ملیر کینٹ میں تیز رفتار ڈمپر کی ٹکر سے ایف آئی اے افسر جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 2nd, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی میں تیز رفتار ڈمپرز اور گاڑیوں کی بے احتیاط ڈرائیونگ کے باعث ٹریفک حادثات کا سلسلہ نہ تھم سکا، صبح ملیر کینٹ کے علاقے جناح ایونیو پر تیز رفتار ڈمپر کی ٹکر سے ایف آئی اے کا افسر جاں بحق ہوگیا جب کہ شہید ملت ایکسپریس وے بلوچ کالونی پل پر مبینہ طور پر ریس کے دوران گاڑی کی ٹکر سے دو موٹرسائیکل سوار شدید زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق ملیر کینٹ تھانے کی حدود میں چیک پوسٹ نمبر 6 کے قریب تیز رفتار ڈمپر نے موٹر سائیکل کو ٹکر ماری جس کے نتیجے میں موقع پر ہی ایف آئی اے میں تعینات اے ایس آئی محمد ایوب خان جاں بحق ہوگئے، جاں بحق اہلکار ایئرپورٹ پر ڈیوٹی مکمل کرنے کے بعد گھر واپس جارہا تھا۔
ایس او ٹریفک چوکی ملیر کینٹ ارشد علی نے بتایا کہ حادثہ صبح تقریباً 8 بج کر 40 منٹ پر پیش آیا، ڈمپر ایئرپورٹ سے مال خالی کرکے واپس آرہا تھا جب کہ حادثے کے وقت ٹریفک پولیس کی نفری موقع پر موجود تھی، پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ڈمپر ڈرائیور انور خان کو گرفتار کرلیا جس کا ڈرائیونگ لائسنس بھی 16 اکتوبر کو ختم ہوچکا تھا۔
دوسری جانب فیروزآباد تھانے کی حدود میں شہید ملت ایکسپریس وے بلوچ کالونی پل پر تیز رفتار گاڑی ڈرائیور سے بے قابو ہوکر دو موٹرسائیکلوں سے جا ٹکرائی، جس کے نتیجے میں دو شہری شدید زخمی ہوگئے، حادثے کے بعد گاڑی سڑک پر الٹ گئی جب کہ موقع پر موجود شہریوں کے مطابق حادثہ دو گاڑیوں کے درمیان ریس لگانے کے دوران پیش آیا۔
پولیس کے مطابق گرفتار نوجوان ڈرائیور عبداللہ کو حراست میں لے کر مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے، جب کہ زخمیوں کو جناح اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ شہر میں جدید ای چالان سسٹم کے باوجود تیز رفتاری اور ریس کلچر پر قابو نہیں پایا جاسکا، جس کے باعث انسانی جانوں کا ضیاع روز کا معمول بن چکا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تیز رفتار ڈمپر ملیر کینٹ
پڑھیں:
کراچی میں معمولی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں معمولی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جن کی شدت 2.2 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کا مرکز ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کے شمال میں تقریباً 24 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا اور گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔ یہ جھٹکے دوپہر 3 بج کر 39 منٹ پر محسوس کیے گئے۔
اس سے قبل یکم اکتوبر کو بھی کراچی کے علاقے ملیر میں زلزلے کے جھٹکے آئے تھے۔ زلزلہ پیما مرکز کے مطابق اس وقت شدت 3.2 ریکارڈ کی گئی تھی اور زلزلے کا مرکز ملیر کے شمال مغرب میں تقریباً 7 کلومیٹر کے فاصلے پر زیر زمین 10 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔
فی الحال کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، اور محکمہ موسمیات نے شہریوں کو فی الحال گھبرانے کی ضرورت نہ ہونے کی ہدایت کی ہے۔