محکمہ بلدیات کے محکموں میں (ر)ملازمین کوپنشن دی جارہی ہے‘سعید غنی
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر ) وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ محکمہ بلدیات کے زیر انتظام محکموں میں ریٹائرڈ ملازمین کو پینشن کی ادائیگی کی جارہی ہے، البتہ ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی عدم ادائیگی کا معاملہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی میں مختلف ارکان کی جانب سے توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں کیا۔انہوں نے کہا کہ کے ایم سی میں سابق مئیر وسیم اختر نے ان ملازمین کے جو پیسے علیحدہ اکائونٹ میں جمع ہوتے تھے اس کو بھی خرچ کردیاکرتے تھے ، سندھ حکومت اس وقت بھی کے ایم سی کو 1.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سندھ بلڈنگ، نارتھ ناظم آباد میں رہائشی پلاٹوں پر غیر قانونی کمرشل تعمیرات
بلاک اے پلاٹ ایس بی 32 پر این آر ریزیڈنسی نامی کمرشل پراجیکٹ کی تعمیر شروع
ڈائریکٹر سید ضیاء پر کارروائی نہ کرنے کے الزامات، شہریوں کی مشکلات میں اضافہ
نارتھ ناظم آباد کے رہائشی علاقوں میں رہائشی پلاٹوں پر غیر قانونی طور پر کمرشل عمارتیں تعمیر کیے جانے کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ، جس کے نتیجے میں مقامی شہریوں کو روزمرہ زندگی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔بلاک اے پلاٹ نمبر ایس بی 32پر این آر ریزیڈنسی نامی کمرشل پراجیکٹ کی تعمیر جاری ہے جرأت سروے ٹیم سے بات کرتے ہوئے مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ علاقوں میں متعدد جگہوں پر رہائشی پلاٹوں کو تجارتی مراکز میں تبدیل کیا جا رہا ہے ، جس سے نہ صرف علاقے کا رہائشی تشخص متاثر ہو رہا ہے بلکہ ٹریفک کے مسائل میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔ایک مقامی رہائشی عبداللہ خان نے بتایا، ’’ہماری گلیوں میں دن رات گاڑیوں کا رش لگا رہتا ہے ۔ پرانی نکاسی آب کا نظام اس تجارتی استعمال کو برداشت نہیں کر پا رہا، جس کے نتیجے میں گلیوں میں گندے پانی کے جوہڑ بن گئے ہیں۔ ’’علاقہ مکینوں نے ڈائریکٹر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سید ضیاء پر غیر قانونی تعمیرات کے خلاف انہدامی کارروائی نہ کرنے کے الزامات عائد کیے ہیں ۔جبکہ محکمہ بلدیات کے ترجمان نے بتایا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’ہم نے گزشتہ مہینے متعدد غیر قانونی تعمیرات کو نشانہ بنایا ہے ، تاہم کچھ معاملات میں قانونی رکاوٹوں کی وجہ سے کارروائی میں تاخیر ہو رہی ہے ‘‘۔ علاقے کے شہریوں نے
وزیر بلدیات سے اپیل کی ہے کہ وہ نارتھ ناظم آباد میں غیر قانونی کمرشل تعمیرات کے خلاف فوری کارروائی کریں اور علاقے کے رہائشی تشخص کو برقرار رکھنے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔