ہم کسی ایک قیدی کو بھی زندہ رہا نہیں کروا پائے، غاصب اسرائیلی وزیر خارجہ کا برملا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
غاصب اسرائیلی وزیر خارجہ نے فلسطینی مزاحمت کیخلاف مسلط کردہ انسانیت سوز صیہونی جنگ کے حوالے سے اپنے اہداف کے حصول میں شدید ناکامی کا برملاء اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کسی ایک قیدی کو بھی زندہ رہا کروانے میں کامیاب نہیں ہو سکی! اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون ساعر نے اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ (غزہ پر مسلط کردہ غاصب صیہونی رژیم کی انسانیت سوز جنگ کو) کئی ماہ گزر جانے کے باوجود بھی اسرائیلی فوج کسی ایک اسرائیلی قیدی کو بھی زندہ رہا نہیں کروا سکی! اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ صیہونی کابینہ کے رکن ہونے کے ناطے یہ مسئلہ ہمارے کاندھوں پر بھاری ذمہ داری ڈالتا ہے غاصب اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے حماس کو جتنی بھی طاقتور ضربیں لگائیں، ان سب کے باوجود ہم اس کے خلاف کوئی اہم جنگی مقصد تک حاصل نہیں کر پائے!
واضح رہے کہ حماس و غاصب اسرائیلی رژیم کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کے بعد سے اسرائیلی میڈیا نے کھل کر اعتراف کیا کہ ہے حماس جنگ میں اپنا مقصد حاصل کرنے میں پوری طرح سے کامیاب ہوئی جبکہ غاصب اسرائیلی فوج نے اپنے تمام مقاصد میں شکست کھائی ہے۔ اسرائیلی چینل i24NEWS نے اس معاملے پر ایک رپورٹ شائع کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ حماس اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں قدم جمانے سے روکنے میں کامیاب رہی ہے اور یوں ہم جنگ کے اہداف حاصل کرنے میں بری طرح سے ناکام ہوئے ہیں۔ اس رپورٹ میں تاکید کی گئی ہے کہ حماس غزہ کی پٹی کے انتظام و انصرام میں آگے بڑھ رہی ہے جبکہ اسرائیل نہ صرف جنگ کے کسی ایک مقصد کو بھی حاصل نہیں پایا بلکہ اس خطے کی حقیقت کو بدلنے میں بھی بری طرح سے ناکام رہا ہے۔
دوسری جانب معروف صیہونی اخبار یدیعوت احرونوت (Yedioth Ahronoth) کے عسکری تجزیہ کار یوسی یوشوا (Yossi Yehoshua) کا بھی کہنا ہے کہ 15 ماہ کی طویل جنگ کے بعد بھی نیتن یاہو کو سیاسی طور پر شکست ہوئی ہے جبکہ اسرائیلی فوج اور اس کے چیف آف اسٹاف ہرتزی ہالوی نے بھی عسکری میدان میں شکست کھائی ہے کیونکہ حماس پر کوئی فتح حاصل نہیں ہوئی لہذا اسرائیل کو سیاسی و عسکری، دونوں میدان میں شکست فاش کا منہ دیکھنا پڑا ہے!
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: غاصب اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیلی فوج کسی ایک کہ حماس جنگ کے کو بھی
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیلی حملے، حماس رہنما سمیت 40 سے زائد شہید
عسکری ونگ کے کمانڈرمحمد سنوار کی لاش کی شناخت کرلی، ہمارے قبضہ میں ہے،اسرائیلی فوج
ڈرونز سے امدادی قافلے پر اسرائیلی حملے ، سفید اسپرے سے جلد شدید متاثر ،متعدد کو اغواء کرلیا
غزہ، میں 40 سے زائد فلسطینی شہید، حماس رہنما بھی شہدا میں شامل ہیں،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق غزہ، میں 40 سے زائد فلسطینی شہید، حماس رہنما بھی شہدا میں شاملادھر امریکی کانگریس کے 92 ارکان نے صدر ٹرمپ سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ امداد پہنچانے کے لیے تمام سفارتی طریقے استعمال کریں۔اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے شام کی سرزمین کے اندر حماس کے ایک کارکن کو نشانہ بناتے ہوئے ایک چھاپہ مارا ہے۔ فوج کے میڈیا آفس کے ایک بیان کے مطابق یہ حملہ جنوبی شام میں مزارات بیت جان کے علاقے میں کیا گیا۔ فوج کے میڈیا آفس کے بیان میں اس رکن کی شناخت یا کوئی اور تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ حماس کے عسکری ونگ کے کمانڈر محمد سنوار کی لاش ملی ہے۔اسرائیلی فوج نے غزہ میں بے یارو مددگار فلسطینیوں کی امداد کے لیے آنے والے قافلے کو بھی نہ بخشا۔میڈیارپورٹس کے مطابق غزہ فریڈم فلوٹیلا پر ڈرونز سے حملہ کرکے لوگوں پر ایسا سفید اسپرے کیا گیا جس نے جلد کو متاثر کیا۔ چند ہی منٹ بعد فلوٹیلا کا کمیونی کیشن نظام جام کردیا گیا۔امدادی قافلے Madleen میں موجود بعض افراد کو اسرائیلی فوج اغوا کرکے لے گئی۔