احتساب عدالت کا القادر یونیورسٹی کو بھی وفاقی حکومت کے حوالے کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ کو سزا سنانے کے ساتھ ساتھ القادر یونیورسٹی کو بھی وفاقی حکومت کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔ راولپنڈی کی احتساب عدالت نے تین بار مؤخر کیا جانے والا 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنادیا جس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو 14 سال جب کہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی۔عدالت نے اپنے فیصلے میں القادر یونیورسٹی کو وفاقی حکومت کے حوالے کرنے کا حکم بھی دیا اور کہا کہ حکومت یونیورسٹی کا انتظام سنبھالے۔یاد رہے کہ القادر یونیورسٹی پروجیکٹ کی وجہ سے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو قانونی مشکلات کا سامنا رہا ہے،دونوں پر اختیارات کے غلط استعمال اور مالی بے ضابطگیوں کے الزامات کی وجہ سے نیب کیسز بنے تھے۔سیاسی پشت پناہی اور زبردست تشہیر کے باوجود سابق وزیر اعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خوابوں کا منصوبہ سمجھی جانے والی القادر یونیورسٹی میں 4 سال کے دوران صرف 200 اسٹوڈنٹس نے داخلہ لیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: القادر یونیورسٹی
پڑھیں:
اسلام آباد، جی بی کونسل سیکرٹریٹ آفس کی تعمیر کے حوالے سے امیر مقام کی زیر صدارت اجلاس
۔ اجلاس کے دوران حکام نے منصوبے کے کلیدی خاکے پر وفاقی وزیر کو تفصیلی بریفنگ دی۔ اس کے علاوہ نیسپاک ٹیم نے منصوبے کے ڈیزائن پر پریزنٹیشن دی۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کونسل سیکرٹریٹ آفس بلڈنگ اسلام آباد کی تعمیر کے حوالے سے ایک اجلاس وفاقی وزیر برائے امور کشمیر،گلگت بلتستان اور ریاستی و سرحدی علاقے (سیفران) انجینئر امیر مقام کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر امور کشمیر، گلگت بلتستان و سیفران شبیر احمد عثمانی، سیکریٹری امور کشمیر و گلگت بلتستان ظفر حسن، ایڈیشنل سیکریٹری کامران رحمٰن خان، جوائنٹ سیکریٹری گلگت بلتستان کونسل صدیر خان خٹک اور ان کی ٹیم نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران حکام نے منصوبے کے کلیدی خاکے پر وفاقی وزیر کو تفصیلی بریفنگ دی۔ اس کے علاوہ نیسپاک ٹیم نے منصوبے کے ڈیزائن پر پریزنٹیشن دی، جس نے سیکرٹریٹ آفس بلڈنگ کی تعمیر اور آرکیٹیکچرل منصوبہ بندی کے حوالے سے جاری بات چیت میں حصہ ڈالا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے حکام کو ہدایت دی کہ وہ زمینی سطح پر کام کے آغاز کے لیے عملدرآمد کو تیز کریں۔ اس موقع پر وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ زمینی سطح پر منصوبے کے فوری آغاز کو یقینی بنانے کے لیے عملدرآمد کو تیز کریں۔