ایران کے دارالحکومت تہران میں سپریم کورٹ کی عمارت کے باہر فائرنگ کرکے 2 ججوں کو قتل کردیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق  سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ایرانی عدلیہ کی ویب سائٹ میزان آن لائن نے بتایا کہ فائرنگ کے واقعہ میں سپریم کورٹ کے تین ججوں کو نشانہ بنایا گیا۔

رپورٹ کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ فائرنگ کے واقعہ میں 3 میں سے 2 جج شہید اور ایک زخمی ہو گیا۔

رپورٹ کے مطابق بیان میں کہا گیا  کہ حملہ آور نے سپریم کورٹ کے باہر ججوں پر فائرنگ کرنے کے بعد خود کو بھی ہلاک کر لیا۔

ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے  جج کا محافظ بھی زخمی ہوا ہے۔

تاحال ججوں کو قتل کیے جانے کی وجہ واضح نہیں ہو سکی ہے۔

عدلیہ نے مرنے والے ججوں کی شناخت آیت اللہ محمد مغیثی اور علی رازنی کے ناموں  سے کی۔

غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والی ویب سائٹس نے ماضی میں کہا  کہ محمد مغیثی ان لوگوں کے مقدمات سے منسلک تھے جو ان سیاستدانوں کے مطابق سیاسی قیدی تھے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ

پڑھیں:

جہیز سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کردیا

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)جہیز اور دلہن کو ملنے والے تحائف سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کردیا جس میں قرار دیا گیا ہے کہ دلہن کا جہیز اور تحائف پر حق طلاق کے بعد بھی برقرار رہتا ہے۔جسٹس منصور علی شاہ نے 7 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا ہے جس میں کہا گیا کہ دلہن کو دی گئی تمام اشیا جہیز اور تحائف اس کی مکمل اور غیر مشروط ملکیت ہیں، دلہن کا جہیز اور تحائف کا حق طلاق کے بعد بھی برقرار رہتا ہے۔

سپریم کورٹ  نے کہا کہ شوہر یا رشتہ دار جہیز اور برائیڈل گفٹس پر دعوی نہیں کر سکتے، کوئی تحفہ جو دولہا یا اس کے خاندان کو دیا گیا ہو وہ جہیز تصور نہیں کیا جائے گا، عدالتوں کو صرف ایسی اشیا کی بازیابی کا اختیار ہے جو دلہن کی ذاتی ملکیت ہوں۔سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ کوئی بھی چیز چاہے وہ دلہن کے خاندان، شوہر یا اس کے خاندان کی طرف سے ہو دلہن کی ملکیت ہوگی، یہ فیصلہ جہیز کی رسم کی حمایت نہیں کرتا۔

نواز شریف کا برطانیہ سے فوری پاکستان آنے کا فیصلہ ، اہم اجلاس طلب

فیصلے میں کہا گیا کہ فیصلے کے مطابق جو املاک دلہن کو دی گئیں ہوں وہ اس کی ملکیت رہیں گی، اسلامی تعلیمات کے مطابق صرف حق مہر لازم ہے۔سپریم کورٹ  نے کہا کہ جہیز کی معاشرتی روایت اکثر استحصال، دباؤ اور امتیاز کا باعث بنتی ہے، سائلین کی آسانی کیلئے یہ فیصلہ کیو آر کوڈ کیساتھ جاری کیا گیا ہے۔محمد ساجد نے اہلیہ کو طلاق کے بعد جہیز اور نان نفقہ میں کمی کیلئے اپیل دائر کی، سپریم کورٹ نے اپیل خارج کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • مشال یوسف زئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • جب اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کا نادر موقع ضائع کر دیا؛ رپورٹ
  • سپریم کورٹ بار کا بھارتی سفارتکاروں کو بے دخل کرنے کا مطالبہ
  • جہیز سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کردیا
  • چکن کی قیمتیں عام شہری کی پہنچ سے باہر ، عوام کو اربوں روپے کا نقصان
  • عمر سرفراز چیمہ وہی ہیں جو گورنر تھے؟ سپریم کورٹ کا استفسار
  • سپریم کورٹ کے جج کے چیمبر سے جاسوسی آلات برآمد ہونے کی خبر بے بنیاد قرار
  • جج کے چیمبر سے آلہ جاسوسی کی برآمدگی کی خبرورں پر سپریم کورٹ کا مؤقف
  • مقبوضہ کشمیر میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 20 افراد ہلاک
  • کراچی سٹی کورٹ کے باہر وکلاء کے احتجاج کے باعث ایم اے جناح روڈ پر ٹریفک کی روانی متاثر