ویسٹ انڈیز نے اسپنر سے گیند کرواکر 113 سال پُرانی روایت توڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
پاکستان کیخلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں ویسٹ انڈیز نے اسپنر سے گیند کرواکر 113 سال پُرانی روایت توڑ دی۔
ملتان میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں گڈاکیش موتی نے پہلی بار ویسٹ انڈیز کیلئے بطور اسپنر بالنگ کا آغاز کیا، انہوں نے پہلی گیند قومی ٹیم کے کپتان شان مسعود کو کروائی اور تاریخ رقم کردی۔
اس سے قبل ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں بالنگ کا آغاز ملتان میں آخری بار اسپنر ساجد خان نے انگلینڈ کیخلاف سیریز میں 3 ماہ قبل کیا تھا۔
مجموعی طور پر یہ ٹیسٹ کرکٹ میں 30 ویں مرتبہ ہوا ہے کہ کسی اسپنر نے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں بالنگ کا آغاز کیا، پچھلی 9 مثالیں ایشیائی گیند بازوں کی تھیں، جس میں 3 مرتبہ بنگلادیش سے، 4 مرتبہ بھارت اور 2 بار پاکستان نے اسپنرز سے اننگز کا آغاز کیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایران اور امریکی جنگی جہاز ایک مرتبہ پھر بحر عمان میں آمنے سامنے آگئے
تہران:ایران کی بحریہ کے ہیلی کاپٹر اور امریکی جہاز کے درمیان بحر عمان میں ایک دوسرے کے مقابل آگئے جہاں مختصر وقت کے لیے کشیدگی پیدا ہوئی جو امریکی جہاز کی جانب سے راستے بدلنے پر ختم ہوگئی۔
ترک خبرایجنسی انادولو کی رپورٹ کے مطابق ایران اور امریکا کے درمیان بحر عمان میں یہ واقعہ صبح 10 بجے کے قریب پیش آیا، جب امریکی جنگی جہاز یو ایس ایس فیٹزجیرالڈ نے ایرانی فوج کے زیرنگرانی بحری حدود میں داخل ہونے کی کوشش کی۔
ایرانی میڈیا نے بتایا کہ ایرانی ہیلی کاپٹر نے امریکی جنگی جہاز کو اس وقت تنبیہ کردی جب وہ ایرانی حدود کی طرف بڑھ رہا ہے اور ایران کے تھرڈ نیول ریجن (نابوت) کے ایئر یونٹ نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے فوری ردعمل دیا۔
ایرانی فوجی ہیلی کاپٹر نے امریکی جنگی جہاز کے اوپر پرواز کی اور راستہ بدلنے کے لیے سخت ردعمل دیا۔
ایران کی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دوسری تنبیہ کے بعد ایئرڈیفنس کمانڈ نے صورت حال کو بھانپتےہوئے مداخلت کی اور واضح کیا کہ ہیلی دفاعی حکمت عملی کے طور پر پرواز کر رہا ہے اور امریکی تباہ کن جنگی جہاز کو اپنا راستہ بدلنے کی تنبیہ کردی گئی۔
بیان میں کہا گیا کہ یو ایس ایس فٹز جیرالڈ نے تنبیہ پر عمل کرتے ہوئے متنازع علاقے سے جنوب کی طرف اپنا راستہ بدل لیا اور ایرانی پائلٹ نے اپنا مشن مکمل کیا۔
دوسری جانب امریکی فوج نے اس واقعے پر کوئی ردعمل نہیں دیا اور نہ ہی ایرانی دعوؤں کی تردید کی ہے۔
یاد رہے کہ جون میں اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 روز تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد امریکا نے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے اور ایرانی جوہری تنصیبات تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
ایران اور امریکا کے درمیان جون میں ہونے والی کشیدگی کے بعد یہ پہلا واقعہ ہے جہاں دونوں ممالک ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے۔