تمام ایم ڈی کیٹ ٹاپ پوزیشن ہولڈرز کا ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا عزم
اشاعت کی تاریخ: 2nd, November 2025 GMT
ایم ڈی کیٹ کے امتحانات کے تمام ٹاپ پوزیشن ہولڈرز کا ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا عزم—
آئی بی اے سکھر کے تحت ایم ڈی کیٹ کے امتحانات کے تمام ٹاپ پوزیشن ہولڈرز نے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز سے ایم بی بی ایس کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ بہتر ہوتا کہ ٹیسٹ میں تاخیر نہ کی جاتی اور انٹرمیڈیٹ/ اے لیول کے امتحانات کے بعد ہی ٹیسٹ لے لیا جاتا۔
ان کا کہنا ہے کہ حقیقی میرٹ برقرار رکھنے کے لیے میڈیکل کالجوں میں داخلوں کا سلسلہ ٹیسٹ کی بنیاد پر جاری رہنا چاہیے کیونکہ اوپن میرٹ میں سفارش کے امکانات ہوتے ہیں، پوزیشن ہولڈر طلبہ کی اکثریت نے ایم ڈی کیٹ میں نمایاں نمبرز کوچنگ کے بغیر حاصل کیے ہیں۔
ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں 180 میں سے 175 نمبر حاصل کرنے والے محمود خان ولد عدالت خان کا آبائی تعلق ضلع سوات سے ہے اور وہ ضلع غربی میں رہائش پزیر ہیں۔
انہوں نے پہلے ڈی جے سائنس کالج میں داخلہ لیا اور پھر پرائیویٹ امیدوار کے طور 87.
آئی بی اے سکھر یونیورسٹی نے آج (اتوار کو) ایم ڈی کیٹ 2025ء کے ٹیسٹ کے حتمی نتائج جاری کر دیے۔
محمود خان کا کہنا ہے کہ میں نے ٹیسٹ کی آن لائن تیاری کی اور کسی کوچنگ سینٹر نہیں گیا، سارا دن پڑھتا تھا، میرے ایک بھائی ڈاکٹر بن چکے ہیں جب کہ دوسرے بھائی کے ایم ڈی سی میں زیرِ تعلیم ہیں۔
انہوں نے ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
کورنگی کراچی کے فضیل اشرف خان ولد نوید اشرف خان 174 نمبر لے کر دوسرے نمبر پر رہے، ان کا کہنا ہے کہ میں نے بینک ہاؤس گلشن کیمپس سے اے لیول کیا اور ریاضیات سمیت چاروں پرچوں میں اے اسٹار لیا جب کہ او لیول میں بھی میرے 8 اے اسٹار تھے۔
انہوں نے بتایا کہ میرا این ای ڈی کے شعبۂ مکینکل میں داخلہ ہوا تھا اور میں وہاں جا بھی رہا تھا تاہم اب میں ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کروں گا۔
174 نمبر لانے والے ضلع قمبر شہداد کوٹ کے شیراز حسین ولد نیاز حسین مغیری نے کہا کہ میں اپنی کامیابی کا کریڈیٹ آغا خان بورڈ کو دیتا ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے آغا خان بورڈ سے میٹرک کیا جہاں سے میری بنیاد مضبوط ہوئی، پھر میں نے لاڑکانہ بورڈ سے انٹرمیڈیٹ کیا، میں روزانہ 10 گھنٹے پڑھتا تھا، والد مختیار کار ہیں۔
انہوں نے بھی ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
173 نمبر لا کر تیسرے نمبر پر رہنے والے کراچی شرقی کے محمد ریان ہمایوں ولد ہمایوں فاروق نے بتایا کہ سٹی اسکول پی اے ایف چیپٹر سے اے لیول کیا اور تینوں مظامین میں میں اسٹار لیا، جب کہ ریاضی میں اے لیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ والد سرکاری افسر ہیں تاہم مجھے شروع سے ڈاکٹر بننے کا شوق تھا، ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا پروگرام ہے۔
173 نمبر لانے والی کورنگی کی ماہ نور شاہنواز بنت سید شاہنواز حسین نے بتایا کہ انہوں نے فیڈرل بورڈ کے تحت آرمی پبلک اسکول سے انٹرمیڈیٹ کیا، والدہ آرمی میڈیکل آفیسر ہیں جب کہ خالہ بھی ڈاکٹر ہیں اور والد سافٹ ویئر انجینئر ہیں لیکن مجھے والدہ کی وجہ سے ڈاکٹر بننے کا شوق تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنا ہے جب کہ نیورلوجی میں اسپیشلائزیشن کرنی ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا کا کہنا ہے کہ نے بتایا کہ ایم ڈی کیٹ انہوں نے کہ میں
پڑھیں:
ایم ڈی کیٹ کے نتائج کا اعلان،کراچی کے طلبا نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایم ڈی کیٹ 2025 کے نتائج میں کراچی کے طلبا نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا، ٹاپ 10 میں شامل 124 امیدواروں میں سے 41 کا تعلق کراچی سے ہے۔تفصیلات کے مطابق آئی بی اے سکھر یونیورسٹی نے ایم ڈی کیٹ 2025 کے نتائج جاری کر دیے، جس میں کراچی کے طلبہ نے شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے سب پر بازی لے لی، امتحان میں پہلی تینوں پوزیشنز کراچی کے طلبہ کے نام رہیں۔نتائج میں ٹاپ 10 میں شامل 124 امیدواروں میں سے 41 کا تعلق کراچی سے ہے، سندھ بھر کے اے ون اور اے گریڈ حاصل کرنے والے طلبہ میں سے 56 فیصد ایم ڈی کیٹ امتحان میں ناکام قرار پائے۔اعدادوشمار کے مطابق ایم بی بی ایس کے 56 فیصد اور بی ڈی ایس کے 48 فیصد امیدوار امتحان میں فیل ہوئے، جبکہ 14 ہزار 300 امیدوار 55 فیصد یا اس سے زائد نمبر لے کر ایم بی بی ایس میں کامیاب ہوئے۔ بی ڈی ایس کے 17 ہزار 123 امیدواروں نے 50 فیصد یا اس سے زائد نمبر حاصل کیے۔پوزیشن ہولڈرز میں کراچی کے سید محمود خان نے 180 میں سے 175 نمبر حاصل کر کے پہلی پوزیشن اپنے نام کی، کورنگی کے فیصل اشرف خان اور قمبر شہداد کوٹ کے شیراز حسین نے 174 نمبر لے کر مشترکہ طور پر دوسری پوزیشن حاصل کی۔تیسری پوزیشن بھی مشترکہ طور پر کراچی کے محمد ریان ہمایوں، کورنگی کی ماہ نور شاہنواز، اور حیدرآباد کی حرا عابد نے حاصل کی، جنہوں نے 173 نمبر حاصل کیے۔امتحانی نتائج کے مطابق مجموعی طور پر کراچی کے طلبہ نے نمایاں برتری حاصل کرتے ہوئے سندھ بھر میں تعلیمی میدان میں اپنی برتری برقرار رکھی۔