو آکسیجن پہنچانے میں رکاوٹ پیدا کرتی ہے، جس کے نتیجے میں میلانِن زیادہ مقدار میں پیدا ہوتا ہے اور کیوں کہ آنکھ کے نیچے کی جِلد سب سے پتلی ہوتی ہے اس میں رنگ پہلے دِکھنے لگتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ا نکھوں

پڑھیں:

پنجاب اسمبلی میں شوگر مافیا تنقید کی زد میں کیوں؟

پنجاب اسمبلی میں شوگر انڈسٹری ایک بار پھر شدید تنقید کی زد میں آ گئی۔ ضلع فیصل آباد سے مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی راؤ کاشف نے ایوان میں شوگر ملز مالکان کے رویے پر سخت احتجاج کیا اور کہا کہ فیصل آباد شوگر بیلٹ کا مرکز ہے، وہاں کسانوں کی صورتحال نہایت تشویشناک ہے۔

راؤ کاشف نے ایوان کو بتایا کہ شوگر ملز مالکان زمینداروں کو ادائیگیاں نہیں کر رہے، حالانکہ چینی کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ شوگر ملز مالکان تو قیمت بڑھنے کے باوجود بات ماننے کو تیار نہیں، کسان کہاں جائیں؟

مزید پڑھیں: مزید چینی درآمد کرنے کے لیے ٹینڈر جاری، پاکستانی کتنی چینی استعمال کرتے ہیں؟

رکن اسمبلی نے حالیہ سیلابی تباہ کاریوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی فصلیں پانی میں بہہ گئیں، ان کے پاس کوئی ذریعہ معاش نہیں بچا، لیکن شوگر ملز اب بھی ادائیگیوں سے انکاری ہیں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ ڈپٹی کمشنر اور مقامی انتظامیہ شوگر ملز مالکان کے سامنے بے بس ہو چکی ہے اور مطالبہ کیا کہ شوگر کین کمشنر کو فوری طور پر اسمبلی میں طلب کیا جائے۔

مزید پڑھیں: لاہور میں چینی کا شدید بحران، سعد رفیق کا شوگر مافیا کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

ایک رپورٹ کے مطابق 25-2024 کے کرشنگ سیزن میں شوگر ملز مالکان نے چینی کی برآمد اور مقامی مارکیٹ پالیسیوں کے ذریعے قریباً 300 ارب روپے منافع کمایا، مگر کسانوں کو بروقت ادائیگیاں نہیں کی گئیں۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے بھی صورتحال پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ شوگر ملز مالکان کسانوں کو ادائیگیاں کیوں نہیں کر رہے؟ نیا کرشنگ سیزن شروع ہونے والا ہے اور پرانے واجبات ابھی تک ادا کیوں نہیں کیے گئے؟ اسپیکر نے شوگر کین کمشنر سے اس معاملے پر فوری جواب طلب کرلیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسپیکر پنجاب اسمبلی پنجاب اسمبلی رکن صوبائی اسمبلی راؤ کاشف شوگر مافیا فیصل آباد مسلم لیگ ن ملک احمد خان

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور سعودی عرب میں دفاعی معاہدہ: بھارت میں سفارتی و عسکری حلقوں میں کھلبلی
  • یوٹیوب پر نماز روزے کی بات کرتی ہوں تو لوگ حمائمہ کا نام لیتے ہیں، دعا ملک
  • طاقتور حلقوں کو فارم 47 سے بنی حکومت کا بوجھ نہیں اٹھانا چاہیے، اعظم سواتی
  • جنوب مشرقی ایشیا میں مصر سے بھی زیادہ پرانی ممیاں دریافت
  • کشمیری حریت رہنما عبدالغنی بٹ آزادی کا خواب آنکھوں میں لیے چل بسے
  • حکومت سیلاب متاثرین کے لیے عالمی امداد کی اپیل کیوں نہیں کر رہی؟
  • سعودی عرب: ٹرانسپورٹ کے حوالے سے نئے ضوابط کا اعلان
  • ملک کے لئے جانیں قربان کرنے والے شہداء اور ان کے اہل خانہ کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے، گنڈا پور
  • پنجاب اسمبلی میں شوگر مافیا تنقید کی زد میں کیوں؟
  • لاہور میں زیر زمین پانی تیزی سے نیچے جا رہا ہے، ڈائریکٹر ایری گیشن ریسرچ