اروشی روتیلا نے سیف علی خان پر حملے سے متعلق اپنے بیان معافی مانگ لی
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
بھارتی اداکارہ و ماڈل اروشی روتیلا کو سیف علی خان پر حملے کے حوالے سے دیے گئے غیر حساس بیان پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے سیف پر حملے کی مذمت تو کی، لیکن ساتھ ہی اپنے قیمتی زیورات کی نمائش بھی کی اور سیف کے بارے میں بات کرتے کرتے اپنی مہنگی ہیرے کی گھڑی اور انگوٹھیوں سے متعلق بات شروع کردی، اس انٹرویو کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد لوگوں نے اداکارہ کے اس رویے کو نامناسب اور بے حسی قرار دے دیا۔
اروشی نے بعد ازاں ایک بیان جاری کرتے ہوئے اپنے الفاظ پر معافی مانگی اور کہا کہ وہ صورتحال کی سنگینی کو ابتدا میں نہیں سمجھ سکیں۔ انہوں نے کہا، ’سیف علی خان صاحب، میں اپنی لاعلمی اور غیر حساسیت پر شرمندہ ہوں۔ اب جب مجھے آپ کے کیس کی شدت کا اندازہ ہوا ہے، میں دل سے معذرت خواہ ہوں اور اپنی حمایت پیش کرتی ہوں۔‘
یاد رہے کہ سیف علی خان پر جمعرات کی صبح ایک شخص نے ان کے گھر میں گھس کر حملہ کیا تھا، جس میں ان کی گردن اور ریڑھ کی ہڈی کے قریب چوٹیں آئیں۔ انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ کئی سرجریوں کے بعد اب خطرے سے باہر ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سیف علی خان
پڑھیں:
افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ افغانستان میں طالبان حکومت نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر ملک چھوڑنے والے مغرب نواز طالبان کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کے وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔
مزید برآں انہوں نے حکام کو باہمی تعاون کی ہدایت کی کہ واپس آنیوالے افراد کو رہائش، تعاون اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔ وزیراعظم محمد حسن اخوند نے کہا کہ طالبان حکومت امید کرتی ہے کہ یہ اقدام ان افغانوں کو واپس لانے میں مددگار ثابت ہو گا۔ جنہوں نے آنیوالے حالات، بے یقینی یا بیرونی دباؤ کے باعث ملک چھوڑا تھا۔ واضح رہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک جانب ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغانوں پر سفری پابندی عائد کی گئی ہے تو دوسری جانب پاکستان میں بہت سے افغان پناہ گزینوں کو ملک بدر کرنے کی دھمکیوں کا سامنا ہے۔