رانا صاحب آئیں آپکو کے پی میں لوگوں کے گھروں میں لے کر جاتے ہیں، شیخ وقاص
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
وزراء نے پریس کانفرس کی، کچھ باتیں حیران کن تھیں، شیخ وقاص - فوٹو: فائل
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی ترجمان شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ آخری فورم تک جائیں گے کسی مطالبے سے دست بردار نہیں ہوئے۔ رانا ثناءاللّٰہ صاحب آپ آئیں آپ کو کے پی میں لوگوں کے گھروں میں لے کر جاتے ہیں۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ وقاص کا کہنا تھا کہ آج مذاکرات کی تیسری نشست میں تحریری مطالبات حکومت کو دے دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزراء نے پریس کانفرس کی، کچھ باتیں حیران کن تھیں۔ آپ کی آج کی پریس کانفرس سے اندازہ ہوگیا ہے کہ آپ کس قسم کے جواب دینا چاہتے ہیں۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ آج اپوزیشن نے الیکشن کے حوالے سے کوئی مطالبہ نہیں کیا۔
شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ آپ پی ٹی آئی کو اور ایم این ایز و ایم پی ایز کو توڑ نہیں سکے، پی ٹی آئی ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹی، کمیشن کا مطالبہ ناحق نہیں، ہم انصاف چاہتے ہیں، آخری دروازہ بھی کھٹکھٹائیں گے۔ 9 مئی اور 26 نومبر واقعات سے متعلق کمیشن اور قیدیوں کی رہائی ترجیحی مطالبات ہیں۔
پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ یہ کیسی حکومت ہے جو 13 لاشوں کی تصدیق نہیں کرسکتی، جنازے بھی نظر نہیں آئے۔ گرفتاری کے ڈر سے لوگ چھپ رہے تھے تو ایسی صورت میں پوسٹ مارٹم کیسے ہوتا؟
عرفان صدیقی نے کہا کہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ ملکی سلامتی کے معاملے پر سیاست کی گئی،
انکا کہنا تھا کہ رانا ثناءاللّٰہ صاحب آپ آئیں آپ کو کے پی میں لوگوں کے گھروں میں لے کر جاتے ہیں۔
شیخ وقاص نے کہا کہ مذاکرات شروع ہوئے تو بانی پی ٹی آئی کی فیملی کے خلاف پروپگنڈا شروع کردیا گیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیاست دان کو جب عوام مسترد کرتے ہیں تو غیبی امداد کی جانب دیکھتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم اتفاق رائے سے کی جائےگی، کسی کے لیے گھبرانے کی بات نہیں، رانا ثنااللہ
وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کو ایسے خوفناک بنا کر پیش کیا جارہا ہے جیسے یہ کوئی طوفان ہو، اس میں حکومت سمیت کسی کے لیے بھی گھبرانے کی کوئی بات نہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے کئی ماہ سے بات چیت جاری ہے، ہم اس حوالے سے اپنے اتحادیوں کو اعتماد میں لیں گے۔
مزید پڑھیں: 27ویں ترمیم: فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئینی بنانے کے لیے آرٹیکل 243 میں ترمیم کرنے کا فیصلہ
رانا ثنااللہ نے کہاکہ آئین کو عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے ترامیم کی جاتی ہیں، جن چیزوں کا ذکر بلاول بھٹو نے کیا ان میں کون سی چیز ہے جو زیر بحث نہیں رہی؟
انہوں نے کہاکہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو ایسی دستاویز سامنے لانی چاہیے جس پر اتفاق ہو، یہ زیادہ مناسب ہوگا۔
ایک سوال کے جواب میں رانا ثنااللہ نے کہاکہ آئینی ترمیم سے قبل مکمل بحث مباحثہ ہوگا، اس میں حکومت یا کسی کے لیے بھی گھبرانے کی بات نہیں۔
انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کا آئینی عدالتوں کے قیام پر اتفاق ہے، 26ویں ترمیم کے وقت آئینی بینچ کی تجویز پی ٹی آئی کی طرف سے دی گئی تھی۔
رانا ثنااللہ نے کہاکہ ججز کے ٹرانسفر کا اختیار حکومت کو نہیں جوڈیشل کمیشن کے پاس ہونا چاہیے۔
ایک اور سوال کے جواب میں مشیر وزیراعظم نے کہاکہ اس وقت وفاق کے پاس اپنے معمول کے اخراجات چلانے کے لیے پیسے نہیں ہیں، اگر فیڈریشن کو ایسے ہی چلانا ہے تو پھر چلاتے رہیں۔
انہوں نے کہاکہ این ایف سی پر بات شروع ہوگی تو معلوم ہوگا کون راضی ہے اور کون ناراض ہے، ہم سب کو منانے کی کوشش کریں گے۔
واضح رہے کہ حکومت پاکستان نے 27ویں آئینی ترمیم کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے، جس کے لیے اہم اتحادی جماعت پیپلز پارٹی سے رابطہ کرلیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی نے مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم مسترد کردی، اسد قیصر کھل کر بول پڑے
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو نے اس اہم معاملے پر پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کا اجلاس 6 نومبر کو طلب کرلیا ہے، جس میں اہم فیصلے کیے جائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آئینی ترمیم اتفاق رائے این ایف سی ایوارڈ رانا ثنااللہ مشاورت مشیر وزیراعظم وی نیوز