کسی ایک سپر اسٹار کے ساتھ کام کا موقع ملا تو وہ پربھاس ہوں گے، رشمیکا مندانا
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
جنوبی بھارت کی معروف اداکارہ رشمیکا مندانا اپنی تازہ ترین فلم ‘ تھمّا’ کی شاندار کامیابی کے بعد خوشی سے سرشار ہیں۔ اداکارہ نے اپنے کیریئر میں رنبیر کپور، امیتابھ بچن اور الو ارجن جیسے نامور اداکاروں کے ساتھ کام کیا ہے۔
تاہم ان کا کہنا ہے کہ اگر انہیں کسی ایک اور سپر اسٹار کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملے تو وہ پربھاس ہوں گے۔ پیر کو رشمیکا نے اپنے ٹوئٹر (ایکس) اکاؤنٹ پر ایک سیشن کے دوران مداحوں کے سوالات کے جواب دیے۔
ایک مداح نے پوچھا کیا آپ بھارت کے سب سے بڑے سپر اسٹار پربھاس کے ساتھ کام کر سکتی ہیں؟ رشمیکا نے مسکراتے ہوئے جواب دیا، مجھے یہ بہت پسند آیا! امید ہے پربھاس سر یہ پیغام دیکھیں اور واقعی ہم جلد کسی خاص پروجیکٹ میں اکٹھے کام کریں!
واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ رشمیکا مندانا سندیپ ریڈی وانگا کی فلم ’اسپرٹ‘ میں پربھاس کے ساتھ نظر آسکتی ہیں، لیکن بعد میں اس کردار کے لیے دیپیکا پڈوکون کو فائنل کیا گیا۔ دیپیکا کے اچانک علیحٰدہ ہونے کے بعد ترپتی دیمری کو کاسٹ کر لیا گیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ رشمیکا اور ترپتی دونوں نے ہی سندیپ ریڈی وانگا کی پچھلی فلم ’اینمل‘ میں رنبیر کپور کے ساتھ کام کیا تھا۔ ادھر رشمیکا مندانا کے لیے سال 2025 بھی مصروف ترین ثابت ہوا ہے۔ وہ اس سال ’چھاوا‘، ’سکندر‘ اور ’کنرا‘ جیسی فلموں میں نظر آئیں گی۔
ان کی حالیہ فلم ’تھمّا‘ کو ناظرین اور ناقدین دونوں کی جانب سے خوب سراہا گیا۔ فلم کے ہدایت کار آدتیا سرپوتدار اور پروڈیوسر مدوک فلمز ہیں۔ یہ فلم مدوک ہارر کامیڈی یونیورس کی پانچویں قسط ہے، جس سے قبل ’استری‘، ’بھیڑیا‘، ’منجیا‘ اور ’استری 2‘ ریلیز ہو چکی ہیں۔
فلم میں آیوشمان کھرانہ، رشمیکا مندانا، نوازالدین صدیقی اور پاریش راول نے مرکزی کردار ادا کیے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: رشمیکا مندانا کے ساتھ کام
پڑھیں:
صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم کا پیغام
صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج کا دن ہمیں اس حقیقت کی یاد دہانی کراتا ہے کہ آزاد، باخبر اور ذمہ دار صحافت کسی بھی جمہوری معاشرے کی بنیاد ہے۔
اپنے ایک جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ۔ صحافی حقائق تک عوام کی رسائی کو ممکن بناتے ہیں اور سچائی کے علمبردار ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران ان کے خلاف تشدد، دھمکی یا انتقام پر مبنی جرائم دراصل آزادی اظہار پر حملہ ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ میں اس موقع پر اُن تمام صحافیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے حق و سچ کی خاطر مشکلات برداشت کیں، اور اُن اہلِ قلم و میڈیا ورکرز کے اہلِ خانہ سے اظہارِ یکجہتی کرتا ہوں جنہوں نے اپنے پیاروں کو فرضِ منصبی کے دوران کھو دیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومتِ پاکستان آزادیِ صحافت کے تحفظ اور صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔ ہم ایسے تمام اقدامات کریں گے جن سے صحافیوں کے خلاف جرائم کی موثر تفتیش، انصاف کی فراہمی، اور ان جرائم کے مرتکبین کے خلاف قانونی کارروائی یقینی بنائی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ میں بین الاقوامی برادری، میڈیا اداروں اور سول سوسائٹی سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ وہ صحافیوں کے تحفظ اور اظہارِ رائے کی آزادی کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کریں، آزاد صحافت ایک مضبوط، شفاف اور جمہوری پاکستان کی ضمانت ہے۔