لاپتہ 5بچوں میں سے 2بچے میٹروویل سے بازیاب
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر )شہر قائد کے مختلف علاقوں سے لاپتہ ہونے والے5 بچوں میں سے میٹرویل سائٹ ایریا کے 2 بچوں کو بازیاب کر لیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق 14 جنوری 2025 کو 12 سالہ شیراز اور 9 سالہ ارباز کراچی کے نارتھ کراچی اور گارڈن کے علاقوں سے لاپتہ ہو گئے تھے۔دونوں بچے مقامی مدرسہ کے طالب علم ہیں اور پولیس کو ان کی گمشدگی کی درخواست تھانہ سائٹ اے میں جمع کرائی گئی تھی۔سائٹ ایریا میٹروول سے لاپتا ہونے والے دو کمسن سگے بھائیوں کو کیماڑی سے اپنی خالے کے گھر سے بازیاب کرالیا گیا جو مدرسے سے وقفے کے دوران گھر میں مارپیٹ کے خوف سے بھاگ گئے تھے۔ بچوں کے والد محمد اسلام نے کہا کہ میرے بچے باحفاظت اپنے گھر واپس پہنچ گئے ہیں۔ پولیس نے ہماری مدد میں بھرپور تعاون کیا اور بچوں کو تلاش کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ جہاں وہ رات 9 بجے ملے۔ بچوں نے بتایا کہ وہ اپنی مرضی سے گھر سے گئے تھے اور کسی مشکل کا سامنا نہیں کیا۔بازیاب بچوں نے پولیس کو بتا یا کہ 14 جنوری کو دوپہر 12 بجے لنچ بریک کے دوان دونوں بچے مدرسے سے گھر آئے اور الماری کا تالا توڑ کر وہاں موجود 15 ہزار روپے نکال کر لاپتا ہوئے تھے۔پولیس کے مطابق اطلاع ملنے پر پولیس نے دونوں بچوں کی سرگرمی سے تلاش شروع کر دی اور اس حوالے سے سوشل میڈیا سمیت دیگر ذرائع کا استعمال کیا گیا تاہم بچوں کے اہل خانہ اور پولیس کی باہمی کوششوں سے دونوں لاپتہ سگے بھائیوں کو پولیس نے 24 گھنٹے کے اندر کیماڑی سے بازیاب کرلیا۔پولیس نے بیان میں کہا کہ والدین سے گزارش ہے کہ وہ اپنے کم سن بچوں کے ساتھ شائستہ رویہ اپنائیں اور انہیں دوستانہ ماحول فراہم کریں تاکہ وہ اپنے اہل خانہ سے اپنی پریشانیوں کو شیئر کر سکیں تاکہ اس قسم کے واقعات سے بچا جا سکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پولیس نے
پڑھیں:
کراچی، 70 بچوں، بچیوں سے زیادتی کرنیوالے سفاک شخص پر ویڈیوز فروخت کرنے کا شبہہ
پولیس تفتیش کے مطابق ملزم نے 60 سے 70 بچوں اور بچیوں کو بدفعلی کا نشانہ بنایا۔ گرفتار ملزم سے برآمد ہونے والا موبائل فون فرانزک کیلئے اسلام آباد بھیج دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے علاقے قیوم آباد میں کمسن بچیوں اور بچوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنانے اور نازیبا ویڈیوز بنانے والے درندہ صفت سفاک ملزم کےخلاف ایک اور مقدمہ ڈیفنس تھانے میں درج کر لیا گیا۔ پولیس کے مطابق ساتواں مقدمہ سندھ عارضی رہائشی ایکٹ کی خلاف ورزی پر ملزم اور مالک مکان کے خلاف درج کیا گیا ہے، جس کے بعد مرکزی ملزم کے خلاف درج مقدمات کی تعداد 7 ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق ملزم شبیر احمد تنولی کے خلاف مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، جس میں مکان مالک اعجاز اعوان کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ ملزم شبیر شربت والے اور مالک مکان اعجاز اعوان کی جانب سے کرایہ داری ایگریمنٹ تھانے میں جمع نہیں کروایا گیا، جبکہ ملزم شبیر کمرے میں بچے اور بچیوں کو لا کر نازیبا حرکات کرتا تھا۔
پولیس تفتیش کے مطابق ملزم نے 60 سے 70 بچوں اور بچیوں کو بدفعلی کا نشانہ بنایا۔ گرفتار ملزم سے برآمد ہونے والا موبائل فون فرانزک کیلئے اسلام آباد بھیج دیا گیا ہے۔ تفتیشی پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کی جانب سے ویڈیوز جمع کرنے اور انہیں فروخت کرنے کا شبہہ ہے۔ گرفتار ملزم کے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی بھی جانچ پڑتال کی گئی ہے۔