بائیڈن کی جاتے جاتے ریکارڈ معافی، ایک دن میں 2500 مجرموں کی سزائیں معاف
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
امریکہ(نیوز ڈیسک)امریکا کے صدر جو بائیڈن نے جمعے کے روز ایک تاریخی اقدام کرتے ہوئے تقریباً 2500 مجرموں کی سزاؤں کی معافی اعلان کردیا، مجرمان منشیات کے جرائم کے مرتکب تھے۔وائٹ ہاؤس کے مطابق یہ امریکی تاریخ میں ایک روزہ معافی کا سب سے بڑا عمل ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق صدر جو بائیڈن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وہ لوگ جن کی سزاؤں میں میں نے کمی کی ہے وہ وقت گزار رہے تھے جو کہ ان کے مقابلے میں غیر منصفانہ طور پر طویل تھا، اگر انہیں آج سزا سنائی گئیں تو انہیں کیا ملے گا۔
صدر بائیڈن نے اس اقدام کو ماضی کی ناانصافیوں اور سزا کے غیر منصفانہ اختلافات کو دور کرنے اور مستحق افراد کو اپنے خاندانوں کے ساتھ دوبارہ ملنے کا دوسرا موقع فراہم کرنے کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا۔رپورٹ کے مطابق جو بائیڈن نے کہا کہ بطور امریکی صدر اس کارروائی کے ساتھ میں نے اب امریکی تاریخ میں کسی بھی صدر سے زیادہ انفرادی معافیاں اور تبدیلیاں جاری کی ہیں۔ انہوں نے اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ عہدہ چھوڑنے سے قبل مزید معافیاں یا تبدیلیاں جاری کر سکتے ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل بائیڈن نے گزشتہ ماہ تقریباً 1500 افراد کی سزاؤں میں کمی کے ساتھ 39 دیگر کو معاف دینے کا اعلان کیا تھا۔ ساتھ ہی امریکی صدر جو بائیڈن نے نشے کی حالت میں اسلحہ خریدنے، غیر قانونی طور پر اسلحہ رکھنے اور ٹیکس فراڈ کے الزام میں مجرم قرار دیے گئے اپنے بیٹے کو بھی جانے سے قبل صدارتی معافی دینے کا اعلان کیا تھا۔
ریکوڈک منصوبے کی راہ میں حائل ایک اور رکاوٹ ختم، جلد سعودی عرب سے معاہدے کا امکان
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: جو بائیڈن نے
پڑھیں:
افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ افغانستان میں طالبان حکومت نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر ملک چھوڑنے والے مغرب نواز طالبان کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کے وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔
مزید برآں انہوں نے حکام کو باہمی تعاون کی ہدایت کی کہ واپس آنیوالے افراد کو رہائش، تعاون اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔ وزیراعظم محمد حسن اخوند نے کہا کہ طالبان حکومت امید کرتی ہے کہ یہ اقدام ان افغانوں کو واپس لانے میں مددگار ثابت ہو گا۔ جنہوں نے آنیوالے حالات، بے یقینی یا بیرونی دباؤ کے باعث ملک چھوڑا تھا۔ واضح رہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک جانب ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغانوں پر سفری پابندی عائد کی گئی ہے تو دوسری جانب پاکستان میں بہت سے افغان پناہ گزینوں کو ملک بدر کرنے کی دھمکیوں کا سامنا ہے۔