پہلا ٹیسٹ؛ ساجد نعمان کی تباہ کن بالنگ، ویسٹ انڈیز 137 پر آل آؤٹ
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
پاکستان کیخلاف سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم 137 رنز بناکر پویلین لوٹ گئی، انہیں گرین شرٹس کیخلاف 93 رنز کا خسارہ ۔
دوسرا روز
ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچ میں پاکستان نے دوسرے روز کھیل کا آغاز 4 وکٹوں کے نقصان پر 143 رنز سے کیا تاہم پانچویں وکٹ کی شراکت میں محمد رضوان اور سعود شکیل نے 141 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی تاہم سعود 84 رنز بناکر وکٹ گنوا بیٹھے جبکہ محمد رضوان 71 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔
دیگر کھلاڑیوں میں سلمان آغا 2 اور نعمان علی صفر، ساجد خان 18 اور خرم شہزاد 7 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔ یوں پاکستانی ٹیم پہلی اننگز میں محض 230 رنز بناکر آل آؤٹ ہوگئی۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے جومل واریکن اور جیڈن سیلز نے 3، 3 جبکہ کیون سنکلیئر نے 2 اور گڈاکیش موتی نے ایک وکٹ حاصل کی۔
مہمان ٹیم نے گرین شرٹس کیخلاف بیٹنگ کا آغاز کیا تو اسپنر ساجد خان نے تباہ کُن بالنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ابتدائی 4 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دیکھائی، بعدازاں نعمان علی نے 5 اور ابرار احمد نے ایک کھلاڑی کا شکار کیا۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے کپتان کریگ براتھویٹ نے سب سے زیادہ 11، میکائل لوئس ایک، کیسی کارٹی صفر، کیویم ہوج اور جسٹن گریوز 4، 4 ٹیون املاچ 6 رنز بناسکے تھے جبکہ لوئر مڈل آرڈر میں گڈاکیش موتی 19، جومل واریکن 31 اور جیڈن سیلز رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم پاکستان کیخلاف محض 137 رنز بناکر آل آؤٹ ہوگئی، انہیں پاکستان کیخلاف 93 رنز کا خسارہ ہے۔
پہلا روز
سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں پہلے دن کے اختتام پر پاکستان نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 143 رنز بنالیے، پاکستان صبح ساڑھے 9 بجے اننگز دوبارہ شروع کرے گا۔ میچ کی پہلی اننگز میں ڈیبیو کرنیوالے محمد ہریرہ 6، کپتان شان مسعود 11 اور کامران غلام 5، بابراعظم 8 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے جیڈن سیلز نے 3 جبکہ گڈاکیش موتی نے ایک وکٹ حاصل کی۔
میچ کا ٹاس (دھند) خراب موسم کے باعث تاخیر کا شکار ہوا تاہم امپائرز نے گراؤنڈ فیلڈ کا جائزہ لینے بعد دوپہر 1 بجے ٹاس کروانے اور ڈیڑھ بجے میچ کے آغاز کا اعلان کیا۔
قومی ٹیم کے کپتان شان مسعود نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا، انہوں نے کہا کہ پہلی اننگز میں بڑا ٹوٹل کھڑا کرکے حریف ٹیم کو پریشانی میں ڈالنا چاہتے ہیں۔
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ کی آخری سیریز میں فتح سمیٹ کر سیزن کا اختتام کرنا پہلا ہدف ہے۔
اس موقع پر ویسٹ انڈیز کے کپتان کریگ براتھویٹ نے کہا کہ ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا ہی فیصلہ کرتے تاہم کوشش ہوگی ابتداء میں میزبان ٹیم کیخلاف جلد وکٹیں لیکر انہیں مشکل میں ڈالیں۔
دوسری جانب قومی ٹیم نے گزشتہ روز ہی پلئینگ الیون کا اعلان کردیا تھا، ٹیم کی قیادت شان مسعود کریں گے جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں بابراعظم،کامران غلام، سعود شکیل، محمد رضوان ، سلمان علی آغا، ساجد خان، نعمان علی، خرم شہزاد اور ابرار احمد اور محمد ہریرہ شامل ہیں۔
نوجوان کرکٹر محمد ہریرہ آج ویسٹ انڈیز کے خلاف ہوم گراؤنڈ پر اپنا ڈیبیو کریں گے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پہلی اننگز میں ویسٹ انڈیز کی رنز بناکر
پڑھیں:
تمام ایم ڈی کیٹ ٹاپ پوزیشن ہولڈرز کا ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا عزم
ایم ڈی کیٹ کے امتحانات کے تمام ٹاپ پوزیشن ہولڈرز کا ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا عزم—آئی بی اے سکھر کے تحت ایم ڈی کیٹ کے امتحانات کے تمام ٹاپ پوزیشن ہولڈرز نے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز سے ایم بی بی ایس کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ بہتر ہوتا کہ ٹیسٹ میں تاخیر نہ کی جاتی اور انٹرمیڈیٹ/ اے لیول کے امتحانات کے بعد ہی ٹیسٹ لے لیا جاتا۔
ان کا کہنا ہے کہ حقیقی میرٹ برقرار رکھنے کے لیے میڈیکل کالجوں میں داخلوں کا سلسلہ ٹیسٹ کی بنیاد پر جاری رہنا چاہیے کیونکہ اوپن میرٹ میں سفارش کے امکانات ہوتے ہیں، پوزیشن ہولڈر طلبہ کی اکثریت نے ایم ڈی کیٹ میں نمایاں نمبرز کوچنگ کے بغیر حاصل کیے ہیں۔
ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں 180 میں سے 175 نمبر حاصل کرنے والے محمود خان ولد عدالت خان کا آبائی تعلق ضلع سوات سے ہے اور وہ ضلع غربی میں رہائش پزیر ہیں۔
انہوں نے پہلے ڈی جے سائنس کالج میں داخلہ لیا اور پھر پرائیویٹ امیدوار کے طور 87.4 فیصد کے ساتھ انٹر کیا۔
آئی بی اے سکھر یونیورسٹی نے آج (اتوار کو) ایم ڈی کیٹ 2025ء کے ٹیسٹ کے حتمی نتائج جاری کر دیے۔
محمود خان کا کہنا ہے کہ میں نے ٹیسٹ کی آن لائن تیاری کی اور کسی کوچنگ سینٹر نہیں گیا، سارا دن پڑھتا تھا، میرے ایک بھائی ڈاکٹر بن چکے ہیں جب کہ دوسرے بھائی کے ایم ڈی سی میں زیرِ تعلیم ہیں۔
انہوں نے ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
کورنگی کراچی کے فضیل اشرف خان ولد نوید اشرف خان 174 نمبر لے کر دوسرے نمبر پر رہے، ان کا کہنا ہے کہ میں نے بینک ہاؤس گلشن کیمپس سے اے لیول کیا اور ریاضیات سمیت چاروں پرچوں میں اے اسٹار لیا جب کہ او لیول میں بھی میرے 8 اے اسٹار تھے۔
انہوں نے بتایا کہ میرا این ای ڈی کے شعبۂ مکینکل میں داخلہ ہوا تھا اور میں وہاں جا بھی رہا تھا تاہم اب میں ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کروں گا۔
174 نمبر لانے والے ضلع قمبر شہداد کوٹ کے شیراز حسین ولد نیاز حسین مغیری نے کہا کہ میں اپنی کامیابی کا کریڈیٹ آغا خان بورڈ کو دیتا ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے آغا خان بورڈ سے میٹرک کیا جہاں سے میری بنیاد مضبوط ہوئی، پھر میں نے لاڑکانہ بورڈ سے انٹرمیڈیٹ کیا، میں روزانہ 10 گھنٹے پڑھتا تھا، والد مختیار کار ہیں۔
انہوں نے بھی ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
173 نمبر لا کر تیسرے نمبر پر رہنے والے کراچی شرقی کے محمد ریان ہمایوں ولد ہمایوں فاروق نے بتایا کہ سٹی اسکول پی اے ایف چیپٹر سے اے لیول کیا اور تینوں مظامین میں میں اسٹار لیا، جب کہ ریاضی میں اے لیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ والد سرکاری افسر ہیں تاہم مجھے شروع سے ڈاکٹر بننے کا شوق تھا، ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنے کا پروگرام ہے۔
173 نمبر لانے والی کورنگی کی ماہ نور شاہنواز بنت سید شاہنواز حسین نے بتایا کہ انہوں نے فیڈرل بورڈ کے تحت آرمی پبلک اسکول سے انٹرمیڈیٹ کیا، والدہ آرمی میڈیکل آفیسر ہیں جب کہ خالہ بھی ڈاکٹر ہیں اور والد سافٹ ویئر انجینئر ہیں لیکن مجھے والدہ کی وجہ سے ڈاکٹر بننے کا شوق تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ ڈاؤ یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کرنا ہے جب کہ نیورلوجی میں اسپیشلائزیشن کرنی ہے۔