اسپیس ایکس کا اسٹارشپ پروٹو ٹائپ لانچ کے چند منٹ بعد ہی خلا میں پھٹ گیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
اسپیس ایکس کا اسٹار شپ پروٹو ٹائپ ٹیکساس سے لانچ ہونے کے چند منٹ بعد ہی خلا میں پھٹ گیا، جس کی وجہ سے خلیج میکسیکو پر ایئرلائن کی پروازوں کو ملبے سے بچنے اور ایلون مسک کے فلیگ شپ راکٹ پروگرام کو روکنے کے لیے راستہ تبدیل کرنا پڑ گیا۔
نجی اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق اسپیس ایکس مشن کنٹرول کا جمعرات کی شام کو جنوبی ٹیکساس میں راکٹ اسٹیشن سے اڑان بھرنے کے 8 منٹ بعد نئے اپ گریڈ شدہ اسٹار شپ سے رابطہ منقطع ہوگیا۔
رائٹرز کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہیٹی کے دارالحکومت پورٹ او پرنس کے اوپر آسمان پر روشنی کی نارنجی رنگ کی گیندیں گردش کر رہی ہیں۔
اسپیس ایکس کے کمیونیکیشن مینیجر ڈین ہووٹ نے اسٹارشپ کے گم ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اسٹارشپ کے ساتھ تمام رابطے کھو دیے تھے، جس کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں اوپری اسٹیج میں خرابی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ایک عینی شاہد کے مطابق میامی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کچھ پروازیں گراؤنڈ کر دی گئیں۔
ٹریکنگ ویب سائٹ فلائٹ راڈار 24 کے فلائٹ ریکارڈ کی بنیاد پر کم از کم 20 کمرشل پروازوں کو دوسرے ہوائی اڈوں کی طرف موڑ دیا گیا، یا ممکنہ ملبے سے بچنے کے لیے راستہ تبدیل کیا گیا۔
اسپیس ایکس کے سی ای او ایلون مسک نے ’ایکس‘ پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں ملبے کے میدان کو دکھایا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ’کامیابی غیر یقینی ہے، لیکن تفریح کی ضمانت ہے‘۔
اسپیس ایکس نے تجربے سے قبل ایک مشن کی تفصیل میں کہا تھا کہ اسٹار شپ کا نیا ماڈل، جو پچھلے ورژن کے مقابلے میں 2 میٹر (6.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اسپیس ایکس
پڑھیں:
جاپانی کمپنی کا مون لینڈر ایک بار پھر ناکام، چاند پر پہنچنے سے پہلے رابطہ منقطع
جاپانی نجی خلائی کمپنی آئی اسپیس کا بغیر انسان کے چاند پر اترنے والا خلائی جہاز "Resilience" ایک بار پھر ناکامی سے دوچار ہو گیا۔
کمپنی کے مطابق، لینڈر چاند کی سطح پر اترنے کی کوشش کے دوران فرش سے ٹکرا گیا اور اس سے رابطہ منقطع ہو گیا۔
یہ آئی اسپیس کا دوسرا مشن تھا، اور دو سال میں یہ دوسری بڑی ناکامی ہے۔ کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ لینڈر چاند کی سطح سے فاصلہ صحیح طریقے سے ناپنے میں ناکام رہا، جس کے باعث وہ اپنی رفتار کم نہ کر سکا۔
ٹوکیو میں مشن کی لائیو نشریات دیکھنے والے 500 سے زائد ملازمین، شیئر ہولڈرز، اور حکومتی عہدیداروں پر مشتمل ہال اس وقت خاموش ہو گیا جب لینڈر سے ڈیٹا کی ترسیل لینڈنگ سے صرف دو منٹ پہلے بند ہو گئی۔
ناکامی کے بعد آئی اسپیس کے شیئرز مارکیٹ میں دھڑام سے گر گئے۔ جمعہ کے روز کمپنی کے شیئرز ٹریڈنگ کے قابل ہی نہ رہے اور 29 فیصد تک کمی کے ساتھ نیچے جا گرے۔ جمعرات کو کمپنی کی مارکیٹ ویلیو 110 ارب ین (تقریباً 766 ملین ڈالر) تھی۔
اگرچہ یہ ناکامی جاپان کی نجی سطح پر چاند تک رسائی میں تاخیر کا باعث بنے گی، لیکن جاپان اب بھی امریکی Artemis پروگرام کا اہم حصہ ہے، اور کئی جاپانی کمپنیاں چاند کو ایک تجارتی میدان کے طور پر دیکھ رہی ہیں۔