الیکشن کمیشن نے 3 سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن منسوخ کردی
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
پاکستان الیکشن کمیشن نے انٹرا پارٹی الیکشن نہ کروانے پر 3 سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن منسوخ کردی۔
الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے مطابق پاکستان نیشنل پارٹی، پاکستان تحریک نظام اور نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کی رجسٹریشن منسوخ کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے گوشوارے جمع نہ کرانے پر 139 عوامی نمائندوں کی رکنیت معطل کردی
یہ اقدام سنہ 2002 کے پولیٹیکل پارٹیز آرڈر کو نافذ کرنے کے لیے ای سی پی کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر سامنے آیا ہے جس کے تحت پاکستان میں تمام سیاسی جماعتیں جمہوری طریقوں اور احتساب کو یقینی بنانے کے لیے باقاعدہ انٹرا پارٹی انتخابات کراتی ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے اثاثوں کے گوشوارے جمع نہ کرانے پر پنجاب اسمبلی کے 68، سندھ اسمبلی کے 15، خیبرپختونخوا اسمبلی کے 33 اور بلوچستان اسمبلی کے 5 ارکان کی رکنیت معطل
دوسری جانب ای سی پی نے نومبر 2024 میں انٹرا پارٹی انتخابات کی کروادینے پر تحریک صوبہ ہزارہ پاکستان کو ایک رجسٹرڈ سیاسی جماعت کے طور پر تسلیم کر لیا۔
مزید برآں گزشتہ ہفتے ای سی پی نے عوام پاکستان کا بھی اپنے پاس بطور سیاسی پارٹی اندراج کرلیا تھا۔ پارٹی نے جون 2024 میں اپنے انٹرا پارٹی انتخابات کرائے تھے۔
مزید پڑھیے: ’عوام پاکستان پارٹی‘ الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہوگئی
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل عوام پاکستان کے بالترتیب صدر اور سیکریٹری جنرل ہیں۔ دونوں رہنما اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ نواز سے وابستہ تھے لیکن پھر انہوں نے قیادت سے اختلافات کے بعد پارٹی چھوڑ دی تھی۔
سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اراکینالیکشن کمیشن کے مطابق گوشواروں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر 2 سینیٹرز قاسم اور عبدالقدوس کی رکنیت بھی معطل کر دی گئی ہے۔
علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے 16 ممبران قومی اسمبلی کی رکنیت بھی معطل کر دی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انٹرا پارٹی الیکشن پاکستان الیکشن کمیشن سیاسی پارٹیوں کی رجسٹریشن منسوخ عوام پاکستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انٹرا پارٹی الیکشن پاکستان الیکشن کمیشن عوام پاکستان کی رجسٹریشن منسوخ الیکشن کمیشن نے عوام پاکستان انٹرا پارٹی اسمبلی کے کی رکنیت
پڑھیں:
ہمارے پاس الیکشن کمیشن کی ہیرا پھیری کے 100 فیصد ثبوت موجود ہیں، راہل گاندھی
کانگریس لیڈر نے دیگر اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ جیسے اکھلیش یادو اور ڈی ایم کے ایم پی ٹی آر بالو کیساتھ پارلیمنٹ کے احاطے کے اندر احتجاج کیا اور الیکشن کمیشن اور بی جے پی کے خلاف نعرے لگائے۔ اسلام ٹائمز۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس رہنما راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو خبردار کیا کہ اپوزیشن انہیں بہار میں اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) مشق سے بچنے نہیں دے گی۔ ایوان کی کارروائی ملتوی ہونے کے فوراً بعد راہل گاندھی نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر نامہ نگاروں سے کہا "میں الیکشن کمیشن کو پیغام دینا چاہتا ہوںِ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ اس سے بچ جائیں گے، اگر آپ کے افسران کو لگتا ہے کہ وہ اس سے بچ جائیں گے، تو آپ غلط ہیں، آپ اس سے بچ نہیں پائیں گے کیونکہ ہم آپ کے خلاف کارروائی کریں گے"۔ انہوں نے الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) پر کرناٹک میں ووٹر لسٹ پر نظرثانی کے عمل کے دوران دھوکہ دہی کا الزام لگایا۔ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس مبینہ ہیرا پھیری کے 100 فیصد ثبوت ہیں، جس میں ووٹروں کو شامل کرنا اور حذف کرنا شامل ہے، لیکن انہوں نے ابھی تک کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ایک حلقے میں 50، 60 اور 65 سال کی عمر کے ہزاروں نئے ووٹرز کو فہرست میں شامل کیا گیا ہے اور 18 سال سے زائد عمر کے اہل ووٹرز کو فہرست سے ہٹا دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہمارے پاس 100 فیصد ثبوت ہیں کہ الیکشن کمیشن نے کرناٹک میں ایک سیٹ پر دھوکہ دہی کی اجازت دی، جب ہم آپ کو دکھانے کا فیصلہ کرتے ہیں، تو یہ 100 فیصد ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا "ہم نے صرف ایک حلقہ دیکھا اور یہ پایا، مجھے یقین ہے کہ ہر حلقے میں یہی ڈرامہ چل رہا ہے"۔ انہوں نے کہا کہ ایک حلقے میں ہزاروں نئے ووٹرز جوڑے گئے ہیں، جن کی عمریں 50، 60، 65 سال ہیں، پھر 18 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے نام کاٹے جا جا رہے ہیں۔ اپوزیشن پارٹیاں بشمول کانگریس اور سماج وادی پارٹی، ایس آئی آر کے عمل کی مخالفت کر رہی ہیں اور الزام لگا رہی ہیں کہ یہ ووٹروں خاص طور پر پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے کو حق رائے دہی سے محروم کرنے کی کوشش ہے۔
ان کا دعویٰ ہے کہ اس عمل کو ووٹر لسٹ سے مخصوص ووٹروں کا نام ہٹانے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے، جس کا اثر آئندہ اسمبلی انتخابات کے نتائج پر پڑ سکتا ہے۔ راہل گاندھی نے اپنے اس دعوے کو دہراتے ہوئے کہ الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داریاں نہیں نبھا رہا ہے کہا "میں نے کل بھی یہ کہا تھا، یہ بہت سنگین معاملہ ہے، الیکشن کمیشن ملک کے الیکشن کمیشن کے طور پر کام نہیں کر رہا ہے"۔ انہوں نے کہا کہ سچ تو یہ ہے کہ الیکشن کمیشن اپنا کام نہیں کر رہا ہے۔ راہل گاندھی نے دیگر اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ جیسے اکھلیش یادو اور ڈی ایم کے ایم پی ٹی آر بالو کے ساتھ پارلیمنٹ کے احاطے کے اندر احتجاج کیا اور الیکشن کمیشن اور بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔